Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 1

79 - 627
(فصل فی نواقض الوضوئ)
 (٢٠)المعانی الناقضة للوضوء کل ماخرج من السبیلین )  ١   لقولہ تعالی اوجاء احدمنکم من الغائط، الآیة   ٢  و قیل لرسول اللہ ۖو ماالحدث ؟قال: مایخرج من السبیلین

(نواقض وضو کا بیان)
ضروری نوٹ: المعانی الناقضة  :  وضو توڑنے والی چیزیں ، جن نجاستوں کے نکلنے یا داخل ہونے سے وضو ٹوٹ جاتا ہے اس کا بیان ہے۔
 ترجمہ :(٢٠) وضو کو توڑنے والی ہر وہ چیز ہے جو پیشاب یا پاخانہ کے راستے سے نکلے ۔
 تشریح :  پیشاب اور پاخانہ کے راستے سے جو چیزیں نکلتی ہیں اس سے وضو ء ٹوٹ جا تا ہے ۔چاہے وہ عام طور پر نکلنے والی چیز ہو جیسے  پیشاب اور پاخانہ،یا عام طور پر نکلنے والی چیز نہیں ہے جیسے کیڑا وغیرہ ۔ 
 ترجمہ :   ١   آیت میں ہے۔ او جاء احد منکم من الغائط او لمستم النساء فلم تجدوا ماء فتیمموا صعیدا طیبا) (آیت ٦ سورة المائدة٥) تم میں سے کوئی پیخانے سے آئے ،یا بیوی کو چھوئے یعنی صحبت کرے اور پانی نہ پائے تو پاک مٹی سے تیمم کرے ۔
تشریح : اس آیت سے معلوم ہوا کہ کوئی پیخانہ سے آئے جسکا مطلب یہ ہے کہ پیخانہ یا پیشاب کے راستے سے کوئی ناپاکی نکلے تو اس سے وضو ٹوٹ جائے گا اور وضو یا تیمم کرنا ہو گا ،یا بیوی سے صحبت کرے گا تو غسل ٹوٹے گا اور غسل کرنا ہو گا ۔
 ترجمہ :   ٢  حضور  ۖ سے پوچھا گیا کہ حدث کیا چیز ہے تو آپ ۖ نے فرمایا کہ پیشاب اور پیخانہ کے راستے سے جو نکلے وہ حدث ہیں ۔اس عبارت کا مفہوم اس حدیث میں ہے عن صفوان بن عسال قال رسول اللہ ۖ :یأمرنا اذا کنا سفرا ان لا ننزع خفافنا ثلاثة ایام ولیالیھن الا من جنابة ولکن من غائط و بول ونوم (ترمذی شریف، باب المسح علی الخفین للمسافر والمقیم ص ٢٧ نمبر ٩٦نسائی شریف، باب التوقیت فی المسح علی الخفین،ص١٧، نمبر ١٢٧)پاخانہ، پیشاب اور منی پاخانہ اور پیشاب کے راستے سے نکلتے ہیں اس لئے جو چیزیں بھی ان دونوں راستوں سے نکلے وہ ناقص وضو ہیں۔صاحب ھدایة کی عبارت کی تائید اس حدیث سے ہو تی ہے (٢) ایک اثر سے بھی اسکی تائید ہو تی ہے کہ پاخانہ کے راستے سے کیڑا بھی نکلے تو وضو ٹوٹ جائے گا ۔اثر یہ ہے قال عطاء : فیمن یخرج من دبرہ الدودة ،او من ذکرہ نحو القملة : یعید الوضوء ۔(بخاری شریف ،باب من لم یرالوضوء الا من المخرجین من القبل و الدبر ،س ٣٠ ،نمبر ١٧٦ ) اس اثر سے پتہ چلا کہ ان دونوں راستوں سے جو کچھ بھی نکلے اس سے وضوء ٹوٹ جائے گا ۔ (٣) یہ دونوں مقام مقام نجاست نہیں ہیں ۔نجاست کہیں اوپر سے کھسک کر آتی ہے۔اور قاعدہ 

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 5 0
2 کتاب الطھارات 52 1
3 سنن الطھارة 62 2
4 مستحبات وضو کا بیان 71 3
5 نواقض وضو کا بیان 79 11
6 فصل فی الغسل 102 2
7 غسل کے فرائض کا بیان 102 6
8 غسل واجب ہونے کے اسباب 107 6
9 سنت غسل کا بیان 112 6
11 فصل فی نواقض الوضوئ 79 3
12 باب الماء الذی یجوز بہ الوضوء و ما لا یجوز بہ 117 2
13 پانی کے احکام 117 12
14 بڑے تالاب کا حساب ایک نظر میں 130 13
15 گول چیز ناپنے کافارمولہ 132 13
17 فصل فی البیر 155 12
18 کنویں کے مسائل 155 17
19 فصل فی الآسار 171 12
20 فصل جوٹھے اور اسکے علاوہ کے بارے میں 171 19
21 باب التیمم 193 2
23 باب المسح علی الخفین 227 2
24 باب الحیض و الاستحاضة 251 2
25 حیض کا بیان 251 24
26 فصل فی المستحاضة 270 24
27 فصل فی النفاس 276 24
28 نفاس کا بیان 276 27
29 باب الانجاس وتطھیرھا 283 2
30 نجاست ، اور اسکے پاک کرنے کا با ب 283 29
31 ہر ایک کے ناپاک ہو نے کی دلیل 297 29
33 درھم کی قسمیں تین ہیں 300 29
34 درھم کا حساب 300 29
36 فصل فی الاستنجاء 320 2
37 استنجاء کا بیان 320 36
38 کتاب الصلوة 329 1
39 باب المواقیت 329 38
40 فصل اوقات مستحب 342 39
41 فصل فی الاوقات التی تکرہ فیھا الصلوة 351 39
42 باب الاذان 362 38
43 باب شروط الصَّلٰوة التی تتقدمہا 385 38
44 باب صفة الصلوة 413 38
45 فصل فی القراء ة 496 44
46 باب الامامة 523 38
47 جماعت کا بیان 523 46
49 باب الحدث فی الصلوة 569 38
50 باب مایفسد الصلوٰة وما یکرہ فیہا 601 38
Flag Counter