Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 1

155 - 627
(فصل فی  البیر)
 (٥٤) و اذا وقعت فی البیر نجاسة نزحت،وکان نزح مافیھا من الماء طھارةلھا)  ١  باجماع السلف 

(  کنویں کے مسائل  )
ترجمہ :  (٥٤)  اگر کنویں میں ناپاکی گرجائے تو اس کا پانی نکالا جائے گا۔اور جو اس میں پانی ہے اس کا نکالنا ہی اس کا پاک ہونا ہے۔
 تشریح :   پہلے گزر چکا ہے کہ بڑے تالاب کی طرح کنواں ہو تو وہ تھوڑی نجاست گرنے سے ناپاک نہیں ہوگا۔ لیکن کنویں کی لمبائی اور چوڑائی کم ہو تو ناپاکی ایک کنارے سے دوسرے کنارے کی طرف چلی جائے گی اور ناپاکی نیچے اتر اتر کر گہرائی کی طرف چلی جائے گی اس لئے پورا کنواں ناپاک ہو جائے گا۔
پورے کنویں کا پانی بار بار نکالنا مشکل ہے اس لئے صحرا اور جنگل میں جو نجاست بار بار کنویں میں گرتی ہے مثلا گوبر۔لید وغیرہ تو اس کے بہت سے گرنے سے ناپاک ہوگا۔ اور جو نجاست کبھی کبھار گرتی ہے جیسے خون تو اس کا ایک قطرہ گرنے سے کنواں ناپاک ہوگا۔اسی طرح ناپاک پانی سے کنویں کی دیوار ناپاک ہوگی لیکن اس کو دھونا مشکل ہے اس لئے اس کو دھونے کی ضرورت نہیں صرف پانی نکالنے سے دیوار پاک ہو جائے گی۔ اسی طرح کیچڑ اور باقی ماندہ پانی بھی نکالنے کی ضرورت نہیں وہ بھی پانی نکالنے سے پاک ہو جائیںگے۔ یہ سہولت مجبوری کی بنا پر شریعت نے دی ہے۔ اس لئے اس میں قیاس کو دخل نہیں ہے۔ پورا کنواں ناپاک ہو نے کی دلیل یہ ہے  عن محمد بن سیرین أن زنجیا وقع فی زمزم یعنی فمات فأمر بہ ابن عباس  فأخرج و أمر بھا أن ننزح ،قال : فغلبھم عین جائتھم من الرکن ،فأمر بھا فدسمت بالقباطی و المطارف حتی نزحوھا ، فلما نزحوھا انفجرت علیھم ۔( دار قطنی ،باب البئر اذا وقع فیھا حیوان ، ج اول ،ص ٢٧ ،نمبر ٦٢ مصنف عبد الرزاق ،باب البئر تقع فیہ الدابة ،ج اول ص ٨٢ ،نمبر ٢٧٥)اس اثر  سے معلوم ہوا کہ انسان کے مرنے سے پورا کنواں ناپاک ہو جائے گا۔ اسی طرح ناپاکی گرنے سے پورا کنواں ناپاک ہو جائے گا ۔
 فائدہ  امام شافعی کا مسلک گذر گیا ہے کہ دو مٹکے کنویں میں پانی ہو تو جب تک اوصاف ثلاثہ میں سے ایک نہ بدلے ناپاک نہیں ہوگا۔  دلیل حدیث قلتین گزر گئی۔
اما م مالک  کا بھی مسلک گزر گیا کہ تھوڑا پانی ہو یا زیادہ جب تک ناپاکی کی وجہ سے مزہ ،یا بو یا ،رنگ نہ بدلے پانی ناپاک نہیں ہو گا ۔
ترجمہ :   ١  سلف کے اجماع کی وجہ سے ۔ یعنی یہ مسئلہ عموما اجماع سلف سے ثابت ہے ۔
 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 5 0
2 کتاب الطھارات 52 1
3 سنن الطھارة 62 2
4 مستحبات وضو کا بیان 71 3
5 نواقض وضو کا بیان 79 11
6 فصل فی الغسل 102 2
7 غسل کے فرائض کا بیان 102 6
8 غسل واجب ہونے کے اسباب 107 6
9 سنت غسل کا بیان 112 6
11 فصل فی نواقض الوضوئ 79 3
12 باب الماء الذی یجوز بہ الوضوء و ما لا یجوز بہ 117 2
13 پانی کے احکام 117 12
14 بڑے تالاب کا حساب ایک نظر میں 130 13
15 گول چیز ناپنے کافارمولہ 132 13
17 فصل فی البیر 155 12
18 کنویں کے مسائل 155 17
19 فصل فی الآسار 171 12
20 فصل جوٹھے اور اسکے علاوہ کے بارے میں 171 19
21 باب التیمم 193 2
23 باب المسح علی الخفین 227 2
24 باب الحیض و الاستحاضة 251 2
25 حیض کا بیان 251 24
26 فصل فی المستحاضة 270 24
27 فصل فی النفاس 276 24
28 نفاس کا بیان 276 27
29 باب الانجاس وتطھیرھا 283 2
30 نجاست ، اور اسکے پاک کرنے کا با ب 283 29
31 ہر ایک کے ناپاک ہو نے کی دلیل 297 29
33 درھم کی قسمیں تین ہیں 300 29
34 درھم کا حساب 300 29
36 فصل فی الاستنجاء 320 2
37 استنجاء کا بیان 320 36
38 کتاب الصلوة 329 1
39 باب المواقیت 329 38
40 فصل اوقات مستحب 342 39
41 فصل فی الاوقات التی تکرہ فیھا الصلوة 351 39
42 باب الاذان 362 38
43 باب شروط الصَّلٰوة التی تتقدمہا 385 38
44 باب صفة الصلوة 413 38
45 فصل فی القراء ة 496 44
46 باب الامامة 523 38
47 جماعت کا بیان 523 46
49 باب الحدث فی الصلوة 569 38
50 باب مایفسد الصلوٰة وما یکرہ فیہا 601 38
Flag Counter