Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 1

496 - 627
(فصل فی القراء ة)
(٣١٣) قال یجہر بالقراء ة فی الفجر والرکعتین الاوّلیین من المغرب والعشاء ان کان اماما ویخفی فی الاخریین)

(فصل فی القراء ة)
ترجمہ:   (٣١٣)  جہری قرأت کرے فجر میں ، مغرب کی پہلی دو رکعتوں میں اور عشا کی پہلی دونوں رکعتوں میں اگر امام ہو۔ اور قرأت پوشیدہ کرے گا پہلی دو کے بعد میں ۔
 تشریح:   فجر کی دونوں رکعتوں میں ،مغرب کی پہلی دو رکعتوں میں اور عشا کی پہلی دو رکعتوں میں قرأت زور سے پڑھے گا۔اور مغرب کی تیسری رکعت میں اور عشاء کی دوسری دو رکعتوں میں قرأت آہستہ پڑھے گا۔  
وجہ:   (١)  عن انس أن جبرئیل  اتی النبی  ۖ بمکة حین زالت الشمس و أمرہ أن یوذن للناس بالصلوة  حین فرضت علیھم ، فقام جبرئیل  امام  النبی  ۖ و قامو الناس خلف رسول اللہ  ۖ قال : فصلی أربع رکعات لا یجھر فیھا بقرأة....ثم امھل حتی اذا دخل وقت العصر ، صلی بھم أربع رکعات لا یجھر فیھا بالقرأة ....ثم امھل حتی اذا وجبت الشمس صلی بھم ثلاث رکعات یجھر فی رکعتین بالقرأة و لا یجھر فی الثالثة ، ثم امھلہ حتی اذا ذھب ثلث اللیل صلی بھم أربع رکعات یجھر فی الاولیین بالقرأة ، و لا یجھر فی الاخریین بالقرأة ، ثم امھل حتی اذا طلع الفجر صلی بھم رکعتین یجھر فیھما بالقرأة ۔ ( دار قطنی ، باب امامة جبرئیل ، ص ٢٦٨ ، نمبر ١٠١١ ) اس حدیث سے معلوم ہوا کہ فجر دونوں رکعتوں میں جہری قرأت کرے اور مغرب اور عشاء کی پہلی دو رکعتوں میں جہری قرأت کرے اور مغرب کی تیسری رکعت میں  اور عشا کی تیسری اور چوتھی رکعت میں سری قرأت کرے ۔ (٢)حدیث میں  عن ابن عباس قال انطلق النبی ۖ... وھو یصلی باصحابہ صلوة الفجر فلما سمعوا القرآن استمعوا لہ۔(بخاری شریف ، باب الجھر بقراء ة صلوة الصبح ص ١٠٦ نمبر ٧٧٣  مسلم شریف ، باب الجھر بالقراء ة فی الصبح والقراء ة علی الجن ص ١٨٤ نمبر ١٠٠٦٤٤٩) اس باب میں جنات کے سامنے فجر کی نماز میں جہری قرأت کرنے کی کئی حدیثیں ذکر کی گئی ہیں۔ جن سے معلوم ہوتا ہے کہ فجر کی نماز میں جہری قرأت ہے اگر خود امام ہو تو۔ (٣)مغرب میں جہری قرأت کی دلیل یہ ہے  ۔جبیر بن مطعم عن ابیہ قال سمعت رسول اللہ ۖ قرء فی المغرب بالطور ۔(بخاری شریف ، باب الجہر فی المغرب ص ١٠٥ نمبر٧٦٥) سمعت کے لفظ سے پتہ چلا کہ آپۖ نے قرأت جہری کی ہے تب ہی تو راوی نے سورۂ طور سنی۔  (٤)عشا کی نماز میں جہری قرأت کرنے کی دلیل یہ حدیث ہے  سمعت البراء ان النبی ۖ کان فی سفر فقرء فی 

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 5 0
2 کتاب الطھارات 52 1
3 سنن الطھارة 62 2
4 مستحبات وضو کا بیان 71 3
5 نواقض وضو کا بیان 79 11
6 فصل فی الغسل 102 2
7 غسل کے فرائض کا بیان 102 6
8 غسل واجب ہونے کے اسباب 107 6
9 سنت غسل کا بیان 112 6
11 فصل فی نواقض الوضوئ 79 3
12 باب الماء الذی یجوز بہ الوضوء و ما لا یجوز بہ 117 2
13 پانی کے احکام 117 12
14 بڑے تالاب کا حساب ایک نظر میں 130 13
15 گول چیز ناپنے کافارمولہ 132 13
17 فصل فی البیر 155 12
18 کنویں کے مسائل 155 17
19 فصل فی الآسار 171 12
20 فصل جوٹھے اور اسکے علاوہ کے بارے میں 171 19
21 باب التیمم 193 2
23 باب المسح علی الخفین 227 2
24 باب الحیض و الاستحاضة 251 2
25 حیض کا بیان 251 24
26 فصل فی المستحاضة 270 24
27 فصل فی النفاس 276 24
28 نفاس کا بیان 276 27
29 باب الانجاس وتطھیرھا 283 2
30 نجاست ، اور اسکے پاک کرنے کا با ب 283 29
31 ہر ایک کے ناپاک ہو نے کی دلیل 297 29
33 درھم کی قسمیں تین ہیں 300 29
34 درھم کا حساب 300 29
36 فصل فی الاستنجاء 320 2
37 استنجاء کا بیان 320 36
38 کتاب الصلوة 329 1
39 باب المواقیت 329 38
40 فصل اوقات مستحب 342 39
41 فصل فی الاوقات التی تکرہ فیھا الصلوة 351 39
42 باب الاذان 362 38
43 باب شروط الصَّلٰوة التی تتقدمہا 385 38
44 باب صفة الصلوة 413 38
45 فصل فی القراء ة 496 44
46 باب الامامة 523 38
47 جماعت کا بیان 523 46
49 باب الحدث فی الصلوة 569 38
50 باب مایفسد الصلوٰة وما یکرہ فیہا 601 38
Flag Counter