Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 1

80 - 627
 ٣  و کلمة، ما،عامة فتتناول المعتاد و غیرہ،   (٢١) و الدم و القیح اذا خرجا من البدن فتجاوز ا الی موضع یلحقہ حکم التطھیر

ہے کوئی ناپاکی اپنی جگہ سے کھسک کر جسم کے ظاہری حصے پر آجائے تو اس سے وضو ٹوٹ جاتا ہے۔ 
 ترجمہ :  ٣  اور کلمہ ،ما ،عام ہے اسلئے جو ان دونوں راستوں سے عادة نکلتے ہوں اور جو عادة نہیں نکلتے ہوں دونوں کو شامل ہے۔
تشریح : حضرت ابراہیم نخعی  نے فرمایا کہ پاخانہ کے راستے سے کیڑا نکل جائے تو وضوء نہیں ٹوٹے گا  ۔اثر یہ ہے قال سألت ابراہیم قلت : یخرج من دبری الدودة أتوضأ منہ؟ قال: لا ۔(مصنف ابن ابی شیبة ٤٥ فی انسان یخرج من دبرہ الدود،ص ٤٣ نمبر ٤١٧ )  صاحب ھدایة اسکا جواب دے رہے ہیں کہ حدیث میں کلمہ ،ما، عام ہے اسلئے وہ سب کو شامل ہیں چاہے عادة نکلنے والی چیز ہو یا خلاف عادت کوئی چیز نکلتی ہو جیسے کیڑا وغیرہ ۔   
 نوٹ :  یہ چیزیں پیشاب کے راستے سے نکلتی ہیں (١) پیشاب (٢) مذی (٣) ودی (٤) منی (٥) حیض (٦)نفاس (٧)استحاضہ اور یہ چیزیں پاخانہ کے راستے سے نکلتی ہیں(١) پاخانہ (٢) ہوا (٣) پاخانہ کا کیڑا۔ ان کے نکلنے سے وضو ٹوٹ جائے گا۔
لغت :  المعانی : سے مراد وضوء توڑنے والی چیزیں ہیں ،جسکو وضو توڑنے والے اسباب کہتے ہیں ۔الغائط : نیچی زمین ،یہاں مراد ہے پاخانہ کرنے کی جگہ ،کیونکہ پاخانہ نیچی زمین میں کرتے ہیں ۔حدث : ہوا نکلنا ،حضرت ابو ھریرة  کی تفسیر یہی ہے انہ سمع ابو ھریرة یقول قال رسول اللہ  ۖ :لا تقبل صلاة من احدث حتی یتوضأ ،قال رجل من حضرموت : ما الحدث یا ابا ھریرة ؟ قال فساء او ضراط ۔(بخاری شریف ،باب لا تقبل صلاہ بغیر طھور ،ص ٢٥ نمبر ١٣٥ ) اس حدیث میں حدث کی تفسیر ہے کہ آواز والی ہوا یا  آہستہ ہوا ۔تناول : شامل ہے ۔معتاد : جو عادة نکلتی ہو ۔
 ترجمہ : (٢١) خون ، پیپ اور کچ لہو جب بدن سے نکلے اور ایسی جگہ تک پہنچ جائے جس کو پاکی کا حکم لاحق ہوتا ہے (تو وضو ٹوٹ جائے گا)۔ 
 تشریح :   موضع یلحقہ حکم التطھیر :  یہ فقہ کا ایک محاورہ ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ خون ،پیپ وغیرہ جب تک بدن کے اندر ہوں تو اس سے وضو نہیں ٹوٹتا جب تک کہ بہہ کر بدن سے باہر نہ نکل جائے اور ایسی جگہ نہ آجائے جہاں آسانی سے ہاتھ سے دھویا جا سکے۔ مثلا کان کے اندر پیپ ہو تو وضو نہیں ٹوٹیگا۔ لیکن اگر کان کے سوراخ میں باہر کی طرف پیپ بہہ کر آجائے جہاں انگلی سے آسانی سے پونچھا اور دھویا جا سکتا ہے تو اب وضو ٹوٹ جائے گا۔ ناک ، منہ ، کان ، پیشاب کی جگہ، شرمگاہ اور پاخانہ کے اندر ناپاکی ہو تو وضو نہیں ٹوٹے گالیکن باہر کی طرف آجائے جہاں آسانی کے ساتھ انگلی سے ناپاکی کو پونچھا اور دھویا جا سکتا ہے تو اب وضو ٹوٹ 

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 5 0
2 کتاب الطھارات 52 1
3 سنن الطھارة 62 2
4 مستحبات وضو کا بیان 71 3
5 نواقض وضو کا بیان 79 11
6 فصل فی الغسل 102 2
7 غسل کے فرائض کا بیان 102 6
8 غسل واجب ہونے کے اسباب 107 6
9 سنت غسل کا بیان 112 6
11 فصل فی نواقض الوضوئ 79 3
12 باب الماء الذی یجوز بہ الوضوء و ما لا یجوز بہ 117 2
13 پانی کے احکام 117 12
14 بڑے تالاب کا حساب ایک نظر میں 130 13
15 گول چیز ناپنے کافارمولہ 132 13
17 فصل فی البیر 155 12
18 کنویں کے مسائل 155 17
19 فصل فی الآسار 171 12
20 فصل جوٹھے اور اسکے علاوہ کے بارے میں 171 19
21 باب التیمم 193 2
23 باب المسح علی الخفین 227 2
24 باب الحیض و الاستحاضة 251 2
25 حیض کا بیان 251 24
26 فصل فی المستحاضة 270 24
27 فصل فی النفاس 276 24
28 نفاس کا بیان 276 27
29 باب الانجاس وتطھیرھا 283 2
30 نجاست ، اور اسکے پاک کرنے کا با ب 283 29
31 ہر ایک کے ناپاک ہو نے کی دلیل 297 29
33 درھم کی قسمیں تین ہیں 300 29
34 درھم کا حساب 300 29
36 فصل فی الاستنجاء 320 2
37 استنجاء کا بیان 320 36
38 کتاب الصلوة 329 1
39 باب المواقیت 329 38
40 فصل اوقات مستحب 342 39
41 فصل فی الاوقات التی تکرہ فیھا الصلوة 351 39
42 باب الاذان 362 38
43 باب شروط الصَّلٰوة التی تتقدمہا 385 38
44 باب صفة الصلوة 413 38
45 فصل فی القراء ة 496 44
46 باب الامامة 523 38
47 جماعت کا بیان 523 46
49 باب الحدث فی الصلوة 569 38
50 باب مایفسد الصلوٰة وما یکرہ فیہا 601 38
Flag Counter