Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 1

276 - 627
(فصل فی النفاس)
(١٥٢)و النفاس ھو الدم الخارج عقیب الولادة) ١ لانہ ما خوذ  من تنفس الرحم بالدم،  او من خروج النفس،  بمعنی الولد،  او بمعنی الدم  (١٥٣) و الدم الذی تراہ الحامل ابتدائ،  او حال ولادتھا قبل خروج الولد استحاضة،  وان کان ممتدا )

(  نفاس کا بیان  )
ترجمہ: (١٥٢)  نفاس وہ خون ہے جو بچہ پیدا ہونے کے بعد نکلے۔  
ترجمہ:  ١   اسلئے کہ نفاس تنفس الرحم بالدم ،سے مشتق ہے ، یا خروج النفس سے مشتق ہے ، جسکا معنی ہے بچے کا نکلنا ، یا خون کا نکلنا ۔ 
تشریح :    اس عبارت میں نفاس کا معنی بیان کیا جا رہا ہے کہ یہ جملہ تنفس الرحم بالدم سے مشتق ہے ، جسکا ترجمہ ہے رحم نے خون پھینکا ۔ یا یہ مشتق ہے خروج النفس سے ، اور نفس کے دو معنی ہیں خون یا بچہ ، اگر خون لیا جائے تو ترجمہ ہو گا رحم سے خو ن نکلا ، اور اگر بچہ مراد لیا جائے تو ترجمہ ہو گا رحم سے بچہ نکلا ۔ بہر حال نفاس اس خون کو کہتے ہیں جو بچہ پیدا ہو نے کے بعد رحم سے نکلے ۔ 
 لغت :   عقیب  :  بعد میں، پیچھے
ترجمہ: (١٥٣)  وہ خون جوحاملہ عورت شروع میں دیکھے یا عورت جوولادت کی حالت میں دیکھے بچہ نکلنے سے پہلے وہ استحاضہ ہے۔ چاہے خون کی مدت حیض کی مدت جتنی ہو  ۔
تشریح:  حاملہ عورت حمل کی حالت میں خون دیکھے یا بچہ پیدا ہونے سے پہلے عورت کو جو خون آتا ہے وہ استحاضہ کا خون ہے۔ چاہے وہ خون تین دن سے زیادہ تک آتا رہا ہو ، اور اسکی مدت حیض کی مدت تک ہو پھر بھی وہ خون استحاضہ کا ہی شمار کیا جائے گا ۔ 
وجہ:  (١)کیونکہ نفاس اس خون کو کہتے ہیں جو بچہ پیدا ہونے کے بعد ہو اور یہ بچہ پیدا ہونے سے پہلے ہے۔ اور حیض اس لئے نہیں ہوسکتا  کہ وہ خالی رحم سے نکلتا ہے اور یہاں رحم بچہ سے بھرا ہوا ہے(٢) حیض کی جھلیاں کٹ کٹ کرگر تی ہیں تو حیض ہوتا ہے اور بچہ کی حالت میں بچہ کا آنول جھلیوں کے ساتھ چپکا ہوتا ہے اس لئے جھلیاں نہیں کٹ سکے گی اس لئے وہ حیض کا خون نہیں ہے۔اسی طرح بچہ کی وجہ سے رحم کا منہ بند ہے اس لئے نہ حیض آ سکتا ہے اور نہ نفاس۔ اس لئے وہ استحاضہ کا خون ہے۔(٣)اثر میں ہے۔ عن الحسن فی الحامل تری الدم قالا : ھی بمنزلة المستحاضة تغسل کل یوم مرة عند صلوة الظھر ۔ ( مصنف عبد الرزاق ، باب الحامل تری الدم ، ج اول ، ص ٣١٦ ، نمبر ١٢١٠) اس اثر میں ہے کہ حاملہ عورت کا خون استحاضة ہے ، اور چونکہ بچہ پیدا ہو نے سے پہلے پہلے تک حاملہ ہے اسلئے اس وقت بھی جو خون نکلے گا وہ اثر کی بنا پر استحاضة ہو گا ۔  

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 5 0
2 کتاب الطھارات 52 1
3 سنن الطھارة 62 2
4 مستحبات وضو کا بیان 71 3
5 نواقض وضو کا بیان 79 11
6 فصل فی الغسل 102 2
7 غسل کے فرائض کا بیان 102 6
8 غسل واجب ہونے کے اسباب 107 6
9 سنت غسل کا بیان 112 6
11 فصل فی نواقض الوضوئ 79 3
12 باب الماء الذی یجوز بہ الوضوء و ما لا یجوز بہ 117 2
13 پانی کے احکام 117 12
14 بڑے تالاب کا حساب ایک نظر میں 130 13
15 گول چیز ناپنے کافارمولہ 132 13
17 فصل فی البیر 155 12
18 کنویں کے مسائل 155 17
19 فصل فی الآسار 171 12
20 فصل جوٹھے اور اسکے علاوہ کے بارے میں 171 19
21 باب التیمم 193 2
23 باب المسح علی الخفین 227 2
24 باب الحیض و الاستحاضة 251 2
25 حیض کا بیان 251 24
26 فصل فی المستحاضة 270 24
27 فصل فی النفاس 276 24
28 نفاس کا بیان 276 27
29 باب الانجاس وتطھیرھا 283 2
30 نجاست ، اور اسکے پاک کرنے کا با ب 283 29
31 ہر ایک کے ناپاک ہو نے کی دلیل 297 29
33 درھم کی قسمیں تین ہیں 300 29
34 درھم کا حساب 300 29
36 فصل فی الاستنجاء 320 2
37 استنجاء کا بیان 320 36
38 کتاب الصلوة 329 1
39 باب المواقیت 329 38
40 فصل اوقات مستحب 342 39
41 فصل فی الاوقات التی تکرہ فیھا الصلوة 351 39
42 باب الاذان 362 38
43 باب شروط الصَّلٰوة التی تتقدمہا 385 38
44 باب صفة الصلوة 413 38
45 فصل فی القراء ة 496 44
46 باب الامامة 523 38
47 جماعت کا بیان 523 46
49 باب الحدث فی الصلوة 569 38
50 باب مایفسد الصلوٰة وما یکرہ فیہا 601 38
Flag Counter