( سنن الطھارة )
(٥)قال:(القدوری) وسنن الطھارة (٦) غسل الیدین قبل ادخالھما الاناء اذااستیقظ المتوضی من نومہ)
١ لقولہ علیہ السلام: اذا استیقظ احدکم من منامہ فلا یغمسن یدہ فی الاناء حتی یغسلھا ثلاثا فانہ لایدری این باتت یدہ،
( سنن الطھارة )
ترجمہ :(٥) سنن الطھارة : طہارت کی سنتیں.۔ طریقہ یا راستہ کو سنت کہتے ہیں۔ شریعت میں جس کام پر عبادت کے طور پر حضور ۖ نے ہمیشگی کی ہو اور کبھی کبھی چھوڑا ہو اس کو سنت کہتے ہیں۔ اگر عبادت کے طور پر نہیں بلکہ عادت کے طور پر کسی کام پر آپ نے ہمیشگی کی ہو تو وہ کام مستحب ہوگا۔ جیسے دائیں جانب سے کسی اچھے کام کو شروع کرنا مستحب ہے۔
ترجمہ :(٦) وضوء کی سنتیں : دونوں ہاتھوں کو تین مرتبہ دھونا ان دونوں کو برتن میں داخل کرنے سے پہلے جبکہ وضو کرنے والا نیند سے بیدار ہوا ہو ۔
تشریح: کوئی آدمی نیند سے بیدا ر ہوا ہو اور وضو یا غسل کرنا چاہتا ہو تو پانی کے برتن میں ہاتھ ڈالنے سے پہلے ہاتھ کو تین مرتبہ دھو لینا چاہئے، یہ سنت ہے۔ کیونکہ ہو سکتا ہے کہ نیند کی حالت میں اس کا ہاتھ نجاست کی جگہ پر گیا ہواور ہاتھ پر ناپاکی موجود ہواور وضو کرنے والے کو اسکا پتہ نہ ہو۔ اب اس ہاتھ کو پانی میں ڈالے گا تو پانی ناپاک ہو جائے گا۔ اس لئے برتن میں ہاتھ ڈالنے سے پہلے ہاتھ کو تین مرتبہ دھو لے ۔اگر ہاتھ پر ناپاکی ہونے کا ظن غالب ہو تو دھونا ضروری ہے۔ اور صرف شک ہو تو دھونا سنت ہے ۔
ترجمہ : ١ آپ ۖ نے فرمایا کہ جب تم میں سے کوئی نیند سے بیدار ہو تو وہ اپنے ہاتھ کو برتن میں نہ ڈالے جب تک کہ اسکو تین مرتبہ نہ دھو ڈالے اسلئے کہ اسکو معلوم نہیں ہے کہ ہاتھ کہاں کہاں گیا ہے ۔
وجہ: اس کے سنت ہونے کی دلیل اوپر کی حدیث ہے جسکی عبارت اس طرح ہے ۔ عن ابی ھریرة رضی اللہ عنہ ان النبی ۖ قال اذا استیقظ احدکم من نومہ فلا یغمس یدہ فی الاناء حتی یغسلھا ثلاثا فانہ لایدری این باتت یدہ (الف)(مسلم شریف ، باب کراہیة غمس المتوضی و غیرہ یدہ المشکوک فی نجاستھا فی الاناء قبل غسلھا ثلاثا ص ١٣٦ نمبر ٦٤٣٢٧٨۔ ترمذی شریف ، باب ماجاء اذا استیقظ احدکم من منامہ فلا تغمسن یدہ فی الاناء حتی تغسلھا ثلاثا ص ١٣ نمبر ٢٤) پانی دست یاب نہ ہونے کی وجہ سے اہل عرب پیشاب اور پیخانہ صاف کرنے کیلئے ڈھیلا استعمال کرتے تھے اسلئے اگر نیند میں پسینہ والا ہاتھ وہاں چلا جائے تو ہاتھ کے ناپاک ہونے کا خطرہ ہے اسلئے فرمایا کہ نیند سے بیدار ہونے کے بعد وضوء سے پہلے ہاتھ ضرور دھو لیا کرے ۔ مصنف نے نیند سے بیدار ہونے کے بعد ہاتھ دھونا سنت لکھا ہے ۔ علماء نے لکھا ہے کہ نیند سے بیدار نہ ہو تب بھی وضو کرنے