Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 1

107 - 627
(٣٣)  و قال  (القدوری )  المعانی الموجبة للغسل:  انزال  المنی علی وجہ الدفق و الشھوة من الرجل و المرأة ) ١ حالة النوم،والیقظة، ٢  وعند الشافعیخروج المنی کیف ما کان یوجب الغسل لقولہ ں:الماء من المائ،ای الغسل من المنی

 (  غسل واجب ہونے کے اسباب  )
ترجمہ:(٣٣)غسل واجب کرنے والے امور  (١)منی نکلنا کود کر شہوت کے ساتھ مرد سے اور عورت سے ۔ 
 ترجمہ:  ١  نیند کی حالت میں اور بیداری کی حالت میں ۔
 تشریح: جن اسباب کے ہونے سے غسل فرض ہو جا تا ہے یہاں ان امور کا تذکرہ ہے ۔ان میں سے یہ ہے کہ مرد یا عورت سے شہوت کے ساتھ کود کر منی نکلے تو غسل فرض ہو جائے گا ۔
وجہ :   (١) منی نکلنے سے غسل فرض ہو گا اسکی دلیل یہ آیت ہے و ان کنتم جنبا فاطھروا ۔(آیت ٦ سورة المائدة ٥) اس آیت میں ہے کہ جنابت ہو یعنی منی نکلے تو غسل فرض ہے ۔ (٢) منی کود کر اور شہوت سے نکلے تو غسل واجب ہوگا۔لیکن بغیر شہوت کے نکلے جیسے جریان کے مرض میں ہوتا ہے تو غسل واجب نہیں ہوگاصرف وضو ٹوٹے گا۔حدیث میں اس کا اشارہ ملتا ہے۔ عن علی رضی اللہ عنہ قال لہ رسول اللہ ۖ لا تفعل اذا رأیت المذی فاغسل ذکرک و توضأ وضوئک للصلوة فاذا فضخت الماء فاغتسل (ابو داؤد شریف ، باب فی المذی ص ٣١ نمبر ٢٠٦)مسند احمد میں یوں عبارت ہے اذا حذفت فاغتسل من الجنابة واذا لم تکن حاذفا فلا تغتسل(مسند احمد، علی بن ابی طالب ،ج اول، ص ١٧٣، نمبر ٨٤٩)حذفت اور فضخت کا ترجمہ ہے کہ منی کود کر نکلے تو غسل کرو۔اور یہ شہوت کے ساتھ نکلنے میں ہوتا ہے(٣) مذی اور ودی بھی منی کا ایک حصہ ہے لیکن کود کر نہیں نکلتی اس لئے ان میں غسل لازم نہیںہے۔اسی طرح منی بیماری کی وجہ سے پانی کی طرح پتلی ہو جائے اور نکلتے وقت نہ لذت ہو اور نہ کودنا ہو اور ودی کی طرح نکلے تو ظاہر ہے کہ اس میں منی کی خصوصیت نہ رہی اس لئے اس سے غسل واجب نہ ہوگا ۔ 
ترجمہ:  ٢  اور امام شافعی  کے نزدیک منی کیسے بھی نکلے غسل واجب ہو جاتا ہے حضور کی حدیث کی وجہ سے ۔الماء من الماء ،یعنی غسل منی نکلنے کی وجہ سے واجب ہو تا ہے ۔
تشریح:  امام شافعی  کی رائے یہ ہے کہ منی شہوت کے ساتھ نکلے یا بغیر شہوت کے غسل واجب ہو جا تا ہے کیونکہ حدیث میں مطلق ہے کہ منی نکلے تو غسل کرواسلئے بغیر شہوت کے نکلے تب بھی غسل واجب ہو گا ۔حدیث یہ ہے عن ابی سعید الخدری .....قال رسول اللہ  ۖ انما الماء من الماء ۔ (مسلم شریف ،باب بیان ان الجماع کان فی اول الاسلام یوجب الغسل ص ١٥٥ نمبر 

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 5 0
2 کتاب الطھارات 52 1
3 سنن الطھارة 62 2
4 مستحبات وضو کا بیان 71 3
5 نواقض وضو کا بیان 79 11
6 فصل فی الغسل 102 2
7 غسل کے فرائض کا بیان 102 6
8 غسل واجب ہونے کے اسباب 107 6
9 سنت غسل کا بیان 112 6
11 فصل فی نواقض الوضوئ 79 3
12 باب الماء الذی یجوز بہ الوضوء و ما لا یجوز بہ 117 2
13 پانی کے احکام 117 12
14 بڑے تالاب کا حساب ایک نظر میں 130 13
15 گول چیز ناپنے کافارمولہ 132 13
17 فصل فی البیر 155 12
18 کنویں کے مسائل 155 17
19 فصل فی الآسار 171 12
20 فصل جوٹھے اور اسکے علاوہ کے بارے میں 171 19
21 باب التیمم 193 2
23 باب المسح علی الخفین 227 2
24 باب الحیض و الاستحاضة 251 2
25 حیض کا بیان 251 24
26 فصل فی المستحاضة 270 24
27 فصل فی النفاس 276 24
28 نفاس کا بیان 276 27
29 باب الانجاس وتطھیرھا 283 2
30 نجاست ، اور اسکے پاک کرنے کا با ب 283 29
31 ہر ایک کے ناپاک ہو نے کی دلیل 297 29
33 درھم کی قسمیں تین ہیں 300 29
34 درھم کا حساب 300 29
36 فصل فی الاستنجاء 320 2
37 استنجاء کا بیان 320 36
38 کتاب الصلوة 329 1
39 باب المواقیت 329 38
40 فصل اوقات مستحب 342 39
41 فصل فی الاوقات التی تکرہ فیھا الصلوة 351 39
42 باب الاذان 362 38
43 باب شروط الصَّلٰوة التی تتقدمہا 385 38
44 باب صفة الصلوة 413 38
45 فصل فی القراء ة 496 44
46 باب الامامة 523 38
47 جماعت کا بیان 523 46
49 باب الحدث فی الصلوة 569 38
50 باب مایفسد الصلوٰة وما یکرہ فیہا 601 38
Flag Counter