Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 1

523 - 627
(باب الامامة)
 (٣٣٤) الجماعة سنة مؤکدة)   ١ لقولہ علیہ السلام الجماعة من سنن الہدی لایتخلف  عنہا الامنافق (٣٣٥)  واولی الناس بالامامة اعلمہم بالسنة)

 (جماعت کا بیان )
ترجمہ:  (٣٣٤)  جماعت سنت مؤکدہ ہے۔  
وجہ: (١) اس آیت میں جماعت سے نماز پڑھنے کا اشارہ ہے ۔و اقیمو ا الصلوة و آتو ا الزکوة و ارکعوا مع الراکعین ۔ ( آیت ٤٣ سورة البقرة ٢)  اس آیت میں ہے کہ رکوع کرنے والے کے ساتھ رکوع کرو ، یعنی نماز پڑھنے والے کے ساتھ نماز پڑھو ، جس سے جماعت کا ثبوت ہو تا ہے ۔(٢) عن ابی ھریرة ان رسول اللہ قال والذی نفسی بیدہ لقد ھمھت ان اٰمر بحطب لیحطب ثم امر بالصلوة فیوذن لھا ثم امر رجلا فیؤم الناس ثم اخالف الی رجال فاحرق علیھم بیوتھم والذی نفسی بیدہ لو یعلم احدھم انہ یجد عرقا سمینا او مرما تین حسنتین لشھد العشاء  (بخاری شریف ، باب وجوب صلوة الجماعة ص ٨٩ نمبر ٦٤٤  ابو داؤد شریف ، باب فی التشدید فی ترک الصلوة  ص٨٨ نمبر ٥٤٨ ) آپۖ نے جماعت چھوڑنے پر گھروں کو جلا دینے کا ارادہ فرمایا جو جماعت کے وجوب کی دلیل ہے۔تاہم وہ سنت مؤکدہ ہے (٣) عن ابن عباس قال قال رسول اللہ ۖ من سمع المنادی فلم یمنعہ من اتباعہ عذر قالوا وما العذر؟ قال خوف او مرض لم تقبل منہ الصلوة التی صلی  (ابو داؤد شریف ، باب فی التشدید فی ترک الجماعة ص ٨٨ نمبر ٥٥١ ) اس سے بھی معلوم ہوا کہ جماعت سنت مؤکدہ ہے۔کیونکہ بغیر عذر کے اس کے چھوڑنے سے نماز قبول نہیں ہوگی۔
ترجمہ:   ١   حضور علیہ السلام کے قول کی وجہ سے : کہ جماعت سنن ھدی ہے منافق کے علاوہ اس سے کوئی پیچھے نہیں رہتا۔ 
تشریح :  صاحب ھدایہ کی حدیث قریب قریب یہ ہے ۔قال عبد اللہ : لقد رأیتنا و ما یتخلف عن الصلوة الا منافق قد علم نفاقہ ، أو مریض ، ان کان المریض لیمشی بین رجلین حتی ٰ یأتی الصلوة ۔ و قال : ان رسول اللہ  ۖ علمنا سنن الھدی ٰ ، و ان من سنن الھدیٰ  الصلاة فی المسجد الذی یوء ذن فیہ ۔ (مسلم شریف ، باب صلوة الجماعة من سنن الھدی ٰ ، ص ٢٣٤ ، نمبر ٦٥٤  ١٤٨٧) اس حدیث میں ہے کہ جماعت سنن ھدی میں سے ہے ۔ 
ترجمہ:  (٣٣٥)  لوگوں میں سے امامت کا زیادہ حقدار جو ان میں سے سنت کو زیادہ جاننے والا ہو۔
تشریح  :سنت سے مراد احکام نماز ہے ۔اس لئے جو موجودہ لوگوں میں سے احکام نماز اور مسائل سے زیادہ واقف ہوں ان کو امام بنایا جائے بشرطیکہ اتنی قرأت جانتا ہو جس سے نماز درست ہو جاتی ہو۔ پھر اگر سبھی مسائل کے جاننے میں برابر ہوں تو جس کی 

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 5 0
2 کتاب الطھارات 52 1
3 سنن الطھارة 62 2
4 مستحبات وضو کا بیان 71 3
5 نواقض وضو کا بیان 79 11
6 فصل فی الغسل 102 2
7 غسل کے فرائض کا بیان 102 6
8 غسل واجب ہونے کے اسباب 107 6
9 سنت غسل کا بیان 112 6
11 فصل فی نواقض الوضوئ 79 3
12 باب الماء الذی یجوز بہ الوضوء و ما لا یجوز بہ 117 2
13 پانی کے احکام 117 12
14 بڑے تالاب کا حساب ایک نظر میں 130 13
15 گول چیز ناپنے کافارمولہ 132 13
17 فصل فی البیر 155 12
18 کنویں کے مسائل 155 17
19 فصل فی الآسار 171 12
20 فصل جوٹھے اور اسکے علاوہ کے بارے میں 171 19
21 باب التیمم 193 2
23 باب المسح علی الخفین 227 2
24 باب الحیض و الاستحاضة 251 2
25 حیض کا بیان 251 24
26 فصل فی المستحاضة 270 24
27 فصل فی النفاس 276 24
28 نفاس کا بیان 276 27
29 باب الانجاس وتطھیرھا 283 2
30 نجاست ، اور اسکے پاک کرنے کا با ب 283 29
31 ہر ایک کے ناپاک ہو نے کی دلیل 297 29
33 درھم کی قسمیں تین ہیں 300 29
34 درھم کا حساب 300 29
36 فصل فی الاستنجاء 320 2
37 استنجاء کا بیان 320 36
38 کتاب الصلوة 329 1
39 باب المواقیت 329 38
40 فصل اوقات مستحب 342 39
41 فصل فی الاوقات التی تکرہ فیھا الصلوة 351 39
42 باب الاذان 362 38
43 باب شروط الصَّلٰوة التی تتقدمہا 385 38
44 باب صفة الصلوة 413 38
45 فصل فی القراء ة 496 44
46 باب الامامة 523 38
47 جماعت کا بیان 523 46
49 باب الحدث فی الصلوة 569 38
50 باب مایفسد الصلوٰة وما یکرہ فیہا 601 38
Flag Counter