(باب التیمم)
(٧٩) ومن لم یجد الماء وھومسافر، اوخارج المصر بینہ و بین المصر میل او اکثر یتیمم بالصعید) ١ لقولہ تعالی: فلم تجدوا ماء فتیمموا صعیدا طیباً ٢ وقولہ علیہ السلام:التراب
( باب التیمم )
ضروری نوٹ: التیمم : تیمم کے معنی ارادہ کرنے کے ہیں۔ اور شریعت میں حدث سے پاک ہونے کے لئے مٹی کا ارادہ کرنے کو تیمم کہتے ہیں۔ اس کی دلیل یہ آیت ہے و ان کنتم جنبا فاطھروا و ان کنتم مرضی ٰ أو علی سفر أو جاء أحد منکم من الغائط او لٰمستم النساء فلم تجدو ماء فتیمموا صعیدا طیبا فامسحوا بوجوھکم وایدیکم منہ ما یرید اللہ لیجعل علیکم من حرج و لکن یرید لیطھر کم و لیتم نعمتہ علیکم لعلکم تشکرون ۔ (آیت ٦ سورة المائدة ٥) اس آیت میں ہے کہ پانی پر قدرت نہ ہو تو تیمم کرے
ترجمہ : (٧٩) جو پانی نہ پائے اس حال میںکہ وہ مسافر ہویاشہر سے باہر ہو اور اس آدمی کے درمیان اور شہر کے درمیان تقریبا ایک میل یا اس سے زیادہ ہوتو وہ پاک مٹی سے تیمم کریگا۔
وجہ: (١)پانی نہ پانے کے وقت تیمم کرنے کا حکم اس آیت میں ہے وان کنتم مرضی أو علی سفر أو جاء أحد منکم من الغائط او لٰمستم النساء فلم تجدوا ماء فتیمموا صعیدا طیبا فامسحوا بوجوھکم وایدیکم ۔۔(آیت٤٣ سورة النساء ٤) (٢) حدیث میں ہے عن ابی ذر...قال رسول اللہ ۖ الصعید الطیب وضوء المسلم ولو الی عشر سنین(ابوداؤد شریف، باب الجنب یتیمم ص ٥٣ نمبر ٣٣٢ترمذی شریف ، باب ماجاء فی التیمم للجنب اذا لم یجد الماء ،٣٢، نمبر ١٢٤) اس حدیث میں ہے کہ پانی نہ ملے تو دس سال تک جنبی تیمم کرکے نماز پڑھ سکتا ہے ۔یعنی پانی نہ ملے یا پانی پر قدرت نہ ہو تو ایک زمانہ تک تیمم کر سکتا ہے۔
آیت میں ہے کہ پانی نہ پائے تو تیمم کر سکتا ہے۔اب پانی نہ پانے کی مصنف نے چار صورتیں بیان کی ہیں(١) مسافر ہو اور اس کے پاس پانی نہ ہو (٢) یا شہر سے باہر ہو اور پانی سے ایک میل دور ہوتو تیمم کرسکتا ہے (٣) آدمی اتنا بیمار ہو کہ پانی اسکو نقصان دیتا ہو ۔(٤) جنبی کو خوف ہو کہ اگر پانی سے غسل کیا تو ٹھنڈک سے بیمار ہو جائے گا ۔ تو وہ تیمم کر سکتا ہے ۔ہر ایک کی دلیل یہ ہے۔
ترجمہ : ١ اللہ تعالی کے قول کی وجہ سے کہ جب تک تم پانی نہ پاؤپاک مٹی سے تیمم کرتے رہو ۔ یہ آیت اوپر گزرگئی ۔
ترجمہ : ٢ اور حضور ۖ کا قول کہ مٹی مسلمان کو پاک کرنے کی چیز ہے اگر چہ دس سال تک ہو جب تک کہ پانی نہ پائے ۔ یہ حدیث بھی اوپر گزر گئی ۔ البتہ مصنف ابن ابی شیبة میں عشر سنین کے بجائے عشرحجج کا لفظ ہے ۔ حدیث یہ ہے ۔ عن ابی ذر عن النبی