Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 1

601 - 627
(باب مایفسد الصلوٰة وما یکرہ فیہا)
(٤٠١)   ومن تکلم فی صلاتہ عامدا اوساہیا بطلت صلاتہ )   ١   خلافا للشافعی فی الخطأ والنسیان ومفزعہ الحدیث المعروف۔

 ( باب ما یفسد ا لصلوة)
ترجمہ: (٤٠١)  اگر نماز میں بھول کر بات کی یا جان کر بات کی تو نماز باطل ہو جائے گی۔  
تشریح : نماز میں بھول کر بات کی یا جان کر بات کی دونوںصورتوں میں نماز باطل ہو جائے گی اب اس پر بناء بھی نہیں کر سکتا دوبارہ شروع سے نماز پڑھنی ہو گی ۔ 
وجہ:   (١)  حدیث میں ہے  عن زید بن ارقم قال کنا نتکلم فی الصلوة ،یکلم الرجل صاحبہ وھوالی جنبہ فی الصلوة حتی نزلت (وقوموا للہ قانتین )(آیت ٢٣٨، سورة البقرة ٢)   فامرنا بالسکوت ونھینا عن الکلام  (مسلم شریف ، باب تحریم الکلام فی الصلوة و نسخ ما کان من اباحتہ ص ٢٠٤ نمبر ٥٣٩  ١٢٠٣ ابو داؤد شریف ، باب النہی عن الکلام فی الصلوة ص ١٤٤ نمبر ٩٤٩ ترمذی شریف ، باب فی نسخ الکلام فی الصلوة ص ٩٢ نمبر ٤٠٥) اس حدیث سے معلوم ہوا کہ نماز میں کلام کرنا جائز نہیں ہے۔ (٢) اور چونکہ نماز کی حالت نماز کو یاد کرنے کی حالت ہے اس لئے اس میں بھول کر کلام کرنا بھی نماز کو فاسد کرے گا۔ چنانچہ دوسری حدیث میں اس کا اشارہ موجود ہے۔ یہ صاحب ھدایہ کی پیش کردہ حدیث بھی ہے ۔   عن معاویة بن حکم السلمی قال بینا انا اصلی مع رسول اللہ ۖ ... ثم قال ان ھذہ الصلوة لا یصلح فیھا شیء من کلام الناس انما ھو التسبیح والتکبیر وقراء ة القرآن َ (مسلم شریف ، باب تحریم الکلام فی الصلوة و نسخ ماکان من اباحتہ ص ٢٠٣ نمبر ٥٣٧ ١١٩٩) اس حدیث سے معلوم ہوا کہ نماز لوگوں کے کلام کی کچھ بھی صلاحیت نہیں رکھتی۔ اس سے معلوم ہوا کہ بھول کر بولنا بھی نماز کو فاسد کرے گا ۔ (٣) عن عبد اللہ بن مسعود ، و ھذا حدیث القاسم قال : کنت آتیا ً النبی  ۖ ....فقال : ان اللہ عز و جل یعنی احدث فی الصلوة أن لا تکلموا الا بذکر اللہ ، و ما ینبغی لکم ، و أن تقوموا للہ قانتین ۔ ( نسائی شریف ، باب الکلام فی الصلوة ، ص ١٧٠، نمبر ١٢٢١) اس حدیث میں ہے کہ اللہ کے ذکر کے علاوہ کوئی بات نہ کرے ۔ اسلئے جان کر اور بھول کر دونوں قسم کی باتوں سے نماز فاسد ہو جائے گی ۔ (٤) اثر میں ہے ۔ عن الحسن و قتادة  و حماد قالوا فی رجل سھا فی صلوتہ فتکلم قالوا : یعید صلوتہ ۔ ( مصنف عبد الرزاق ، باب الکلام فی الصلوة ، ج ثانی ، ص ٣٣١، نمبر ٣٥٧٣) اس اثر سے معلوم ہوا کہ بھول کر بھی بولے گا تو نماز باطل ہو جائے گی دوبارہ نماز پڑھے ۔ 
ترجمہ :  ١  خلاف امام شافعی  کے خطاء اور بھول کے اندر ، اور انکی دلیل مشہور حدیث ہے ۔ 
 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 5 0
2 کتاب الطھارات 52 1
3 سنن الطھارة 62 2
4 مستحبات وضو کا بیان 71 3
5 نواقض وضو کا بیان 79 11
6 فصل فی الغسل 102 2
7 غسل کے فرائض کا بیان 102 6
8 غسل واجب ہونے کے اسباب 107 6
9 سنت غسل کا بیان 112 6
11 فصل فی نواقض الوضوئ 79 3
12 باب الماء الذی یجوز بہ الوضوء و ما لا یجوز بہ 117 2
13 پانی کے احکام 117 12
14 بڑے تالاب کا حساب ایک نظر میں 130 13
15 گول چیز ناپنے کافارمولہ 132 13
17 فصل فی البیر 155 12
18 کنویں کے مسائل 155 17
19 فصل فی الآسار 171 12
20 فصل جوٹھے اور اسکے علاوہ کے بارے میں 171 19
21 باب التیمم 193 2
23 باب المسح علی الخفین 227 2
24 باب الحیض و الاستحاضة 251 2
25 حیض کا بیان 251 24
26 فصل فی المستحاضة 270 24
27 فصل فی النفاس 276 24
28 نفاس کا بیان 276 27
29 باب الانجاس وتطھیرھا 283 2
30 نجاست ، اور اسکے پاک کرنے کا با ب 283 29
31 ہر ایک کے ناپاک ہو نے کی دلیل 297 29
33 درھم کی قسمیں تین ہیں 300 29
34 درھم کا حساب 300 29
36 فصل فی الاستنجاء 320 2
37 استنجاء کا بیان 320 36
38 کتاب الصلوة 329 1
39 باب المواقیت 329 38
40 فصل اوقات مستحب 342 39
41 فصل فی الاوقات التی تکرہ فیھا الصلوة 351 39
42 باب الاذان 362 38
43 باب شروط الصَّلٰوة التی تتقدمہا 385 38
44 باب صفة الصلوة 413 38
45 فصل فی القراء ة 496 44
46 باب الامامة 523 38
47 جماعت کا بیان 523 46
49 باب الحدث فی الصلوة 569 38
50 باب مایفسد الصلوٰة وما یکرہ فیہا 601 38
Flag Counter