( باب شروط الصلوة التی تتقدمھا)
(٢٣١)یجب علی المصلی ان یقدم الطہارة من الاحداث والانجاس ) ١ علی ماقدمناہ قال اللّٰہ تعالیٰ وثیابک فطہّر ٢ وقال اللّٰہ تعالیٰ وان کنتم جنبًافاطہروا (٢٣٢)ویسترعورتہ)
(باب شروط الصَّلٰوة التی تتقدمہا)
ضروری نوٹ: شروط : شرط کی جمع ہے۔ وہ فرائض جو نماز سے پہلے ادا کئے جائیں۔ جو فرائض نماز کے اندر لازم ہیں ان کو ارکان کہتے ہیں۔ جیسے مصلی کا بدن پاک ہونا۔ یہ شروط چھ ہیں (١) بدن پاک ہونا حدث اور نجس دونوں سے (٢) جگہ پاک ہونا (٣) ستر عورت ہونا (٤)کپڑا پاک ہونا(٥) نماز کی نیت کرنا (٦) قبلہ کی طرف متوجہ ہونا۔ تفصیل آگے آرہی ہے۔
((١) بدن پاک ہو (٢) جگہ پاک ہو )
ترجمہ: (٢٣١) واجب ہے نماز پڑھنے والے پر کہ پہلے پاکی حاصل کرے حدث سے اور نجس سے ۔ جیسا کہ پہلے ہم نے بیان کیا۔
تشریح : حدث کی دو قسمیں ہیں ۔حدث اصغر جیسے وضو کرنے کی ضرورت ہو اور حدث اکبر جیسے غسل کرنے کی ضرورت ہوجیسے جنابت ہو یا حیض یا نفاس سے پاک ہوئی ہو ۔ تو مصلی کو ان دونوں حدثوں سے پاک ہونا ضروری ہے۔ حدث اصغر سے پاک ہو نے کی دلیل یہ آیت ہے واذا قمتم الی الصلوة فاغسلوا وجوھکم وایدیکم الی المرافق الخ (آیت ٦ سورة المائدة ٥) اور حدث اکبر سے پاک ہونے کی دلیل یہ آیت ہے وان کنتم جنبا فاطھروا (آیت ٦ سورة المائدة ٥) اور نجس سے پاک ہونے کی دلیل یہ آیت ہے وثیابک فطھر (آیت ٤ سورة المدثر ٧٤)ظاہر ہے کہ کپڑے میں نجس لگی ہوتی ہے اس لئے نجس سے پاک ہونے کی دلیل اس آیت میں موجود ہے ۔ اس حدیث سے بھی اس کا پتہ چلتا ہے یا عمار انما یغسل الثوب من خمس من الغائط والبول والقیء والدم والمنی (دار قطنی ، باب نجاسة البول والامر بالتنزہ منہ ج اول ص ١٣٤ نمبر ٤٥٢) اس حدیث سے معلوم ہوا کہ بدن ،کپڑا اور مکان ان نجاستوں سے پاک ہوناضروری ہے۔باقی تفصیل با ب الانجاس میں دیکھیں۔
ترجمہ: ١ اللہ تعالی نے فرمایا ،کہ ائے رسول اللہ ۖ اپنے کپڑے کو پاک کرو ۔
ترجمہ: ٢ او ر اللہ تعالی نے فرمایا ، کہ اگر تم جنبی ہو تو خوب خوب پاکی حاصل کرو ۔۔ دونوں آیتیں اوپر گزر گئیں ۔
( (٣)ستر عو رت ہو)
ترجمہ :(٢٣٢) مصلی اپنا ستر عورت کرے۔
مرد یا عورت کا جو جو عضو عورت ہے نماز کی حالت میں انکا چھپانا ضروری ہے ورنہ نماز نہیں ہو گی ۔عضو کی تفصیل آگے ہے ۔