Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 1

413 - 627
(باب صفة الصلوة)
(٢٥٢)فرائض الصلوٰةستةالتحریمة)   ١  لقولہ تعالیٰ(وربّک فکبر)  ٢  والمرادبہ تکبیرة الافتتاح  (٢٥٣)   والقیام)   ١  لقولہ تعالیٰ ((وقوموا لللّٰہ قانتین))  

(  باب صفة الصلوة  )
ضروری نوٹ:  صفة الصلوة  سے مراد نماز کی ہیئت ہے کہ نماز کس طرح پڑھی جائے اور اس میں کیا کیا ہو۔
   نماز کے فرائض چھ ہیں]١[  تکبیر تحریمہ کہنا ، ]٢[ کھڑا ہو نا ،]٣[ قرأت کر نا ، ]٤[  رکوع کر نا ، ]٥[ سجدہ کر نا ، ]٦[ قاعدہ آخیرہ ۔
 ترجمہ:  (٢٥٢)  ]١[تکبیر تحریمہ کہنافرض ہے۔ 
ترجمہ:   ١    اللہ تعالی کا قول ((  وربک کبر))  کی وجہ سے ۔
 وجہ:  (١) تکبیر تحریمہ فرض ہے اسکی  دلیل یہ آیت ہے  وربک کبر (آیت ٣ سورة المدثر ٧٤) کہ اپنے رب کی بڑائی بیان کیجئے۔(٢) حدیث میں ہے  عن ابی سعید قال قال رسولۖ اللہ مفتاح الصلوة الطہور وتحریمھا التکبیر وتحلیلھا التسلیم ولاصلوة لمن لم یقرأ بالحمد وسورة فی فریضة او غیرھا۔(ترمذی شریف، باب ماجاء فی تحریم الصلوة وتحلیلھا ص ٥٥ نمبر ٢٣٨  ابو داؤد شریف، باب الامام یحدث بعد ما یرفع رأسہ من آخر رکعة ص ٩٨ نمبر ٦١٨)اس حدیث سے معلوم ہوا کہ نماز شروع کرنے کے لئے تکبیر تحریمہ کہنا فرض ہے۔آیت میں ہے وذکر اسم ربہ فصلی (آیت ١٥ سورة الاعلی٨٧)اس آیت سے بھی تحریمہ ثابت ہوتا ہے۔اس لئے کہ اس ذکر سے مراد تحریمہ باندھنے کی تکبیر ہے۔(٣) اس اثر میں ہے ۔ عن ابراھیم قال : اذا نسی تکبیرة الافتتاح استأنف ۔ ( مصنف ابن ابی شیبة ، ٨ فی الرجل ینسی تکبیرة الافتتاح ، ج اول ، ص ٢١٥ ، نمبر ٢٤٦٥ مصنف عبد الرزاق ، باب من نسی تکبیرة الافتتاح ، ج  ثانی ، ص ٧٢ ، نمبر ٢٥٣٧) اس اثر میں ہے کہ تکبیر افتتاح بھو ل جائے تو نماز دہرائے جس سے معلوم ہوا کہ تکبیر تحریمہ فرض ہے 
ترجمہ:  ٢   آیت میں تکبیر سے مراد شروع نماز کی تکبیر ہے ۔ ۔ یعنی جسکو تکبیر تحریمہ کہتے ہیں ۔ 
 ترجمہ:  (٢٥٣)  ]٢[ کھڑا ہونا۔  ۔اسکو عربی میں قیام کہتے ہیں۔ 
وجہ ترجمہ:   ١   (١)کھڑا ہونے کی دلیل یہ آیت ہے ۔وقوموا للہ قانتین۔ (آیت ٢٣٨ سورة البقرة ٢) اس آیت سے نماز میں چپ چاپ  کھڑے ہو ، جس سے ثابت ہو تا ہے کہ قیام فرض ہے ۔(٢) حدیث میں قیام کا ثبوت ہے ، حدیث یہ ہے ۔أن ابن عمر قال : کان رسول اللہ  ۖ ، اذا قام للصلوة رفع یدیہ حتی تکونا بحذو منکبیہ ثم کبر ۔ ( مسلم شریف ، باب استحباب رفع الیدین حذو المنکبین مع تکبیرة الاحرام ، ص ١٦٦ نمبر ٣٩٠  ٨٦٢)  اس حدیث سے معلوم ہوا کہ نماز کے 

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 5 0
2 کتاب الطھارات 52 1
3 سنن الطھارة 62 2
4 مستحبات وضو کا بیان 71 3
5 نواقض وضو کا بیان 79 11
6 فصل فی الغسل 102 2
7 غسل کے فرائض کا بیان 102 6
8 غسل واجب ہونے کے اسباب 107 6
9 سنت غسل کا بیان 112 6
11 فصل فی نواقض الوضوئ 79 3
12 باب الماء الذی یجوز بہ الوضوء و ما لا یجوز بہ 117 2
13 پانی کے احکام 117 12
14 بڑے تالاب کا حساب ایک نظر میں 130 13
15 گول چیز ناپنے کافارمولہ 132 13
17 فصل فی البیر 155 12
18 کنویں کے مسائل 155 17
19 فصل فی الآسار 171 12
20 فصل جوٹھے اور اسکے علاوہ کے بارے میں 171 19
21 باب التیمم 193 2
23 باب المسح علی الخفین 227 2
24 باب الحیض و الاستحاضة 251 2
25 حیض کا بیان 251 24
26 فصل فی المستحاضة 270 24
27 فصل فی النفاس 276 24
28 نفاس کا بیان 276 27
29 باب الانجاس وتطھیرھا 283 2
30 نجاست ، اور اسکے پاک کرنے کا با ب 283 29
31 ہر ایک کے ناپاک ہو نے کی دلیل 297 29
33 درھم کی قسمیں تین ہیں 300 29
34 درھم کا حساب 300 29
36 فصل فی الاستنجاء 320 2
37 استنجاء کا بیان 320 36
38 کتاب الصلوة 329 1
39 باب المواقیت 329 38
40 فصل اوقات مستحب 342 39
41 فصل فی الاوقات التی تکرہ فیھا الصلوة 351 39
42 باب الاذان 362 38
43 باب شروط الصَّلٰوة التی تتقدمہا 385 38
44 باب صفة الصلوة 413 38
45 فصل فی القراء ة 496 44
46 باب الامامة 523 38
47 جماعت کا بیان 523 46
49 باب الحدث فی الصلوة 569 38
50 باب مایفسد الصلوٰة وما یکرہ فیہا 601 38
Flag Counter