Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 1

227 - 627
(باب المسح علی الخفین)
(١٠٩)  المسح علی الخفین جائز بالسنة)    ١  والاخبار فیہ مستفیضة حتی قیل ان من لم یرہ کان مبتدعا ً،  لکن من رأہ ثم لم یمسح آخذا ً بالعزیمة کان ماجوراً  (١١٠)  و یجوزمن کل حدث موجب للوضوء اذا لبسھما علی طھارة کاملة ثم احدث)

(موزوں پر مسح کرنے کا بیان)
ضروری نوٹ:   مسح  :  کے معنی ہیں تر ہاتھ کو عضو پر پھیرنا،یا کسی چیز پر پھیرنا ۔
 دلیل  عن ابی وقاص عن النبی ۖ انہ مسح علی الخفین۔ (بخاری شریف،باب المسح علی الخفین ص ٣٣ نمبر ٢٠٢ مسلم شریف ، باب المسح علی الخفین ، ص ١٣٢ ، نمبر ٢٧٤ ٦٢٦ ) اس حدیث میں ہے کہ آپ  ۖ نے موزے پر مسح فرمایا ۔ مسح علی الخفین کا ثبوت حدیث متواتر سے ہے۔ البتہ  اگر۔ وامسحوا برء وسکم وارجلکم الی الکعبین (آیت ٦ سورة المائدة٥) میں ارجلکم کو کسرہ پڑھیں تو امام شافعی  فرماتے ہیں کہ اس میں مسح علی الخفین کا جواز نکلتا ہے۔ورنہ اصل آیت میں تو پاؤں کے دھونے کا حکم ہے۔ چونکہ اس کا ثبوت حدیث سے ہے اس لئے مسح علی الخفین کے لئے بہت سے شرائط ہیں۔ مسح علی الخفین کی حدیث چالیس صحابہ سے منقول ہیں۔ اور بلا تاویل اس کا انکار کرنے والا کافر ہے۔ صرف روافض اس کے خلاف ہیں۔ 
ترجمہ:  (١٠٩)  موزے پر مسح جائز ہے حدیث کی وجہ سے ۔
ترجمہ:  ١  اور احادیث اس میں مشہور ہیں، یہاں تک کہا گیا ہے کہ جو موزے کے مسح کوجائز نہ سمجھے  وہ بدعتی ہے ، لیکن جو اسکو جائز سمجھے پھر عزیمت پر عمل کر تے ہوئے مسح نہ کرے تو اسکو اجر و ثواب ملے گا ۔
تشریح :    پہلے گزر چکا ہے کہ موزے پر مسح کرنے کا حکم آیت میں نہیں ہے ، اس میں تو پاؤں دھونے کا حکم ہے ۔ موزے پر مسح کرنے کا حکم احادیث میں ہے اور اتنے احادیث میں ہے کہ یہ سب مل کر متواتر کا درجہ ہو جا تا ہے ۔ اسلئے جو موزے کے مسح کا انکار کرے وہ اھل سنت و الجماعت میں سے نہیں ہے ۔ صرف شیعہ حضرات اسکا انکار کر تے ہیں ۔البتہ کوئی موزے کے مسح کو جائز سمجھے لیکن عزیمت پر عمل کر نے کے لئے موزے پر مسح نہ کرے تو اسکو ثواب ملے گا ۔ موزے پر مسح کے ثبوت کے لئے حدیث اوپر گزر چکی۔ 
ترجمہ:  (١١٠)  موزے پر مسح جائز ہے  ہر وہ حدث سے جو وضو واجب کرنے والا ہو۔جب کہ موزے کو طہارت کاملہ پر پہنا ہوپھر حدث ہوا ہو۔  
تشریح :   جن حدث اکبر میں غسل کی ضرورت ہواس میں موزہ کھولنا ہوگا اور غسل کے ساتھ پاؤں دھونا ہوگا۔صرف حدث اصغر 

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 5 0
2 کتاب الطھارات 52 1
3 سنن الطھارة 62 2
4 مستحبات وضو کا بیان 71 3
5 نواقض وضو کا بیان 79 11
6 فصل فی الغسل 102 2
7 غسل کے فرائض کا بیان 102 6
8 غسل واجب ہونے کے اسباب 107 6
9 سنت غسل کا بیان 112 6
11 فصل فی نواقض الوضوئ 79 3
12 باب الماء الذی یجوز بہ الوضوء و ما لا یجوز بہ 117 2
13 پانی کے احکام 117 12
14 بڑے تالاب کا حساب ایک نظر میں 130 13
15 گول چیز ناپنے کافارمولہ 132 13
17 فصل فی البیر 155 12
18 کنویں کے مسائل 155 17
19 فصل فی الآسار 171 12
20 فصل جوٹھے اور اسکے علاوہ کے بارے میں 171 19
21 باب التیمم 193 2
23 باب المسح علی الخفین 227 2
24 باب الحیض و الاستحاضة 251 2
25 حیض کا بیان 251 24
26 فصل فی المستحاضة 270 24
27 فصل فی النفاس 276 24
28 نفاس کا بیان 276 27
29 باب الانجاس وتطھیرھا 283 2
30 نجاست ، اور اسکے پاک کرنے کا با ب 283 29
31 ہر ایک کے ناپاک ہو نے کی دلیل 297 29
33 درھم کی قسمیں تین ہیں 300 29
34 درھم کا حساب 300 29
36 فصل فی الاستنجاء 320 2
37 استنجاء کا بیان 320 36
38 کتاب الصلوة 329 1
39 باب المواقیت 329 38
40 فصل اوقات مستحب 342 39
41 فصل فی الاوقات التی تکرہ فیھا الصلوة 351 39
42 باب الاذان 362 38
43 باب شروط الصَّلٰوة التی تتقدمہا 385 38
44 باب صفة الصلوة 413 38
45 فصل فی القراء ة 496 44
46 باب الامامة 523 38
47 جماعت کا بیان 523 46
49 باب الحدث فی الصلوة 569 38
50 باب مایفسد الصلوٰة وما یکرہ فیہا 601 38
Flag Counter