٤ وفی بعض الروایات قدرہ بعض اصحابنا بثلث اصابع الید لانھا اکثر ما ھو الاصل فی آلة المسح
پورے سر پر مسح کرنا فرض ہوتا تو آپ ۖ صرف پیشانی کی مقدار پر کبھی اکتفاء نہ کرتے ۔صرف پیشانی کی مقدار پر اکتفاء کرنا دلیل ہے کہ اتنے ہی سے فرض کی ادائیگی ہو جائے گی ۔
ترجمہ : ٤ اور بعض روایت میں ہے کہ ہمارے بعض ا صحاب نے ہاتھ کے تین انگلی کی مقدار اسکی تعین کی ،اسلئے کہ مسح کے آلے میں وہ اصل ہے اور تین انگلیوں کا اکثر ہے ۔
تشریح :۔ ہمارے بعض اصحاب نے فرمایا کہ ہاتھ کی تین انگلیوں سے مسح کر لیا تو مسح ہو جائے گا ۔اسکی وجہ یہ ہے کہ ہاتھ مسح کرنے کا آلہ ہے ،جس سے مسح کرتے ہیں ۔اور ہاتھ میں پانچ انگلیاں ہیں ،اور تین انگلیاں ان میں سے اکثر ہیں اسلئے تین انگلیوں سے مسح کر لیا تو اکثر آلے سے مسح کر لیا ،تو للاکثر حکم الکل کے تحت گویا کہ کل ہاتھ سے مسح کر لیا اسلئے اس سے مسح کافی ہو جائے گا ۔(٢) تین انگلیوں سے مسح کرنے میں پیشانی کی مقدار مسح ہو جائے گا اسلئے فرض کی ادائیگی ہو جائے گی اسلئے کافی ہوگا ۔
لغت: الناصیة : پیشانی یہاں پیشانی کی مقدار مراد ہے کیوں کہ صرف پیشانی پر مسح کرنے سے کسی کے یہاں مسح ادا نہیں ہوگا۔ کیونکہ آیت میں سر پر مسح کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔ مغیرہ بن شعبہ مشہور صحابی ہیں غزوۂ خندق کے سال اسلام لائے ہیں اور ٥٠ھ یا ٥١ ھ میں وفات پائی ہے۔ ان سے ایک سو چھتیس 136 حدیثیں مروی ہیں۔ سباطة : کوڑا ، کچرا پھینکنے کی جگہ۔ بال : پیشاب کیا۔ التقدیر :قدر سے مشتق ہے اندازہ کرنا ۔الاستیعاب :گھیرنا ۔آلةالمسح ؛ مسح کرنے کا آلہ ،اس سے مراد ہاتھ ہے ۔