بنے تو اسکی نماز بھی فاسد نہیںہو گی ۔
وجہ : اس اثر میں ہے کہ امام نے کسی کو امام نہیں بنایا تو ہر آدمی اپنا اپنا امام بنے گا دوسرے کا نہیں ۔عن الزھری أن معاویة صلی بالناس فرکع ، ثم طعن و ھو ساجد أو راکع ، فسلم ثم قال :أتموا صلوتکم فصلی کل رجل لنفسہ ، و لم یقدم احداً ۔ ( مصنف عبد الرزاق ، باب الامام یحدث فی صلوتہ ، ج ثانی ،ص ٣٥٦، نمبر ٣٦٨٧ سنن بیھقی باب الامام یخرج و لا یستخلف ، ج ثالث ، ص ١٦٢ ، نمبر ٥٢٥٩) اس اثر میں ہے کہ حضرت معاویہ نے کسی کو خلیفہ نہیںبنا یا بلکہ خود بخود ہر ایک اپنا اپنا امام بن گئے ۔
اصول : امام بننے کی صلاحیت ہو تو خود سابق امام کا امام بن جائے گا ۔ اور امام بننے کی صلاحیت نہ ہوتو سابق امام کا امام نہیں بن سکے گا ۔