Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 1

602 - 627
تشریح : جان کر نماز میں بات کرے تو انکے یہاں بھی نماز باطل ہو تی ہے لیکن اگر بھول کر یا غلطی سے نماز میں بات کر لے تو انکے یہاں نماز فاسد نہیںہو تی ۔ موسوعة میں عبارت یہ ہے ۔قال الشافعی : فبھذا کلہ نأخذ، فنقول : ان حتماً أن لا یعمد أحد للکلام فی الصلوة و ھو ذاکر لانہ فیھا فان فعل انتقضت صلوتہ ، و کان علیہ أن یستأنف صلاة غیرھا ۔ ( مو سوعة نمبر ١٤٩٠) قال الشافعی  : ومن تکلم فی الصلوة و ھو یری أنہ قد اکملھا أو نسی أنہ فی الصلوة فتکلم فیھا بنی علی صلوتہ و سجد للسھو ۔( موسوعة للشافعی  ، باب الکلام فی الصلوة ، ج  ثانی ، ص ٢٠٨، نمبر ١٤٩١) اس عبارت میں ہے کہ جان کر نماز میںبات کی تو فاسد ہو گی اور اگر اسے یاد نہیںہے کہ میں نماز میں ہوںاور بات کر لی تو نماز فاسد نہیں ہو گی ۔
وجہ:  امام شافعی  کے نزدیک بھول کر کلام کرنے سے اور امام مالک کے نزدیک اصلاح نماز کے لئے کلام کرنے سے نماز فاسد نہیں ہوتی ہے۔اسکی وجہ یہ حدیث ہے جسکی طرف  صاحب ھدایہ نے اشارہ کیا ہے  ۔(١)  عن ابی ذر الغفاری قال قال رسول اللہ  ۖ  ان اللہ تجاوز لی عن امتی الخطأ ، و النسیان،و ما استکرھوا  علیہ ۔ ( ابن ماجہ شریف ، باب طلاق المکرہ و الناسی ، ص ٢٩٣، نمبر ٢٠٤٣) اس حدیث میں ہے کہ میری امت سے غلطی سے اور بھول سے کوئی بات ہو گئی ہو تو اسکو معاف کر دئے ہیں اسلئے غلطی سے بات کی ہو یا بھو ل سے بات کی ہو تو اس سے نماز نہیں ٹوٹے گی ۔ (٢)عن ابی ھریرة أن رسول اللہ  ۖ انصرف من اثنتین ، فقال لہ ذو الیدین : أقصرت الصلوة أم نسیتَ یا رسول اللہ ؟ فقال رسول اللہ ۖ : أصدق ذو الیدین ؟ فقال الناس : نعم ، فقام رسول اللہ  ۖ فصلی اثنتین أخریین ، ثم سلم ، ثم کبر، فسجد مثل سجودہ أو اطول ۔ ( بخاری شریف ،باب ھل یأخذ الامام اذا شک بقول الناس ؟ ، ص ٩٩ ، نمبر ٧١٤ ابو داود شریف ، باب السھو فی السجدتین ، ص ١٥٣، نمبر ١٠٠٨) اس حدیث میںہے کہ بات کر نے کے بعد دو رکعتیںپڑھی جس سے معلوم ہواکہ بھول کر بات کر نے سے یا اصلاح کے لئے بات کر نے سے نماز فاسد نہیں ہو تی ہے ۔ (٣) ان کی دلیل یہ لمبی حدیث ہے جس کا ایک ٹکڑا یہاں نقل کرتا ہوں۔عن عبد اللہ قال صلی رسول اللہ ۖ فزاد او نقص قال ابراہیم الوھم منی فقیل یا رسول اللہ انہ ازید فی الصلوة شیء ؟  فقال انما انا بشر مثلکم انسی کما تنسون فاذا نسی احدکم فلیسجد سجدتین وھو جالس ثم تحول رسول اللہ فسجد سجدتین  (مسلم شریف ، فصل من صلی خمسا او نحوہ فلیسجد سجدتین وکلام الناس للصلوة والذی یظن انہ لیس فیھا لا یبطلھا ص ٢١٣ نمبر ١٢٨٥٥٧٢  ترمذی شریف ، باب ما جاء فی سجدتی السہو بعد السلام والکلام ص ٩٠ نمبر ٣٩٣ ) اس حدیث میں اصلاح نماز کے لئے یا بھول کر آپ نے کلام کیاہے پھر سجدۂ سہو کرکے نماز پوری کی ہے اس لئے امام شافعی فرماتے ہیں کہ بھول کر یا اصلاح نماز کے لئے کلام کیا ہو تو نماز فاسد نہیں ہوگی۔ 
 ہمارا جواب : ہم کہتے ہیں کہ خود ترمذی اور مسلم نے باب باندھ کر بتایا ہے کہ کلام کرنا اب منسوخ ہو چکا ہے چاہے جیسا بھی 

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 5 0
2 کتاب الطھارات 52 1
3 سنن الطھارة 62 2
4 مستحبات وضو کا بیان 71 3
5 نواقض وضو کا بیان 79 11
6 فصل فی الغسل 102 2
7 غسل کے فرائض کا بیان 102 6
8 غسل واجب ہونے کے اسباب 107 6
9 سنت غسل کا بیان 112 6
11 فصل فی نواقض الوضوئ 79 3
12 باب الماء الذی یجوز بہ الوضوء و ما لا یجوز بہ 117 2
13 پانی کے احکام 117 12
14 بڑے تالاب کا حساب ایک نظر میں 130 13
15 گول چیز ناپنے کافارمولہ 132 13
17 فصل فی البیر 155 12
18 کنویں کے مسائل 155 17
19 فصل فی الآسار 171 12
20 فصل جوٹھے اور اسکے علاوہ کے بارے میں 171 19
21 باب التیمم 193 2
23 باب المسح علی الخفین 227 2
24 باب الحیض و الاستحاضة 251 2
25 حیض کا بیان 251 24
26 فصل فی المستحاضة 270 24
27 فصل فی النفاس 276 24
28 نفاس کا بیان 276 27
29 باب الانجاس وتطھیرھا 283 2
30 نجاست ، اور اسکے پاک کرنے کا با ب 283 29
31 ہر ایک کے ناپاک ہو نے کی دلیل 297 29
33 درھم کی قسمیں تین ہیں 300 29
34 درھم کا حساب 300 29
36 فصل فی الاستنجاء 320 2
37 استنجاء کا بیان 320 36
38 کتاب الصلوة 329 1
39 باب المواقیت 329 38
40 فصل اوقات مستحب 342 39
41 فصل فی الاوقات التی تکرہ فیھا الصلوة 351 39
42 باب الاذان 362 38
43 باب شروط الصَّلٰوة التی تتقدمہا 385 38
44 باب صفة الصلوة 413 38
45 فصل فی القراء ة 496 44
46 باب الامامة 523 38
47 جماعت کا بیان 523 46
49 باب الحدث فی الصلوة 569 38
50 باب مایفسد الصلوٰة وما یکرہ فیہا 601 38
Flag Counter