Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 1

494 - 627
الملائکة عددامحصورالان الاخبارفي عددہم قد اختلف فاشبہ الايمان بالانبياء عليہم السلام 
2 ثم اصابة لفظة السلام واجبة عندنا وليس بفرض خلافا للشافعي ہويتمسک بقولہ عليہ السلام تحريمہا التکبير وتحليلہا التسليم3 ولناماروينا من حديث ابن مسعود التخيير ينا في الفرضية والوجوب الا انا اثبتنا الوجوب بمارواہ احتياطا وبمثلہ لايثبت الفرضية واللّ?ہ اعلم
 
پر ایمان کے مشابہ ہو گیا ۔
تشریح :   ایک آدمی کے ساتھ کتنے فرشتے ہو تے ہیں اس بارے میںاحادیث مختلف ہیں اسلئے کسی خاص تعداد کی نیت نہ کرے بلکہ سب فرشتوں کی نیت کر لے تاکہ جتنے بھی ہوں سب کی نیت ہو جائے ۔ جیسے انبیاء علیھم السلام کی متعین تعداد  معلوم نہیں اسلئے سب پر ایمان رکھنا ضروری ہے اسی طرح یہاں بھی سب کی نیت کر لیں ۔ 
ترجمہ:   ٢   پھر خاص لفظ سلام کا کہنا ہمارے نزدیک واجب ہے ، اور فرض نہیں ہے خلاف امام شافعی کے ، وہ حضور علیہ السلام کے قول سے دلیل پکڑتے ہیں ،کہ نماز کا تحریمہ تکبیر سے ہو تا ہے اور اسکا اختتام سلام سے ہو تا ہے ۔ 
تشریح :  امام ابو حنیفہ  کے نزدیک خروج بصنعہ ،( یعنی کوئی بھی حرکت کر کے نماز کو پوری کر نا فرض ہے )البتہ لفظ سلام کر کے نکلنافرض نہیں واجب ہے ۔
 فائدہ :  امام شافعی کے نزدیک آگے والی حدیث کی وجہ سے لفظ سلام کر کے نماز سے نکلنا فرض  ہے ۔ موسوعة میں عبارت یہ ہے ۔ و اقل ما یکفیہ من تسلیمہ أن یقول : السلام علیکم ، فان نقص من ھذا حرفا ، عاد فسلم ، و ان لم یفعل حتی قام ، عاد فسجد للسھو ثم سلم ۔ ( موسوعة امام شافعی ، باب السلام فی الصلوة ، ج ثانی ، ص ٢٠٤، نمبر ١٤٨٥) اس عبارت سے معلوم ہوا کہ انکے یہاں لفظ سلام سے نکلنا فرض ہے ۔
 وجہ:  (١) انکی دلیل وہ تمام احادیث ہیں جن میں سلام کر کے نماز پوری کی ہے ۔ (٢) صاحب ھدایہ کی  پیش کردہ یہ حدیث بھی ہے ۔ عن ابی سعید قال قال رسول اللہ ۖ مفتاح الصلوة الطہور وتحریمھا التکبیر وتحلیلھا التسلیم ۔ ( ترمذی شریف، باب ما جاء فی تحریم الصلوة وتحلیلھا ص ٥٥ نمبر ٢٣٨ ابو داؤد شریف نمبر ٦١٨) اس حدیث  میں ہے کہ سلام کر کے آدمی نماز سے نکلے گا ۔
ترجمہ:  ٣  اور ہماری دلیل جو ہمنے روایت کی عبد اللہ ابن مسعود  کی حدیث ، جس میں اختیار دیا تھا ، اور اختیار دینا فرض ہو نے اور واجب ہو نے کے منافی ہے ، پھر بھی ہمنے اس روایت کی وجہ سے احتیاط کے طور پر وجوب ثابت کیا ، اور اس قسم کی حدیث سے فرض ثابت نہیں کیا جا سکتا ۔ 

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 5 0
2 کتاب الطھارات 52 1
3 سنن الطھارة 62 2
4 مستحبات وضو کا بیان 71 3
5 نواقض وضو کا بیان 79 11
6 فصل فی الغسل 102 2
7 غسل کے فرائض کا بیان 102 6
8 غسل واجب ہونے کے اسباب 107 6
9 سنت غسل کا بیان 112 6
11 فصل فی نواقض الوضوئ 79 3
12 باب الماء الذی یجوز بہ الوضوء و ما لا یجوز بہ 117 2
13 پانی کے احکام 117 12
14 بڑے تالاب کا حساب ایک نظر میں 130 13
15 گول چیز ناپنے کافارمولہ 132 13
17 فصل فی البیر 155 12
18 کنویں کے مسائل 155 17
19 فصل فی الآسار 171 12
20 فصل جوٹھے اور اسکے علاوہ کے بارے میں 171 19
21 باب التیمم 193 2
23 باب المسح علی الخفین 227 2
24 باب الحیض و الاستحاضة 251 2
25 حیض کا بیان 251 24
26 فصل فی المستحاضة 270 24
27 فصل فی النفاس 276 24
28 نفاس کا بیان 276 27
29 باب الانجاس وتطھیرھا 283 2
30 نجاست ، اور اسکے پاک کرنے کا با ب 283 29
31 ہر ایک کے ناپاک ہو نے کی دلیل 297 29
33 درھم کی قسمیں تین ہیں 300 29
34 درھم کا حساب 300 29
36 فصل فی الاستنجاء 320 2
37 استنجاء کا بیان 320 36
38 کتاب الصلوة 329 1
39 باب المواقیت 329 38
40 فصل اوقات مستحب 342 39
41 فصل فی الاوقات التی تکرہ فیھا الصلوة 351 39
42 باب الاذان 362 38
43 باب شروط الصَّلٰوة التی تتقدمہا 385 38
44 باب صفة الصلوة 413 38
45 فصل فی القراء ة 496 44
46 باب الامامة 523 38
47 جماعت کا بیان 523 46
49 باب الحدث فی الصلوة 569 38
50 باب مایفسد الصلوٰة وما یکرہ فیہا 601 38
Flag Counter