Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 1

387 - 627
 ١  لقولہ ں عورة الرجل ما بین سرتہ الیٰ رکبتہ ویروی مادون سرتہ حتی تجاوز رکبتہ وبہذایتبین ان السرة لیست من العورة  ٢  خلافًا لمایقول الشافعی 

عورة الرجل ج ثانی ص ٣٢٤نمبر ٣٢٣٥ دار قطنی ، باب الامر بتعلیم الصلوہ والضرب علیھا وحد العورة التی یجب سترھا ص ٢٣٧ نمبر ٨٧٦)حضرت علی کی حدیث میں تھا کہ گھٹنا ستر ہے۔ اس لئے ابن شعیب کی حدیث میں الی رکبتہ کا ترجمہ گھٹنا سمیت کیا ہے۔ جیسے کہ وایدیکم الی المرافق کا ترجمہ کہنیوں سمیت کہا تھا۔اس  لئے گھٹنا ستر میں داخل ہوگا۔ اور عمر ابن شعیب کی حدیث  اسفل من سرتہ  ہے ۔جس کا مطلب یہ ہے کہ ناف سے نیچے نیچے ستر ہے ناف ستر میں داخل نہیں ہے۔  
ترجمہ:   ١   حضور علیہ السلام کے قول کی وجہ سے کہ مرد کا ستر عورت ناف سے لیکر گھٹنے تک ہے ۔ اور یہ بھی روایت کی جاتی ہے کہ ناف کے نیچے سے لیکر یہاں تک کہ دونوں گھٹنے تجاوز کر جائے ۔ اس سے ظاہر ہوا کہ ناف ستر عورت میں سے نہیں ہے ۔
تشریح :  یہ دونوں حدیثیں کئی حدیثوں کا مجموعہ ہیں ۔ اوپر وہ حدیثیں گزر گئیں ۔ مثلا ناف کے نیچے سے ستر شروع ہو تا ہے ، اور خود ناف ستر میں سے نہیں ہے اسکے لئے یہ حدیث ہے۔    عن عمرو بن شعیب عن ابیہ عن جدہ قال قال رسول اللہ ۖ ... فلا ینظر الی مادون السرة و فوق الرکبة فان ما تحت السرة الی الرکبة من العورة ۔ (دار قطنی ، باب الامر بتعلیم الصلواٹ والضرب علیھا وحد العورة التی یجب سترھا ص ٢٣٧ نمبر ٨٧٦  ابو داؤد شریف ، باب متی یؤمر الغلام بالصلوة ص ٧٨ نمبر ٤٩٦)  اس حدیث میں ہے کہ ناف ستر نہیں ہے ۔ البتہ اس حدیث میں یہ بھی ہے کہ گھٹنے سے اوپر ستر ہے ، خود گھٹنہ سترعورت نہیں ہے ۔  
اور گھٹنہ ستر عورت ہے اسکے لئے   یہ حدیث گزری ۔ سمعت علیا یقول قال رسول اللہ ۖ الرکبة من العورة ۔  (دار قطنی ، باب الامر بتعلیم الصلوة والضرب علیھا وحد العورة التی یجب سترھا ج اول کتاب الصلوة ص ٢٣ نمبر ٨٧٨ ) اس حدیث میں ہے کہ گھٹنہ ستر عورت میں سے ہے ۔ (٢) مسنداحمد میں عبارت یہ ہے ۔عن عمر وبن شعیب ....فلا ینظرن الی شیء من عورتہ ، فانما أسفل من سرتہ الی رکبتیہ من عورتہ ۔( مسند احمد ، مسند عبد اللہ بن عمر و ،ج ثانی ، ص ٣٨٧، نمبر ٦٧١٧) اس حدیث میں ہے کہ ناف کے نیچے سے ستر ہے اور گھٹنے تک ہے ، یعنی گھٹنے سمیت ہے ۔
 فائدہ    ترجمہ:  ٢   خلاف اسکے جو امام شافعی  فرماتے ہیں ۔
 تشریح :  یعنی امام شافعی  فرماتے ہیں کہ ناف ستر ہے ۔ ممکن ہے کہ امام شافعی  کا یہ بھی ایک قول ہو ۔ ورنہ انکا اصل قول یہ ہے کہ ناف ستر عورت نہیں ہے ۔ موسوعة میں عبارت یہ ہے ۔قال الشافعی  : و عورة الرجل ما دون سرتہ الی رکبتیہ ، لیس سرتہ و لا رکبتاہ من عورتہ ۔ ( موسوعة للامام شافعی  ، باب جماع لبس المصلی ، ج ثانی ، ص ٨٤ ، نمبر ١١٥٧) اس عبارت سے 

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 5 0
2 کتاب الطھارات 52 1
3 سنن الطھارة 62 2
4 مستحبات وضو کا بیان 71 3
5 نواقض وضو کا بیان 79 11
6 فصل فی الغسل 102 2
7 غسل کے فرائض کا بیان 102 6
8 غسل واجب ہونے کے اسباب 107 6
9 سنت غسل کا بیان 112 6
11 فصل فی نواقض الوضوئ 79 3
12 باب الماء الذی یجوز بہ الوضوء و ما لا یجوز بہ 117 2
13 پانی کے احکام 117 12
14 بڑے تالاب کا حساب ایک نظر میں 130 13
15 گول چیز ناپنے کافارمولہ 132 13
17 فصل فی البیر 155 12
18 کنویں کے مسائل 155 17
19 فصل فی الآسار 171 12
20 فصل جوٹھے اور اسکے علاوہ کے بارے میں 171 19
21 باب التیمم 193 2
23 باب المسح علی الخفین 227 2
24 باب الحیض و الاستحاضة 251 2
25 حیض کا بیان 251 24
26 فصل فی المستحاضة 270 24
27 فصل فی النفاس 276 24
28 نفاس کا بیان 276 27
29 باب الانجاس وتطھیرھا 283 2
30 نجاست ، اور اسکے پاک کرنے کا با ب 283 29
31 ہر ایک کے ناپاک ہو نے کی دلیل 297 29
33 درھم کی قسمیں تین ہیں 300 29
34 درھم کا حساب 300 29
36 فصل فی الاستنجاء 320 2
37 استنجاء کا بیان 320 36
38 کتاب الصلوة 329 1
39 باب المواقیت 329 38
40 فصل اوقات مستحب 342 39
41 فصل فی الاوقات التی تکرہ فیھا الصلوة 351 39
42 باب الاذان 362 38
43 باب شروط الصَّلٰوة التی تتقدمہا 385 38
44 باب صفة الصلوة 413 38
45 فصل فی القراء ة 496 44
46 باب الامامة 523 38
47 جماعت کا بیان 523 46
49 باب الحدث فی الصلوة 569 38
50 باب مایفسد الصلوٰة وما یکرہ فیہا 601 38
Flag Counter