١ لقولہ ں عورة الرجل ما بین سرتہ الیٰ رکبتہ ویروی مادون سرتہ حتی تجاوز رکبتہ وبہذایتبین ان السرة لیست من العورة ٢ خلافًا لمایقول الشافعی
عورة الرجل ج ثانی ص ٣٢٤نمبر ٣٢٣٥ دار قطنی ، باب الامر بتعلیم الصلوہ والضرب علیھا وحد العورة التی یجب سترھا ص ٢٣٧ نمبر ٨٧٦)حضرت علی کی حدیث میں تھا کہ گھٹنا ستر ہے۔ اس لئے ابن شعیب کی حدیث میں الی رکبتہ کا ترجمہ گھٹنا سمیت کیا ہے۔ جیسے کہ وایدیکم الی المرافق کا ترجمہ کہنیوں سمیت کہا تھا۔اس لئے گھٹنا ستر میں داخل ہوگا۔ اور عمر ابن شعیب کی حدیث اسفل من سرتہ ہے ۔جس کا مطلب یہ ہے کہ ناف سے نیچے نیچے ستر ہے ناف ستر میں داخل نہیں ہے۔
ترجمہ: ١ حضور علیہ السلام کے قول کی وجہ سے کہ مرد کا ستر عورت ناف سے لیکر گھٹنے تک ہے ۔ اور یہ بھی روایت کی جاتی ہے کہ ناف کے نیچے سے لیکر یہاں تک کہ دونوں گھٹنے تجاوز کر جائے ۔ اس سے ظاہر ہوا کہ ناف ستر عورت میں سے نہیں ہے ۔
تشریح : یہ دونوں حدیثیں کئی حدیثوں کا مجموعہ ہیں ۔ اوپر وہ حدیثیں گزر گئیں ۔ مثلا ناف کے نیچے سے ستر شروع ہو تا ہے ، اور خود ناف ستر میں سے نہیں ہے اسکے لئے یہ حدیث ہے۔ عن عمرو بن شعیب عن ابیہ عن جدہ قال قال رسول اللہ ۖ ... فلا ینظر الی مادون السرة و فوق الرکبة فان ما تحت السرة الی الرکبة من العورة ۔ (دار قطنی ، باب الامر بتعلیم الصلواٹ والضرب علیھا وحد العورة التی یجب سترھا ص ٢٣٧ نمبر ٨٧٦ ابو داؤد شریف ، باب متی یؤمر الغلام بالصلوة ص ٧٨ نمبر ٤٩٦) اس حدیث میں ہے کہ ناف ستر نہیں ہے ۔ البتہ اس حدیث میں یہ بھی ہے کہ گھٹنے سے اوپر ستر ہے ، خود گھٹنہ سترعورت نہیں ہے ۔
اور گھٹنہ ستر عورت ہے اسکے لئے یہ حدیث گزری ۔ سمعت علیا یقول قال رسول اللہ ۖ الرکبة من العورة ۔ (دار قطنی ، باب الامر بتعلیم الصلوة والضرب علیھا وحد العورة التی یجب سترھا ج اول کتاب الصلوة ص ٢٣ نمبر ٨٧٨ ) اس حدیث میں ہے کہ گھٹنہ ستر عورت میں سے ہے ۔ (٢) مسنداحمد میں عبارت یہ ہے ۔عن عمر وبن شعیب ....فلا ینظرن الی شیء من عورتہ ، فانما أسفل من سرتہ الی رکبتیہ من عورتہ ۔( مسند احمد ، مسند عبد اللہ بن عمر و ،ج ثانی ، ص ٣٨٧، نمبر ٦٧١٧) اس حدیث میں ہے کہ ناف کے نیچے سے ستر ہے اور گھٹنے تک ہے ، یعنی گھٹنے سمیت ہے ۔
فائدہ ترجمہ: ٢ خلاف اسکے جو امام شافعی فرماتے ہیں ۔
تشریح : یعنی امام شافعی فرماتے ہیں کہ ناف ستر ہے ۔ ممکن ہے کہ امام شافعی کا یہ بھی ایک قول ہو ۔ ورنہ انکا اصل قول یہ ہے کہ ناف ستر عورت نہیں ہے ۔ موسوعة میں عبارت یہ ہے ۔قال الشافعی : و عورة الرجل ما دون سرتہ الی رکبتیہ ، لیس سرتہ و لا رکبتاہ من عورتہ ۔ ( موسوعة للامام شافعی ، باب جماع لبس المصلی ، ج ثانی ، ص ٨٤ ، نمبر ١١٥٧) اس عبارت سے