Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 1

386 - 627
١ لقولہ تعالیٰ خذوازینتکم عند کل مسجد ای مایواری عورتکم عند کل صلٰوة  ٢  وقالں لا صلٰوة لحائض الا بخمار ای لبالغة   (٢٣٣) وعورة الرجل ماتحت السّرّة الی الرکبة)

وجہ  :آیت میں ہے  یا بنی آدم خذ وازینکم عند کل مسجد۔( آیت ٣١ سورة الاعراف٧)اور حدیث میں ہے  عائشة قال رسول اللہ ۖ لا تقبل صلوة حائض الا بخمار ۔ (ترمذی شریف ، باب ماجاء لا تقبل صلوة  المرأة الحائض الا بخمار ص ٨٦ نمبر ٣٧٧ابواب الصلوة ابو داؤد شریف ، باب المرأة تصلی بغیر خمار ص ١٠١ کتاب الصلوة نمبر ٦٤١) اس  حدیث سے معلوم ہوا کہ نمازی کو ستر ڈھانکنا ضروری ہے۔
ترجمہ : ١    اللہ تعالی کا قول ، ہر نماز کے وقت میں زینت اختیار کرو ۔ یعنی نماز کے وقت اتنا کپڑا پہنو جو تمہاری ستر ڈھانک دے۔
تشریح :   یا بنی آدم خذ وازینکم عند کل مسجد۔( آیت ٣١ سورة الاعراف٧)  اس آیت کا ظاہری مطلب یہ ہے کہ مسجد کے وقت زینت اختیار کرو ۔ اسلئے اسکی تفسیر بتاتے ہیں کہ مسجد سے نماز مراد ہے ، کہ نماز کے وقت زینت اختیار کرو یعنی اتنا کپڑا  پہنو جو ستر ڈھانک دے ۔
ترجمہ:  ٢   اور حضور علیہ السلام نے فرمایا کہ حائضہ ، یعنی بالغہ عورت کی نماز نہیں ہو تی مگر دوپٹے سے ۔
تشریح :   اوپر کی حدیث یہ ہے ۔عن  عائشة  قالت:قال رسول اللہ ۖ :لا تقبل صلوة حائض الا بخمار ۔ (ترمذی شریف ، باب ماجاء لا تقبل صلوة  المرأة الحائض الا بخمار ص ٨٦ نمبر ٣٧٧ابواب الصلوة ابو داؤد شریف ، باب المرأة تصلی بغیر خمار ص ١٠١ کتاب الصلوة نمبر ٦٤١)یعنی آزاد عورت کا سر بھی عورت ہے اسلئے دوپٹہ اوڑھے گی تو نماز ہو گی ورنہ نہیں ہو گی ۔   
ترجمہ:  (٢٣٣)  مرد کا ستر ناف کے نیچے سے گھٹنے تک ہے۔  
تشریح:  گھٹنا ستر میں داخل ہے اور ناف ستر میں داخل نہیں ہے اس لئے نماز میں ناف کھل جائے تو نماز نہیں ٹوٹے گی۔لیکن اگر گھٹنا کا چوتھائی کھل جائے تو نماز ٹوٹ جائے گی ۔
 وجہ : حدیث میں ہے کہ ناف ستر میں نہیں ہے اور گھٹنا ستر میں داخل ہے ۔ سمعت علیا یقول قال رسول اللہ ۖ الرکبة من العورة ۔  (دار قطنی ، باب الامر بتعلیم الصلوة والضرب علیھا وحد العورة التی یجب سترھا ج اول کتاب الصلوة ص ٢٣ نمبر ٨٧٨ ) (٢) عن عمرو بن شعیب عن ابیہ عن جدہ قال قال رسول اللہ ۖ مرو صبیانکم بالصلوة فی سبع سنین واضربوھم علیھا فی عشر و فرقوا بینھم فی المضاجع واذا زوج احدکم خادمہ من عبدہ او اجیرہ فلا ینظرون الی شیء من عورتہ فان کل شیء اسفل من سرتہ الی رکبتہ من عورتہ۔ (سنن للبیھقی ، باب 

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 5 0
2 کتاب الطھارات 52 1
3 سنن الطھارة 62 2
4 مستحبات وضو کا بیان 71 3
5 نواقض وضو کا بیان 79 11
6 فصل فی الغسل 102 2
7 غسل کے فرائض کا بیان 102 6
8 غسل واجب ہونے کے اسباب 107 6
9 سنت غسل کا بیان 112 6
11 فصل فی نواقض الوضوئ 79 3
12 باب الماء الذی یجوز بہ الوضوء و ما لا یجوز بہ 117 2
13 پانی کے احکام 117 12
14 بڑے تالاب کا حساب ایک نظر میں 130 13
15 گول چیز ناپنے کافارمولہ 132 13
17 فصل فی البیر 155 12
18 کنویں کے مسائل 155 17
19 فصل فی الآسار 171 12
20 فصل جوٹھے اور اسکے علاوہ کے بارے میں 171 19
21 باب التیمم 193 2
23 باب المسح علی الخفین 227 2
24 باب الحیض و الاستحاضة 251 2
25 حیض کا بیان 251 24
26 فصل فی المستحاضة 270 24
27 فصل فی النفاس 276 24
28 نفاس کا بیان 276 27
29 باب الانجاس وتطھیرھا 283 2
30 نجاست ، اور اسکے پاک کرنے کا با ب 283 29
31 ہر ایک کے ناپاک ہو نے کی دلیل 297 29
33 درھم کی قسمیں تین ہیں 300 29
34 درھم کا حساب 300 29
36 فصل فی الاستنجاء 320 2
37 استنجاء کا بیان 320 36
38 کتاب الصلوة 329 1
39 باب المواقیت 329 38
40 فصل اوقات مستحب 342 39
41 فصل فی الاوقات التی تکرہ فیھا الصلوة 351 39
42 باب الاذان 362 38
43 باب شروط الصَّلٰوة التی تتقدمہا 385 38
44 باب صفة الصلوة 413 38
45 فصل فی القراء ة 496 44
46 باب الامامة 523 38
47 جماعت کا بیان 523 46
49 باب الحدث فی الصلوة 569 38
50 باب مایفسد الصلوٰة وما یکرہ فیہا 601 38
Flag Counter