Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 1

354 - 627
 ١  لان السبب ہوالجزء القائم من الوقت لانہ لوتعلق بالکل لوجب الاداء بعدہ ولوتعلق بالجزء 

وجہ :  (١) حدیث میں ہے کہ غروب سے پہلے ایک رکعت بھی پایا تو گویا کہ نماز عصر پالی ، اور یہ یقینی بات ہے کہ ایک رکعت کے بعد جب مزید تین رکعتیں پڑھنے جائے گا تو آفتاب غروب ہو چکا ہو گا ، تو اسکا مطلب یہ نکلا کہ عصر کی باقی تین رکعتیں غروب کے وقت پڑھنا جائزہے ، اسلئے اس حدیث کے اشارے سے معلوم ہوا کہ اس دن کی عصر سورج کے غروب کے وقت بھی پڑھنا جائز ہے۔حدیث یہ ہے ۔عن ابی ھریرة ان  رسول اللہ  ۖ قال من ادرک من الصبح رکعة قبل ان تطلع الشمس فقد ادرک الصبح و من ادرک  رکعة من العصر قبل ان تغرب  الشمس فقدادرک العصر (  بخاری شریف ، باب من ادرک من الفجر رکعة ، ص  ٨٢،   نمبر ٥٧٩ ترمذی شریف، باب ماجاء فیمن ادرک رکعة من العصر قبل ان تغرب الشمس ص ٤٥ نمبر ١٨٦ )  اس حدیث میں ہے کہ غروب سے پہلے ایک رکعت پالے تو عصر پالی ، جس سے پتہ چلتا ہے کہ غروب کے وقت عصر پڑھنا جائزہے (٢)   قال : دخلنا علی انس بن مالک بعد الظھر فقام یصلی العصر ....تلک صلوة المنافقین ، یجلس أحدھم حتی اذا اصفرت الشمس ، فکانت بین قرنی شیطان أو علی قرنی الشیطان ، قام  فنقر أربعا لا یذکر اللہ عز وجل فیھا الا قلیلا ً۔ ( ابو داود شریف ، باب وقت العصر ، ص ٦٤، نمبر ٤١٣)  اس حدیث میں ہے کہ سورج شیطان کے سینگ کے درمیان ہو تا ہے اور منافق عصر کی نماز پڑھتا ہے ، اس سے اشارہ ہو تا ہے کہ سورج ڈوبنے جا رہا ہے ، کیونکہ ڈوبنے کے وقت ہی سورج شیطان کے سینگ کے درمیان ہو تا ہے ، اور اس وقت منافق کی نماز ہو جاتی ہے ،جس سے اشارہ ہو تا ہے کہ اس دن کی عصر غروب کے وقت بھی ہو جائے گی ۔البتہ یہ منافق کی نماز ہے اور وقت مکروہ میں ہے اسلئے نماز بہر حال مکروہ ہو گی ۔
ایک بات اور یاد رکھنے کی ضرورت ہے کہ اس حدیث سے پتہ چلا کہ عصر کی نماز میں آخیر میں مکروہ وقت ہو تا ہے اور یہی وقت نماز کا سبب بنا، تو چونکہ مکروہ وقت نماز کا سبب بنا  اسلئے غروب کے وقت مکروہ نماز پڑھی تو نماز ہو جائے گی ۔
  نوٹ :   اس دن کی عصر کی نماز کے علاوہ کوئی اور نماز  غروب کے وقت پڑھے گا تو روکنے والی حدیث کی وجہ سے فاسد ہو جائے گی ۔
چونکہ اس حدیث سے اوپر کی حدیث ۔من ادرک  رکعة من العصر قبل ان تغرب  الشمس فقدادرک العصر (  بخاری شریف ، باب من ادرک من الفجر رکعة ، ص ٨٢، نمبر ٥٧٩  کی تائید ہو تی ہے کہ عصر کی نماز ہو جائے گی اسلئے حنفیہ عصر کی نماز کے بارے میں قائل ہوئے کہ ہو جائے گی  ، اور فجرکے بارے میں کوئی تائید نہیں ہوئی اسلئے فجر کے بارے میں یہ ہے کہ آفتاب کے طلوع کے وقت اسی دن کی فجر پڑھے گا تو نماز  فاسد ہو جائے گی ۔ 
ترجمہ: ١   اسلئے کہ نماز کا سبب وقت کا وہ جز ہے جو ابھی موجود ہے ، اسلئے کہ اگر سبب پورے وقت کے ساتھ متعلق ہو تو ادا کر نا 

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 5 0
2 کتاب الطھارات 52 1
3 سنن الطھارة 62 2
4 مستحبات وضو کا بیان 71 3
5 نواقض وضو کا بیان 79 11
6 فصل فی الغسل 102 2
7 غسل کے فرائض کا بیان 102 6
8 غسل واجب ہونے کے اسباب 107 6
9 سنت غسل کا بیان 112 6
11 فصل فی نواقض الوضوئ 79 3
12 باب الماء الذی یجوز بہ الوضوء و ما لا یجوز بہ 117 2
13 پانی کے احکام 117 12
14 بڑے تالاب کا حساب ایک نظر میں 130 13
15 گول چیز ناپنے کافارمولہ 132 13
17 فصل فی البیر 155 12
18 کنویں کے مسائل 155 17
19 فصل فی الآسار 171 12
20 فصل جوٹھے اور اسکے علاوہ کے بارے میں 171 19
21 باب التیمم 193 2
23 باب المسح علی الخفین 227 2
24 باب الحیض و الاستحاضة 251 2
25 حیض کا بیان 251 24
26 فصل فی المستحاضة 270 24
27 فصل فی النفاس 276 24
28 نفاس کا بیان 276 27
29 باب الانجاس وتطھیرھا 283 2
30 نجاست ، اور اسکے پاک کرنے کا با ب 283 29
31 ہر ایک کے ناپاک ہو نے کی دلیل 297 29
33 درھم کی قسمیں تین ہیں 300 29
34 درھم کا حساب 300 29
36 فصل فی الاستنجاء 320 2
37 استنجاء کا بیان 320 36
38 کتاب الصلوة 329 1
39 باب المواقیت 329 38
40 فصل اوقات مستحب 342 39
41 فصل فی الاوقات التی تکرہ فیھا الصلوة 351 39
42 باب الاذان 362 38
43 باب شروط الصَّلٰوة التی تتقدمہا 385 38
44 باب صفة الصلوة 413 38
45 فصل فی القراء ة 496 44
46 باب الامامة 523 38
47 جماعت کا بیان 523 46
49 باب الحدث فی الصلوة 569 38
50 باب مایفسد الصلوٰة وما یکرہ فیہا 601 38
Flag Counter