(٢٠١) ولا سجدة تلاوة) ١ لانہا فی معنی الصلوٰة (٢٠٢)الا عصریومہ عند الغروب)
الجھنی یقول : ثلاث ساعات کان رسول اللہ ۖ ینھانا أن نصلی فیھن ، أو أن نقبر فیھن موتانا : حین تطلع الشمس بازغة حتی ترتفع ، و حین یقوم قائم الظھیرة حتی تمیل الشمس ،و حین تضیّف الشمس للغروب حتی تغرب (مسلم شریف ، باب الاوقات التی نھی عن الصلاة ، ص ٣٣٤، نمبر ٨٣١ ١٩٢٩ ابو داود شریف ، باب الدفن عند طلوع الشمس و غروبھا ، ص ٤٦٦ ،نمبر ٣١٩٢ ترمذی شریف ، باب ما جاء فی کراھیة الصلوة علی الجنازة ، ص ٢٤٩، نمبر ١٠٣٠ ) اس حدیث میں ہے کہ وقت مکروہ میں قبر میں دفن نہ کریں ، یعنی نماز جنازہ نہ پڑھیں ۔لیکن اگر ان وقتوں میں نماز جنازہ پڑھ لی تو ہو جائے گی البتہ مکروہ ہو گی ۔
ترجمہ: (٢٠١) ان وقتوں میں سجدہ تلاوت بھی نہ کرے۔
ترجمہ: ١ اسلئے کہ یہ بھی نماز کے معنی میں ہے ۔
وجہ : ان وقتوں میں سجدہ تلاوت بھی نہ کرے اسکی اصل وجہ یہ ہے کہ ان وقتوں میں کفار سورج کی پوجا کرتے ہیں اور شیطان اسکے سامنے کھڑا ہو جاتا ہے ۔ اسلئے اگر مسلمان ان وقتوں میں سجدہ تلاوت کرے تو چونکہ سجدہ ہے اسلئے ایسا محسوس ہو سکتا ہے کہ سورج کو سجدہ کر رہا ہے ، اسلئے ان وقتوں میں سجدہ تلاوت سے بھی منع فرمایا (٢) اس لمبی حدیث کے ٹکڑے میں اسکا ثبوت ہے ۔ قال عمرو بن عبسة السلمی ....فقلت : یا نبی اللہ !أخبرنی عما علمک اللہ و أجھلہ ، أخبرنی عن الصلاة ؟ قال : صل صلاة الصبح ، ثم اقصر عن الصلاة حتی تطلع الشمس حتی ترتفع ، فانھا تطلع حین تطلع بین قرنی شیطان ، و حینئذ یسجد لھا الکفار ، ثم صل ، فان الصلاة مشھودة محضورة ، حتی یستقل الظل بالرمح ، ثم أقصر عن الصلاة فان حیئنذ تسجر جھنم ، فاذا اقبل الفیء فصل ، فان الصلاة مشھودة محضورة حتی تصلی العصر ، ثم اقصر عن الصلاة حتی تغرب الشمس فانھا تغرب بین قرنی الشیطان و حینئذ یسجد لھا الکفار ۔ ( مسلم شریف، باب اسلام عمرو بن عبسة ۔ابواب صلاة المسافرین ، ص ٣٣٤، نمبر ٨٣٢ ١٩٣٠سنن نسائی ، باب النھی عن الصلاة بعد العصر ،ص ٧٩، نمبر ٥٧٣) اس حدیث میں ہے کہ اس وقت کفار سورج کو سجدہ کر تے ہیں اسلئے مسلمانوں کو سجدہ نہیں کر نا چاہئے ، چاہے سجدہ تلاوت ہی کیوں نہ ہو ۔
ترجمہ: (٢٠٢) مگر اس دن کی عصر سورج غروب ہو تے وقت ۔
تشریح : سورج غروب ہوتے وقت کوئی بھی نماز پڑھنا مکروہ ہے ،لیکن اسی دن کی عصر ابھی نہیں پڑھی ہے تو آفتاب کے غروب کے وقت بھی پڑھ سکتا ہے ، نماز ہو جائے گی البتہ چونکہ مکروہ وقت میں پڑھ رہا ہے اسلئے مکروہ ہو گی ۔