Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 1

355 - 627
الماضی فالمؤدی فی اٰخرالوقت قاض واذا کان کذلک فقد اداہا کما وجبت  

وقت کے بعد واجب ہونا چاہئے ، اور اگر گزرے ہوئے وقت کے ساتھ سبب متعلق ہو تو جوآخری وقت میں ادا کر نے والا ہو گا وہ قضا کرنے والا ہو گا  ۔ اور جب ایسا ہے تو جیسا واجب ہوا ویسا ادا کر دیا ۔
تشریح :  غروب کے وقت میں اس دن کی عصر ادا کرے تو وہ ادا ہو جائے گی اسکی یہ دلیل عقلی ہے ۔عصر میں تین قسم کا وقت ہے (١) سورج کے زرد ہونے سے پہلے پہلے تک بہتر اور افضل وقت ہے (٢) اور سورج کے زرد ہو نے کے بعد سے غروب ہونے سے پہلے پہلے تک مکروہ وقت ہے ،(٣) اور سورج غروب ہو نے کے وقت فساد کا وقت ہے ۔
ایک اورقاعدہ یاد رکھنے کی ہے ۔ کہ نماز واجب ہو نے کا سبب نماز شروع کر نے سے پہلے جو اس سے متصل وقت ہے وہ اسکا سبب ہے ۔ اگر وہ وقت مکروہ ہو ، تو مکروہ واجب ہو گا اور مکروہ ہی ادا کر دیا تو ادا ہو جائے گا ۔پورا وقت وہ بھی سبب نہیں ہے ۔ اور نماز سے دس منٹ پہلے جو وقت ہے وہ بھی سبب نہیں ہے ۔۔اسکی وجہ یہ ہے کہ اگر پورا وقت سبب ہو تو پورا وقت گزرنے کے بعد ہمیشہ نماز پڑھنی چاہئے ، کیونکہ سبب آنے کے بعد ہی مسبب واجب ہو تا ہے ، حالانکہ لوگ وقت کے بعد نماز نہیں پڑھتے بلکہ وقت کے درمیان ہی نماز پڑھتے ہیں ۔اسلئے پورا وقت نماز کا سبب نہیں ہے ۔ اور نماز سے دس منٹ پہلے جو وقت گزرگیا ہے وہ وقت بھی سبب نہیں ہے ، اسلئے کہ مثلا تین بجے ظہر کا وقت ختم ہو رہا ہو اور کسی نے دو بجکر پچپن منٹ پر نماز شروع کی تو وہ نماز ادا نہیں قضا ہو نی چاہئے کیونکہ سبب پانچ منٹ پہلے گزر چکا ہے ، حالانکہ ایسا نہیں ہے وہ ادا ہی ہے اس سے معلوم ہوا کہ نماز پہلے جو وقت گزر گیا ہے وہ بھی اسکا سبب نہیں ہے ، بلکہ نماز سے جو وقت متصل ہے وہ اسکا سبب ہے ۔۔اور جب نماز پہلے جو متصل وقت ہے وہ اسکا سبب ہے ، تو سورج کے غروب سے پہلے مکروہ وقت ہے ،وہ مکروہ وقت نماز عصر کے واجب  ہونے کا سبب بنا ، اور مکروہ وقت سبب بنا اسلئے مکروہ اور فساد کے وقت ، یعنی غروب کے وقت میں ادا کر دیا تو نماز عصر ادا ہو گئی ۔اسلئے اس دن کی عصر غروب کے وقت ادا کرے گا تو نماز ہو جائے گی ۔ ۔ اصل تو اوپر کی حدیث ہے جس سے نماز ادا ہو ئی ۔
 نوٹ :  فجرکا پورا وقت کامل ہے ، اسکے آخیر میںمکروہ وقت نہیں ہے اسلئے اگر چہ یہ حدیث ہے کہ جس نے فجر کی ایک رکعت سورج کے طلوع سے پہلے پا یا اس نے فجر پالی اسکے با وجود سورج نکلتے وقت فجر پڑھے گا تو فجر فاسد ہو جائے گی ، اسلئے کہ اسکا پورا وقت کامل ہے اسلئے کامل ہی ادا کر نا ہو گا ۔ پھر عصر کی نماز صحیح ہو نے میں جو اوپر حدیث گزری وہ فجر کی نماز کے بارے میں نہیں ہے اسلئے یہاں فاسد ہو جائے گی ۔ فجر کے سلسلے میں یہ حدیث گزری ۔عن ابی ھریرة ان  رسول اللہ  ۖ قال من ادرک من الصبح رکعة قبل ان تطلع الشمس فقد ادرک الصبح و من ادرک  رکعة من العصر قبل ان تغرب  الشمس فقدادرک العصر (  بخاری شریف ، باب من ادرک من الفجر رکعة ، ص  ٨٢،   نمبر ٥٧٩ ترمذی شریف، باب ماجاء فیمن ادرک 

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 5 0
2 کتاب الطھارات 52 1
3 سنن الطھارة 62 2
4 مستحبات وضو کا بیان 71 3
5 نواقض وضو کا بیان 79 11
6 فصل فی الغسل 102 2
7 غسل کے فرائض کا بیان 102 6
8 غسل واجب ہونے کے اسباب 107 6
9 سنت غسل کا بیان 112 6
11 فصل فی نواقض الوضوئ 79 3
12 باب الماء الذی یجوز بہ الوضوء و ما لا یجوز بہ 117 2
13 پانی کے احکام 117 12
14 بڑے تالاب کا حساب ایک نظر میں 130 13
15 گول چیز ناپنے کافارمولہ 132 13
17 فصل فی البیر 155 12
18 کنویں کے مسائل 155 17
19 فصل فی الآسار 171 12
20 فصل جوٹھے اور اسکے علاوہ کے بارے میں 171 19
21 باب التیمم 193 2
23 باب المسح علی الخفین 227 2
24 باب الحیض و الاستحاضة 251 2
25 حیض کا بیان 251 24
26 فصل فی المستحاضة 270 24
27 فصل فی النفاس 276 24
28 نفاس کا بیان 276 27
29 باب الانجاس وتطھیرھا 283 2
30 نجاست ، اور اسکے پاک کرنے کا با ب 283 29
31 ہر ایک کے ناپاک ہو نے کی دلیل 297 29
33 درھم کی قسمیں تین ہیں 300 29
34 درھم کا حساب 300 29
36 فصل فی الاستنجاء 320 2
37 استنجاء کا بیان 320 36
38 کتاب الصلوة 329 1
39 باب المواقیت 329 38
40 فصل اوقات مستحب 342 39
41 فصل فی الاوقات التی تکرہ فیھا الصلوة 351 39
42 باب الاذان 362 38
43 باب شروط الصَّلٰوة التی تتقدمہا 385 38
44 باب صفة الصلوة 413 38
45 فصل فی القراء ة 496 44
46 باب الامامة 523 38
47 جماعت کا بیان 523 46
49 باب الحدث فی الصلوة 569 38
50 باب مایفسد الصلوٰة وما یکرہ فیہا 601 38
Flag Counter