Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 1

352 - 627
٣  والحدیث باطلاقہ حجة علی الشافعی فی تخصیص الفرائض بمکة   ٤ وحجة علیٰ ابی یوسف فی اباحة النفل یوم الجمعة وقت الزوال (٢٠٠) قالو لاصلوٰة جنازة)  ١ لما روینا

وہ بھی نماز ہے ، باقی  مردے کو تو دفن کر سکتے ہیں ۔  و قال ابن المبارک : معنی ھذا الحدیث أن نقبر فیھن موتانا ، یعنی الصلاة علی الجنازة و کرہ الصلاة علی الجنازة عند طلوع الشمس و عند غروبھا ۔ ( تر مذی شریف ، باب ما جاء فی کراھیة الصلاة علی الجنازة عند طلوع الشمس و عند غروبھا ، ص ٢٤٩، نمبر ١٠٣٠) اس اثر میں ہے کہ نقبر کا مطلب جنازے پر نماز پڑھنا مکروہ ہے 
ترجمہ: ٣   اور حدیث اپنے مطلق ہو نے کی وجہ سے امام شافعی  پر حجت ہے فرض کے خاص کر نے میں مکہ مکرمہ میں ۔
تشریح :  امام شافعی  فرماتے ہیں کہ مکہ مکرمہ  میں اوقات مکروہ میں بھی فرض پڑھ سکتا ہے ۔ 
وجہ : انکی دلیل یہ حدیث ہے ۔عن جبیر بن مطعم : أن النبی  ۖ قال : یا بنی عبد مناف ! لا تمنعوا أحداً طاف بھذ البیت و صلی أیة ساعة شاء من لیل و نھار ۔ ( سنن نسائی ، باب اباحة الصلاة فی الساعات کلھا بمکة ، ص ٨٠ ، نمبر ٥٨٦) اس حدیث میں ہے کہ مکہ مکرمہ میں کسی وقت میں بھی نماز پڑھ سکتا ہے اسلئے اوقات مکروہ میں فرض بھی پڑھ سکتا ہے ۔۔ اوپر کی حدیث انکے خلاف حجت ہے ۔
ترجمہ :٤   اور امام ابو یوسف  پر حجت ہے نفل کے مباح قرار دینے میں جمعہ کے دن زوال کے وقت میں ۔ 
تشریح : امام ابو یوسف  فرماتے ہیں کہ جمعہ کے دن نفل ٹھیک دو پہر کے وقت بھی پڑھ سکتا ہے ۔ انکا استدلال اس حدیث سے ہے ۔عن جابر بن عبد اللہ قال : کنا نصلی مع رسول اللہ  ۖ الجمعة ثم نرجع فنریح نواضحنا قلت : ایة ساعة ؟ قال : زوال الشمس ۔ ( سنن نسائی ، باب وقت الجمعة ، ص ١٩٧، نمبر ١٣٩١) اس حدیث میں ہے کہ زوال کے وقت جمعہ پڑھتے تھے تو جمعہ کے دن زوال کے وقت نفل بھی پڑھنا  جائز ہے ۔(٢)  اس حدیث میں اسکا ثبوت ہے ۔عن ابی قتادة أن النبی  ۖ نھی عن الصلاة نصف النھار الا یوم الجمعة لان جھنم تسعر کل یوم الا یوم الجمعة ۔( سنن بیھقی ، باب الصلاة یوم الجمعة نصف النھار الخ ، ج الثالث ، ص ٢٧٤ ، نمبر ٥٦٨٨ ) اس حدیث میں  ہے کہ جمعہ کے دن ٹھیک دوپہر کو نماز پڑھ سکتا ہے ۔۔ اوپر کی حدیث انکے خلاف بھی حجت ہے ۔  
ترجمہ : (٢٠٠)  ان تین اوقات میں نماز جنازہ بھی جائز نہیں ۔  
ترجمہ:   ١   اس حدیث کی بنا پر جو ہمنے روایت کی۔
تشریح :  ان تین اوقات مکروہ میں نماز جنازہ جائز نہیں ہے ، کیونکہ یہ حدیث اوپر گزر گئی ہے ۔  سمعت عقبة بن عامر 

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 5 0
2 کتاب الطھارات 52 1
3 سنن الطھارة 62 2
4 مستحبات وضو کا بیان 71 3
5 نواقض وضو کا بیان 79 11
6 فصل فی الغسل 102 2
7 غسل کے فرائض کا بیان 102 6
8 غسل واجب ہونے کے اسباب 107 6
9 سنت غسل کا بیان 112 6
11 فصل فی نواقض الوضوئ 79 3
12 باب الماء الذی یجوز بہ الوضوء و ما لا یجوز بہ 117 2
13 پانی کے احکام 117 12
14 بڑے تالاب کا حساب ایک نظر میں 130 13
15 گول چیز ناپنے کافارمولہ 132 13
17 فصل فی البیر 155 12
18 کنویں کے مسائل 155 17
19 فصل فی الآسار 171 12
20 فصل جوٹھے اور اسکے علاوہ کے بارے میں 171 19
21 باب التیمم 193 2
23 باب المسح علی الخفین 227 2
24 باب الحیض و الاستحاضة 251 2
25 حیض کا بیان 251 24
26 فصل فی المستحاضة 270 24
27 فصل فی النفاس 276 24
28 نفاس کا بیان 276 27
29 باب الانجاس وتطھیرھا 283 2
30 نجاست ، اور اسکے پاک کرنے کا با ب 283 29
31 ہر ایک کے ناپاک ہو نے کی دلیل 297 29
33 درھم کی قسمیں تین ہیں 300 29
34 درھم کا حساب 300 29
36 فصل فی الاستنجاء 320 2
37 استنجاء کا بیان 320 36
38 کتاب الصلوة 329 1
39 باب المواقیت 329 38
40 فصل اوقات مستحب 342 39
41 فصل فی الاوقات التی تکرہ فیھا الصلوة 351 39
42 باب الاذان 362 38
43 باب شروط الصَّلٰوة التی تتقدمہا 385 38
44 باب صفة الصلوة 413 38
45 فصل فی القراء ة 496 44
46 باب الامامة 523 38
47 جماعت کا بیان 523 46
49 باب الحدث فی الصلوة 569 38
50 باب مایفسد الصلوٰة وما یکرہ فیہا 601 38
Flag Counter