Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 1

348 - 627
٥ والی النصف الاخیر مکروہ لما فیہ تقلیل الجماعة وقد انقطع السمر قبلہ (١٩٧)ویستحب فی الوترلمن یألف صلوٰة اللیل اٰخراللیل فان لم یَثق بالانتباہ اوترقبل النوم )  ١ لقولہ علیہ السلاممن خاف ان لایقوم اٰخر اللیل فلیوتراولہ ومن طمع ان یقوم اٰخر اللیل فلیوتر اٰخر اللیل 

انکم فی  صلوة ما انتظر تموھا ۔ ( بخاری شریف ، باب وقت العشاء الی نصف اللیل ، ص٨١ ، نمبر ٥٧٢   مسلم شریف ، باب وقت العشاء و تأخیرھا ، ص ٢٢٨ ،نمبر ٦٤٠ ١٤٤٩)  اس حدیث میں ہے کہ آپ ۖ نے آدھی رات تک عشاء موء خر کی ، پھر آپ ۖ نے نماز کے بعد جو معذرت پیش کی کہ لوگ سو گئے اور تم لوگ ابھی نماز میں ہو، اس سے معلوم ہو تا ہے کہ آدھی رات تک موء خر کر نا صرف مباح ہے مستحب نہیں ہے ، پھر اس کو مستحب قرار دیں تو بارہ بجے تک کون جگے گا !
ترجمہ: ٥   اور نصف آخیر تک موء خر کر نا مکروہ ہے اسلئے کہ اس میں جماعت کا کم ہو نا ہے ، اور گپ شپ کر نا تو اس سے بہت پہلے ختم ہو چکا ہے ۔  
تشریح :  نصف آخیر رات کے بارہ بجے کے بعد سے شروع ہو گا ، اس وقت نماز عشاء پڑھے گا تو بہت کم لوگ شریک ہو سکیں گے جو مکرہ ہے ، اور گپ شپ کر نا تو بہت پہلے ختم ہو چکا ہے ، اسلئے بارہ بجے کے بعد نمازعشاء پڑھنا مکروہ ہے ، البتہ چونکہ وقت باقی ہے اسلئے نماز ادا ہی ہو گی 
لغت :  ثلث اللیل : تہائی رات ، پوری رات کو بارہ گھنٹہ مانیں تو تہائی رات مغرب کے بعد چار گھنٹہ ہو گا ، اور تقریبا دس بجے رات ہو گی ۔السمر: رات میں گپ شپ لگانا ۔ ندب : مستحب ، افضل ۔ مباح: جائز تو ہو لیکن افضل نہیں۔ 
ترجمہ:(١٩٧)  وتر میں مستحب اس شخص کے لئے جس کو تہجد پڑھنے کا شوق ہو یہ ہے کہ مؤخر کرے رات کے اخیر حصہ تک ،اور اگر اعتماد نہ ہو جاگنے پر تو وتر پڑھے سونے سے پہلے۔
ترجمہ: ١   حضور علیہ السلام کے قول کی وجہ سے کہ جسکو خوف ہو کہ آخیررات میں نہ اٹھ سکے تو وہ شروع رات میں وتر پڑھ لے ، اور جسکو امید ہو کہ آخیر رات میں اٹھ جائے گا تو آخیر رات میں وتر پڑھے ۔ 
تشریح : جس کو تہجد پڑھنے کا شوق اور عادت ہو وہ وتر رات کے اخیر حصہ میں پڑھے۔اور جسکو جاگنے پر اعتماد نہ ہو تو اس کو سونے سے پہلے وتر پڑھ لینا چاہئے۔  
وجہ:  اوپر کی حدیث یہ ہے ۔  عن جابر قال قال رسول اللہ ۖ من خاف ان لا یقوم من آخر اللیل فلیوتر اولہ ومن طمع ان یقوم آخرہ فلیوتر آخر اللیل فان صلوة آخر اللیل مشہودة و ذلک افضل۔ (مسلم شریف ، بابمن خاف ان لا یقوم من آخر اللیل فلیوتر اولہ، ص ٢٥٨ ،نمبر ٧٥٥ ١٧٦٦ ابن ماجہ ، باب ما جاء فی الوتر آخر اللیل ، ص ١٦٦ ، نمبر 

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 5 0
2 کتاب الطھارات 52 1
3 سنن الطھارة 62 2
4 مستحبات وضو کا بیان 71 3
5 نواقض وضو کا بیان 79 11
6 فصل فی الغسل 102 2
7 غسل کے فرائض کا بیان 102 6
8 غسل واجب ہونے کے اسباب 107 6
9 سنت غسل کا بیان 112 6
11 فصل فی نواقض الوضوئ 79 3
12 باب الماء الذی یجوز بہ الوضوء و ما لا یجوز بہ 117 2
13 پانی کے احکام 117 12
14 بڑے تالاب کا حساب ایک نظر میں 130 13
15 گول چیز ناپنے کافارمولہ 132 13
17 فصل فی البیر 155 12
18 کنویں کے مسائل 155 17
19 فصل فی الآسار 171 12
20 فصل جوٹھے اور اسکے علاوہ کے بارے میں 171 19
21 باب التیمم 193 2
23 باب المسح علی الخفین 227 2
24 باب الحیض و الاستحاضة 251 2
25 حیض کا بیان 251 24
26 فصل فی المستحاضة 270 24
27 فصل فی النفاس 276 24
28 نفاس کا بیان 276 27
29 باب الانجاس وتطھیرھا 283 2
30 نجاست ، اور اسکے پاک کرنے کا با ب 283 29
31 ہر ایک کے ناپاک ہو نے کی دلیل 297 29
33 درھم کی قسمیں تین ہیں 300 29
34 درھم کا حساب 300 29
36 فصل فی الاستنجاء 320 2
37 استنجاء کا بیان 320 36
38 کتاب الصلوة 329 1
39 باب المواقیت 329 38
40 فصل اوقات مستحب 342 39
41 فصل فی الاوقات التی تکرہ فیھا الصلوة 351 39
42 باب الاذان 362 38
43 باب شروط الصَّلٰوة التی تتقدمہا 385 38
44 باب صفة الصلوة 413 38
45 فصل فی القراء ة 496 44
46 باب الامامة 523 38
47 جماعت کا بیان 523 46
49 باب الحدث فی الصلوة 569 38
50 باب مایفسد الصلوٰة وما یکرہ فیہا 601 38
Flag Counter