١ لان تاخیرہامکروہ لمافیہ من التشبہ بالیہود ٢ وقال ں لا تزال امتی بخیر ماعجلوا المغرب واخر والعشاء (١٩٦)وتاخیر العشاء الی ماقبل ثلث اللیل) ١ لقولہں لولاان اشُقّ علیٰ امتی لاخرت العشاء الی ثلث اللیل ٢ ولان فیہ قطع السمر المنہی عنہ بعدہ
مواقیت الصلوة عن النبی ۖ ص ٣٨ ابواب الصلوة نمبر ١٤٩ ابوداؤد شریف، باب المواقیت،ص ٦٢، نمبر ٣٩٣) اس حدیث میں ہے کہ مغرب کی نماز سورج ڈوبتے ہی پڑھے ۔(٢) حدیث میں ہے فقام الیہ ابو ایوب ... وقال اما سمعت رسول اللہ ۖ یقول لا تزال امتی بخیر او قال علی الفطرة مالم یؤخروا المغرب الی ان تشتبک النجوم ۔(ابو داؤد شریف ، باب فی وقت المغرب ص ٦٦ نمبر ٤١٨ ابن ماجہ ، باب وقت صلاة المغرب ، ص٩٧ ، نمبر ٦٨٩) اس حدیث سے معلوم ہوا کہ مغرب کو جلدی پڑھنا خیر کی چیز ہے۔
لغت: قرص : سورج کا ٹکیہ ۔ تحار : آنکھ کا چوندھیانا ، حیران سے مشتق ہے ۔ اعین : عین کی جمع ہے ۔ آنکھ
ترجمہ: ١ اسلئے کہ مغرب کا موء خر کر نا مکروہ ہے ، اسلئے کہ اس میں یہود کے ساتھ مشابہ ہے ۔
تشریح : یہود تا خیر کر کے عبادت کر تے ہیں ، اسلئے اگر ہم بھی تاخیر کر کے مغرب کی نماز پڑھیں تو یہود کے ساتھ مشابہت ہو جائے گی اسلئے جلدی سے مغرب کی نماز پڑھنی چاہئے ۔ یہ دلیل عقلی ہے ۔
ترجمہ: ٢ اور حضور علیہ السلام نے فر مایا کہ میری امت ا س وقت تک خیر پر رہے گی جب تک مغرب جلدی پڑھتی رہے گی ، اور عشاء موء خر کر کے پڑھتی رہے گی ۔۔ یہ حدیث اوپر گزر گئی ۔
ترجمہ :(١٩٦) عشا ء کو تہائی رات سے پہلے پہلے تک مؤخر کرنا مستحب ہے۔
ترجمہ: ١ حضور علیہ السلام کے قول کی وجہ سے کہ ، اگر امت پر مشقت کا خوف نہ ہو تا تو عشاء کو تہائی رات تک مو ء خر کر تا ۔
وجہ : اوپر کی حدیث یہ ہے عن ابی ھریرة قال قال رسول اللہ ۖ لو لا ان اشق علی امتی لامرتھم ان یؤخروا العشاء الی ثلث اللیل او نصفہ ۔ (ترمذی شریف ، باب ماجاء فی تاخیر العشاء الآخرة ص ٤٢ نمبر ١٦٧ ابو داؤد شریف ، باب ما وقت العشاء الآخرة ص ٦٦ نمبر ٤٢٢) اس سے معلوم ہوا کہ عشا کی نماز کو تہائی رات تک مؤخر کرنا مستحب ہے۔عام حالات میں تہائی رات ،رات کا دس بجے گا ، دیہات کے لوگ اس وقت سونا چاہتے ہیں ۔
ترجمہ: ٢ اور اسلئے کہ اس صورت میں گپ شپ کو منقطع کر نا ہے جو عشاء کے بعد روکا گیا ہے ۔
حدیث یہ ہے ۔ عن ابی برزة أن رسول اللہ ۖ کان یکرہ النوم قبل العشاء و الحدیث بعدھا ۔( بخاری شریف ، باب ما یکرہ من النوم قبل العشاء ، ص ٨٠ ، نمبر ٥٦٨ ترمذی شریف ، باب ما جاء فی کراھیة النوم قبل العشاء و السمر بعدھا ، ص ٤٢ نمبر