١ لقولہ ں واٰخر وقت العشاء حین لم یطلع الفجر٢ وہوحجة علی الشافعی فی تقدیرہ بذہاب ثلث اللّیل(١٩١) واول وقت الوتر بعدالعشاء واٰخرہ مالم یطلع الفجر ) ١ لقولہں فی الوتر فصلوہا مابین العشاء الٰی طلوع الفجر
للبیھقی ،باب آخر وقت الجواز لصلوة العشائ، ج اول، ص ٥٥٣،نمبر١٧٦٣) صحابی کے اس قول سے معلوم ہوا کہ عشا کا وقت طلوع فجر سے پہلے تک ہے۔تمام ائمہ کا یہی مسلک ہے۔
ترجمہ: ١ حضور علیہ السلام کے قول کی وجہ سے عشاء کا آخری وقت جب تک کہ فجر نہ طلوع ہو جائے ۔
تشریح : یہ عبد اللہ ابن عباس کا قول ہے روینا عن ابن عباس انہ قال : وقت العشاء الی الفجر ۔ ( السنن للبیھقی ،باب آخر وقت الجواز لصلوة العشائ، ج اول، ص ٥٥٣،نمبر١٧٦٣) اس اثر میں ہے کہ عشاء کا وقت فجر تک ہے ۔
ترجمہ: ٢ یہ اثر امام شافعی پر حجت ہے کہ انہوں نے تہائی رات جانے تک عشاء کا وقت متعین فرمایا ۔
تشریح : امام شافعی فرماتے ہیں کہ صرف تہائی رات تک عشاء کا وقت ہے ۔ موسوعة میں ہے ۔و آخر وقتھا الی أن یمضی ثلث اللیل ( موسوعة للامام الشافعی ، باب وقت العشاء ، ج الثانی ، ص ٣٢ ، نمبر ١٠١٠ ) اس عبارت میں ہے کہ عشاء کا وقت تہائی رات تک ہے ۔ انکی دلیل یہ حدیث ہے (١)عن ابی ھریرة قال قال رسول اللہ ۖ لو لا ان اشق علی امتی لامرتھم ان یؤخروا العشاء الی ثلث اللیل او نصفہ ۔ (ترمذی شریف ، باب ماجاء فی تاخیر العشاء الآخرة ص ٤٢ نمبر ١٦٧ ابو داؤد شریف ، باب ما وقت العشاء الآخرة ص ٦٦ نمبر ٤٢٢) (٢)عباس ان النبی ۖ قال امنی جبرئیل عند البیت مرتین ....ثم صلی العشاء حین غاب الشفق .... ثم صلی العشاء الآخرة حین ذھب ثلث اللیل ثم صلی الصبح حین اسفرت الارض ثم التفت الی جبرئیل فقال یا محمد ھذا وقت الانبیاء من قبلک والوقت فیما بین ھذین الوقتین۔ (ترمذی شریف،باب ماجاء مواقیت الصلوة عن النبی ۖ ص ٣٨ ابواب الصلوة نمبر ١٤٩ ابوداؤد شریف، باب المواقیت،ص ٦٢، نمبر ٣٩٣)ان دونوں حدیثوں میں ہے کہ عشاء کا وقت تہائی رات تک ہے ۔
ترجمہ: (١٩١) وتر کا اول وقت عشا کے بعد ہے اور اس کا آخر وقت جب تک صبح صادق طلوع نہ ہو ۔
ترجمہ: ١ وتر کے بارے میں حضور علیہ السلام کے قول کی وجہ سے ، اسکو عشاء اور صبح صادق کے درمیان پڑھو ۔
وجہ: اوپر کی حدیث یہ ہے (١) عن خارجة بن حذافة انہ قال خرج علینا رسول اللہ ۖ فقال ان اللہ امدکم بصلوة ھی خیر لکم من حمر النعم الوتر جعلہ اللہ لکم فیما بین صلوة العشاء الی ان یطلع الفجر ۔ (ترمذی شریف، باب ما جاء فی فضل الوتر ص ١٠٣ نمبر ٤٥٢ ابو داؤد شریف ،ابواب الوتر،باب استحباب الوتر ص ٢٠٨ نمبر ١٤١٨) اس