٢ ولابی حنفیة قولہں واٰخروقت المغرب اذا اسودَّالافق ٣ومارواہ موقوف علی ابن عمر ذکرہ
٢١١٠) اس اثر سے معلوم ہوا کہ افق کے بیاض جانے یعنی شفق ابیض کے ڈوبنے کے بعد نماز عشاء کا وقت ہوتا ہے۔(٤) اس آیت کے کنایہ سے استدلال کیا جا سکتا ہے ۔أقم الصلوة پڑھو جس سے کنایہ ہے کہ شفق ابیض ڈوبنے کے بعد جب مکمل اندھیرا ہو جائے وہاں سے عشاء کا وقت شروع ہو تا ہے ۔
فائدہ : صاحبین اور جمہور ائمہ کے نزدیک بیض مستطیر کے پہلے جو سرخی ہے وہاں تک مغرب کا وقت ہے۔ ان کی دلیل یہ حدیث ہے عن ابن عمر قال قال رسول اللہ ۖ: الشفق الحمرة ،فاذا غاب الشفق وجبت الصلوة ۔ (دار قطنی ، باب فی صفة المغرب والصبح ،ج اول ص ٢٧٦ نمبر ١٠٤٤ سنن للبیھقی ،باب دخول وقت العشاء بغیبوبة الشفق ،ج اول، ص ٥٤٨،نمبر ١٧٤٤)اس حدیث سے معلوم ہوتا ہے کہ سرخ شفق تک مغرب کا وقت ہے اس کے غروب ہونے کے بعد عشا کا وقت شروع ہوجاتا ہے۔(٢) اثر میں ہے۔ عن ابن عمر قال : الشفق الحمرة ۔ (دار قطنی ، باب فی صفة المغرب والصبح ج اول ص ٢٧٦ نمبر١٠٤٥ سنن للبیھقی ،باب دخول وقت العشاء بغیبوبة الشفق ،ج اول، ص ٥٤٨،نمبر١٧٤٢)اس اثر میں بھی ہے کہ شفق وہ سرخی ہے۔
ترجمہ :٢ اور امام ابو حنیفہ کی دلیل حضور علیہ السلام کا قول مغرب کا آخر وقت جبکہ افق کالا ہو جائے ۔
تشریح : اس معنی کی روایت اوپر گزری ۔سمعت ابا مسعود الانصاری یقول ... ویصلی المغرب حین تسقط الشمس ویصلی العشاء حین یسود الافق وربما اخرھا حتی یجتمع الناس ۔ (ابوداؤد شریف، باب فی المواقیت ص ٦٢ ٦٣ نمبر ٣٩٤)اس حدیث میں ہے کہ افق کا لا ہو نے کے بعدعشاء کی نماز پڑھتے تھے اور مکمل کالا اسی وقت ہو گا جب شفق ابیض بھی ڈوب جائے اس سے ثابت ہو تا ہے کہ شفق ابیض تک مغرب کا وقت ہے اور شفق ابیض ڈوبنے کے بعد عشاء کا وقت شروع ہو تا ہے ۔
ترجمہ :٣ اور صاحبین نے جس حدیث کو روایت کی وہ حضرت ابن عمر پر موقوف ہے حضرت امام مالک نے اپنے موطاء میں ذکر کی ہے ۔
تشریح : امام ابو حنیفہ کی جانب سے صاحبین کو جواب ہے کہ الشفق الحمرة ، کا جملہ حضرت ابن عمر کا قول ہے اسلئے اس پر شفق احمر کا فیصلہ نہیںکیا جاسکتا ۔قول یہ ہے ۔ عن ابن عمر قال : الشفق الحمرة ۔ (دار قطنی ، باب فی صفة المغرب والصبح ج اول ص ٢٧٦ نمبر١٠٤٥ سنن للبیھقی ،باب دخول وقت العشاء بغیبوبة الشفق ،ج اول، ص ٥٤٨،نمبر١٧٤٢) یہ دار قطنی اور بیھقی میں ہے ۔ اور موطاء امام مالک میں عبارت اس طرح ہے قال مالک : الشفق الحمرة التی فی المغرب فاذا ذھبت الحمرة فقد وجبت صلوة العشاء ، و