Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 1

338 - 627
٢ ولابی حنفیة قولہں واٰخروقت المغرب اذا اسودَّالافق ٣ومارواہ موقوف علی ابن عمر ذکرہ 

٢١١٠) اس اثر سے معلوم ہوا کہ افق کے بیاض جانے یعنی شفق ابیض کے ڈوبنے کے بعد نماز عشاء کا وقت ہوتا ہے۔(٤)  اس آیت کے کنایہ سے استدلال کیا جا سکتا ہے ۔أقم الصلوة  پڑھو جس سے کنایہ ہے کہ شفق ابیض ڈوبنے کے بعد جب مکمل اندھیرا ہو جائے وہاں سے عشاء کا وقت شروع ہو تا ہے ۔
فائدہ : صاحبین اور جمہور ائمہ کے نزدیک بیض مستطیر کے پہلے جو سرخی ہے وہاں تک مغرب کا وقت ہے۔ ان کی دلیل یہ حدیث ہے  عن ابن عمر قال قال رسول اللہ ۖ: الشفق الحمرة ،فاذا غاب الشفق وجبت الصلوة ۔ (دار قطنی ، باب فی صفة المغرب والصبح ،ج اول ص ٢٧٦ نمبر ١٠٤٤ سنن للبیھقی ،باب دخول وقت العشاء بغیبوبة الشفق ،ج اول، ص ٥٤٨،نمبر ١٧٤٤)اس حدیث  سے معلوم ہوتا ہے کہ سرخ شفق تک مغرب کا وقت ہے اس کے غروب ہونے کے بعد عشا کا وقت شروع ہوجاتا ہے۔(٢) اثر میں ہے۔ عن ابن عمر قال : الشفق الحمرة ۔ (دار قطنی ، باب فی صفة المغرب والصبح ج اول ص ٢٧٦ نمبر١٠٤٥ سنن للبیھقی ،باب دخول وقت العشاء بغیبوبة الشفق ،ج اول، ص ٥٤٨،نمبر١٧٤٢)اس اثر میں بھی ہے کہ شفق وہ سرخی ہے۔ 
ترجمہ  :٢   اور امام ابو حنیفہ  کی دلیل حضور علیہ السلام کا قول مغرب کا آخر وقت جبکہ افق کالا ہو جائے ۔
تشریح :  اس معنی کی روایت اوپر گزری ۔سمعت ابا مسعود الانصاری یقول ... ویصلی المغرب حین تسقط الشمس ویصلی العشاء حین یسود الافق وربما اخرھا حتی یجتمع الناس ۔ (ابوداؤد شریف، باب فی المواقیت ص ٦٢ ٦٣ نمبر ٣٩٤)اس حدیث میں ہے کہ افق کا لا ہو نے کے بعدعشاء کی نماز پڑھتے تھے اور مکمل کالا اسی وقت ہو گا جب شفق ابیض بھی ڈوب جائے اس سے ثابت ہو تا ہے کہ شفق ابیض تک مغرب کا وقت ہے اور شفق ابیض ڈوبنے کے بعد عشاء کا وقت شروع ہو تا ہے ۔
ترجمہ :٣   اور صاحبین نے جس حدیث کو روایت کی وہ حضرت ابن عمر پر موقوف ہے حضرت امام مالک  نے اپنے موطاء میں ذکر کی ہے ۔
تشریح :  امام ابو حنیفہ کی جانب سے صاحبین کو جواب ہے کہ الشفق الحمرة ، کا جملہ حضرت ابن عمر  کا قول ہے اسلئے اس پر شفق احمر کا فیصلہ نہیںکیا جاسکتا ۔قول یہ ہے ۔  عن ابن عمر قال : الشفق الحمرة ۔ (دار قطنی ، باب فی صفة المغرب والصبح ج اول ص ٢٧٦ نمبر١٠٤٥ سنن للبیھقی ،باب دخول وقت العشاء بغیبوبة الشفق ،ج اول، ص ٥٤٨،نمبر١٧٤٢) یہ دار قطنی اور بیھقی میں ہے ۔ اور موطاء امام مالک میں عبارت اس طرح ہے قال مالک : الشفق الحمرة التی فی المغرب فاذا ذھبت الحمرة فقد وجبت صلوة العشاء ، و 

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 5 0
2 کتاب الطھارات 52 1
3 سنن الطھارة 62 2
4 مستحبات وضو کا بیان 71 3
5 نواقض وضو کا بیان 79 11
6 فصل فی الغسل 102 2
7 غسل کے فرائض کا بیان 102 6
8 غسل واجب ہونے کے اسباب 107 6
9 سنت غسل کا بیان 112 6
11 فصل فی نواقض الوضوئ 79 3
12 باب الماء الذی یجوز بہ الوضوء و ما لا یجوز بہ 117 2
13 پانی کے احکام 117 12
14 بڑے تالاب کا حساب ایک نظر میں 130 13
15 گول چیز ناپنے کافارمولہ 132 13
17 فصل فی البیر 155 12
18 کنویں کے مسائل 155 17
19 فصل فی الآسار 171 12
20 فصل جوٹھے اور اسکے علاوہ کے بارے میں 171 19
21 باب التیمم 193 2
23 باب المسح علی الخفین 227 2
24 باب الحیض و الاستحاضة 251 2
25 حیض کا بیان 251 24
26 فصل فی المستحاضة 270 24
27 فصل فی النفاس 276 24
28 نفاس کا بیان 276 27
29 باب الانجاس وتطھیرھا 283 2
30 نجاست ، اور اسکے پاک کرنے کا با ب 283 29
31 ہر ایک کے ناپاک ہو نے کی دلیل 297 29
33 درھم کی قسمیں تین ہیں 300 29
34 درھم کا حساب 300 29
36 فصل فی الاستنجاء 320 2
37 استنجاء کا بیان 320 36
38 کتاب الصلوة 329 1
39 باب المواقیت 329 38
40 فصل اوقات مستحب 342 39
41 فصل فی الاوقات التی تکرہ فیھا الصلوة 351 39
42 باب الاذان 362 38
43 باب شروط الصَّلٰوة التی تتقدمہا 385 38
44 باب صفة الصلوة 413 38
45 فصل فی القراء ة 496 44
46 باب الامامة 523 38
47 جماعت کا بیان 523 46
49 باب الحدث فی الصلوة 569 38
50 باب مایفسد الصلوٰة وما یکرہ فیہا 601 38
Flag Counter