Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 1

275 - 627
١٠ و المستحاضة ھی التی لا یمضی علیھا وقت صلوة الا والحدث الذی ابتلیت بہ یوجد فیہ،
١١ وکذا کل من ھوفی معناھا،و ھو من ذکرناہ،  و من بہ استطلاق بطن،  و انفلات ریح لان الضرورة بھذا یتحقق وھی تعم الکل 

ترجمہ :   ١٠    اور مستحاضہ وہ ہے کہ اس کا کوئی بھی نماز کا وقت نہیں گزر تا ہو مگر اس میں وہ حدث پایا جاتا ہو جس میں وہ مبتلا ہو ۔
تشریح :  کس وقت کسی کو معذور قرار دیا جائے گا اسکا قاعدہ بیان کیا جارہا ہے ۔فرماتے ہیں کہ ، جب بھی نماز کا وقت آتا ہو تو یہ عذر پایا جاتا ہو ، وقت میں اتنا بھی ٹائم نہیں ملتا ہو کہ وضو کرکے تحریمہ باندھ سکے ۔ مثلا استحاضہ کا خون ہر وقت گرتا رہتا ہے دن کے پانچوں نمازوں میں  پانچ منٹ کا بھی وقت نہیں ملتا کہ اس میں خون بند رہتا ہو ، ایسی صورت  میں اسکو معذور قرار دیا جائے گا ۔ جب اسکو معذور قرار دے دیا گیا تو چاہے اسکا خون گرتا رہے وضو نہیں ٹوٹے گا ، البتہ اگر کوئی اور حدث ہو ا تو اس سے وضو ٹوٹے گا ۔بعد میں جب اتنا خون بند ہو جائے کہ نماز کے پورے وقت میں ایک مرتبہ بھی خون نہ آئے تو اب وہ معذور نہیں رہے گا ۔
ترجمہ:   ١١   اوریہی حکم ہے ہر اس معذور کا جو اسکے معنی میں ہو ، جسکو میں نے ذکر کیا ،اور جسکو پیٹ چلنے کی بیماری ہو ، اور ہوا نکلنے کی بیماری ہو ، کیونکہ ضرورت اس عذر کے ساتھ متحقق ہو جاتی ہے ، اور ضرورت سب کو عام ہے ۔ 
تشریح :    جن معذروں کا حال اس طرح ہے کہ عذر پورے وقت کو گھیرے ہوئے ہے  اور پانچوں نمازوں میں ، یعنی ایک دن ایک رات یہ صورت بحال رہے تو اس سے معذور ہو جاتا ہے اور اس پر معذور کا حکم لاگو ہو جاتا ہے ، جیسے کسی کو مسلسل پیخانہ آنے کی بیماری ہو کہ نماز کے وقت میں پانچ منٹ بھی نہیں ملتا کہ پیخانہ آجاتا ہے تو وہ بھی معذور کے حکم میں ہو جائے گا اور چاہے پیخانہ آتا رہتا ہو پھر بھی اسکے لئے نماز پڑھنا جائز ہے ۔ اسی طرح کسی کو مسلسل ہو ا نکلتی ہو کہ نماز کے وقت میں پانچ منٹ کا وقت بھی نہیں ملتا ہو تو وہ معذور کے حکم میں ہو جائے گا اور اسکے لئے ہوا نکلنے کے باوجود نماز پڑھنا جائز ہو گا ۔
اور معذور ہو جانے کے بعد جب  اتنا افاقہ ہو جائے کہ نماز کے وقت میں ایک مرتبہ بھی وہ حدث نہ آئے تو اب اسکو صحت مند قرار دیں گے ، اور اب یہ معذور نہیں رہے گا ۔ 
لغت:  یتمکن : قدرت ہو سکے گی ۔ صلاة الضحی : چاشت کی نماز ۔ابتلیت : مبتلا ہوئی ہو ۔استطلاق بطن :  طلق کا ترجمہ ہے چھوٹنا ، یہاں مراد ہے ،پیٹ کا چلنا ، ہر وقت پیخانہ ہو تے رہنا ۔انفلات ریح:   فلت سے مشتق ہے چھوٹنا، اسلئے انفلات ریح کا ترجمہ ہوا اچانک ہوا نکل جانا ۔

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 5 0
2 کتاب الطھارات 52 1
3 سنن الطھارة 62 2
4 مستحبات وضو کا بیان 71 3
5 نواقض وضو کا بیان 79 11
6 فصل فی الغسل 102 2
7 غسل کے فرائض کا بیان 102 6
8 غسل واجب ہونے کے اسباب 107 6
9 سنت غسل کا بیان 112 6
11 فصل فی نواقض الوضوئ 79 3
12 باب الماء الذی یجوز بہ الوضوء و ما لا یجوز بہ 117 2
13 پانی کے احکام 117 12
14 بڑے تالاب کا حساب ایک نظر میں 130 13
15 گول چیز ناپنے کافارمولہ 132 13
17 فصل فی البیر 155 12
18 کنویں کے مسائل 155 17
19 فصل فی الآسار 171 12
20 فصل جوٹھے اور اسکے علاوہ کے بارے میں 171 19
21 باب التیمم 193 2
23 باب المسح علی الخفین 227 2
24 باب الحیض و الاستحاضة 251 2
25 حیض کا بیان 251 24
26 فصل فی المستحاضة 270 24
27 فصل فی النفاس 276 24
28 نفاس کا بیان 276 27
29 باب الانجاس وتطھیرھا 283 2
30 نجاست ، اور اسکے پاک کرنے کا با ب 283 29
31 ہر ایک کے ناپاک ہو نے کی دلیل 297 29
33 درھم کی قسمیں تین ہیں 300 29
34 درھم کا حساب 300 29
36 فصل فی الاستنجاء 320 2
37 استنجاء کا بیان 320 36
38 کتاب الصلوة 329 1
39 باب المواقیت 329 38
40 فصل اوقات مستحب 342 39
41 فصل فی الاوقات التی تکرہ فیھا الصلوة 351 39
42 باب الاذان 362 38
43 باب شروط الصَّلٰوة التی تتقدمہا 385 38
44 باب صفة الصلوة 413 38
45 فصل فی القراء ة 496 44
46 باب الامامة 523 38
47 جماعت کا بیان 523 46
49 باب الحدث فی الصلوة 569 38
50 باب مایفسد الصلوٰة وما یکرہ فیہا 601 38
Flag Counter