Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 1

274 - 627
 ٦  و لابی یوسف:  ان الحاجة مقصورة علی الوقت فلا یعتبر قبلہ و لا بعدہ ٧  ولھما انہ لابد من تقدیم الطھارة علی الوقت لیتمکن من الاداء کما دخل الوقت و خروج الوقت دلیل زوال الحاجة،  فظھر اعتبار الحدث عندہ٨ والمراد بالوقت: وقت المفروضة  حتی لوتوضأ المعذور لصلوة العید لہ ان یصلی الظھربہ عندھما، و ھوالصحیح،لانھا بمنزلة صلوة الضحی،  ٩ و لو توضأ مرة للظھر فی وقتہ واخریٰ فیہ للعصر فعندھمالیس لہ ان یصلی العصربہ لانتقاضہ بخروج وقت المفروضة،

وضو ہے وہ ختم ہو جائے گا ۔
ترجمہ:  ٦   اور امام ابو یوسف  کی دلیل یہ ہے کہ ضرورت وقت پر منحصرہے اسلئے اس سے پہلے بھی اسکا اعتبار نہیں اورا سکے بعد بھی اسکا اعتبار نہیں ۔
ترجمہ:  ٧   اور امام ابو حنیفہ  اور امام محمد  کی دلیل یہ ہے کہ طھارت کو وقت سے پہلے کرنا ضروری ہے تاکہ وقت داخل ہو تے ہی نماز ادا کرنا ممکن ہو ، اور وقت کا نکلنا ضرورت کے ختم ہو نے کی دلیل ہے اسلئے اس وقت حدث کا اعتبار ظاہر ہوا ۔
تشریح :   طرفین کی دلیل یہ ہے کہ وقت سے پہلے بھی وضو کرنے کی اجازت ہو نی چاہئے تاکہ نماز کا وقت داخل ہوتے ہی نماز پڑھ سکے اسلئے وقت کے داخل ہو نے سے وضو نہیں ٹوٹنا چاہئے ، اور جب وقت نکل گیا تو اب اس نماز کے پڑھنے کی ضرورت نہیں رہی اسلئے اس وضو کی ضرورت نہیں رہی اسلئے وقت کے نکلنے سے وضو ٹوٹ جائے گا ۔
حاصل :  یہ ہے کہ معذور کی طھارت ضرورت کی بنا پرتھی  اور وقت نکلنے سے ضرورت نہیں رہی اسلئے اس سے وضو ٹوٹ جائے گا ۔  
ترجمہ:  ٨   وقت سے فرض کا وقت مرادہے ، یہاں تک کہ اگر معذور نے عید کی نماز کے لئے وضو کیا تو اسکے لئے امام ابو حنیفہ اور امام محمد  کے نزدیک ظہر کی نماز پڑھنا جائز ہے ، اور صحیح بات یہی ہے اسلئے کہ نماز عید چاشت کی نماز کی طرح ہے ۔
تشریح :   متن جوہے کہ وقت نکلنے سے وضو ٹوٹ جائے گا اس وقت سے فرض کا وقت مراد ہے ، چنانچہ اگر عید کی نماز کے لئے وضو کیا اور عید کا وقت نکل گیا تو اس سے وضو نہیں ٹوٹے گا اسلئے کہ عید کا وقت فرض نہیں ہے وہ تو چاشت کی نماز کی طرح نفل ہے ۔  
ترجمہ:  ٩   اگر کسی نے ایک مرتبہ نماز ظہر کے لئے وضو کیا پھر ظہر ہی کے وقت میں دوسری مرتبہ نماز عصر کے لئے وضو کیا تو طرفین کے نزدیک اسکے لئے جائز نہیں ہے کہ اس سے عصر کی نماز پڑھے اسلئے کہ فرض وقت نکلنے کی وجہ سے وضو ٹوٹ گیا ۔ 
تشریح :   ایک آدمی نے ظہر کے وقت میں ظہر کی نماز کے لئے وضو کیا، اسکو پڑھنے کے بعد پھرظہر ہی کے وقت میں عصر کی نماز کے لئے دوبارہ وضو کیا ، تو اس وضو سے عصر کی نماز نہیں پڑھ سکتا ، اسکی وجہ یہ ہے کہ اس وضو پر بھی ظہر کا وقت نکلا ، اور وقت نکلنے سے وضو ٹوٹتا ہے اسلئے اسکا وضو ٹوٹ گیا اسلئے اس سے عصر کی نماز نہیں پڑھ سکتا ۔ 

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 5 0
2 کتاب الطھارات 52 1
3 سنن الطھارة 62 2
4 مستحبات وضو کا بیان 71 3
5 نواقض وضو کا بیان 79 11
6 فصل فی الغسل 102 2
7 غسل کے فرائض کا بیان 102 6
8 غسل واجب ہونے کے اسباب 107 6
9 سنت غسل کا بیان 112 6
11 فصل فی نواقض الوضوئ 79 3
12 باب الماء الذی یجوز بہ الوضوء و ما لا یجوز بہ 117 2
13 پانی کے احکام 117 12
14 بڑے تالاب کا حساب ایک نظر میں 130 13
15 گول چیز ناپنے کافارمولہ 132 13
17 فصل فی البیر 155 12
18 کنویں کے مسائل 155 17
19 فصل فی الآسار 171 12
20 فصل جوٹھے اور اسکے علاوہ کے بارے میں 171 19
21 باب التیمم 193 2
23 باب المسح علی الخفین 227 2
24 باب الحیض و الاستحاضة 251 2
25 حیض کا بیان 251 24
26 فصل فی المستحاضة 270 24
27 فصل فی النفاس 276 24
28 نفاس کا بیان 276 27
29 باب الانجاس وتطھیرھا 283 2
30 نجاست ، اور اسکے پاک کرنے کا با ب 283 29
31 ہر ایک کے ناپاک ہو نے کی دلیل 297 29
33 درھم کی قسمیں تین ہیں 300 29
34 درھم کا حساب 300 29
36 فصل فی الاستنجاء 320 2
37 استنجاء کا بیان 320 36
38 کتاب الصلوة 329 1
39 باب المواقیت 329 38
40 فصل اوقات مستحب 342 39
41 فصل فی الاوقات التی تکرہ فیھا الصلوة 351 39
42 باب الاذان 362 38
43 باب شروط الصَّلٰوة التی تتقدمہا 385 38
44 باب صفة الصلوة 413 38
45 فصل فی القراء ة 496 44
46 باب الامامة 523 38
47 جماعت کا بیان 523 46
49 باب الحدث فی الصلوة 569 38
50 باب مایفسد الصلوٰة وما یکرہ فیہا 601 38
Flag Counter