Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 1

273 - 627
٣  و حاصلہ ان طھارة المعذور تنتقض بخروج الوقت بالحدث السابق عند ابی حنیفة و محمد ، و بدخول الوقت عند زفر، و بایھما کان عند ابی یوسف ، ٤ و فائدة الاختلاف لا تظھر الا فیمن توضأ قبل الزوال کما ذکرنا او قبل طلوع الشمس،   ٥   لزفر : ان اعتبار الطھارة مع المنافی للحاجة الی الادائ،  و لا حاجة قبل الوقت فلا تعتبر،  

تشریح :  امام ابو یو سف کے نزدیک  وقت کے داخل ہو نے سے بھی معذور کا وضو ٹوٹتا ہے اور وقت کے نکلنے سے بھی اسلئے ظہر کا وقت جیسے ہی داخل ہوا تو وضو ٹوٹ جائے گا ، اسی طرح امام زفر  کے نزدیک صرف وقت کے داخل ہونے سے وضو ٹوٹتا ہے اسلئے ظہر کا وقت جیسے ہی داخل ہو وضو ٹوٹ جائیگا  ۔
ترجمہ:  ٣   اسکا حاصل یہ ہے کہ معذور کی طھارت  وقت کے نکلنے سے ٹوٹتا ہے حدث سابق کی وجہ سے امام ابو حنیفہ  اور امام محمد  کے نزدیک ، اور وقت کے داخل ہونے سے امام زفر  کے نزدیک اور دونوں میں سے جون سا بھی ہو امام ابو یوسف  کے نزدیک ۔ 
تشریح :   یہ  بات گزرگئی ہے کہ امام ابو حنیفہ  اور امام محمد  کے نزدیک وقت کے نکلنے  سے معذور کا وضو ٹوٹتا ہے ، اور امام زفر  کے نزدیک وقت کے داخل ہو نے سے ، اور امام ابو یوسف  کے نزدیک وقت کے نکلنے سے بھی اور وقت کے داخل ہو نے سے بھی  وضو ٹوٹتا ہے ۔
ترجمہ: ٤   اختلاف کا فائدہ نہیں ظاہر ہو گا مگر اس صورت میں کہ کسی نے زوال سے پہلے وضو کیا ، جیسا کہ ذکر کیا ، یا سورج طلوع سے پہلے ۔ 
تشریح :  قاعدے میں اختلاف کا فائدہ اس صورت میں ظاہر ہو گا کہ کسی آدمی نے زوال سے پہلے وضو کیا تو ظہر کا وقت داخل ہو تے ہی امام زفر اور امام ابو یوسف  کے نزدیک وضوٹوٹ گیا اس لئے اس وضو سے نماز نہیں پڑھ سکتا ، اور امام ابوحنیفہ  اور امام محمد  کے نزدیک پڑھ سکتا ہے کیونکہ کوئی وقت ابھی نکلا نہیںہے بلکہ داخل ہوا ہے ۔اور اگر سورج کے طلوع ہو نے سے پہلے وضو کیا تو سورج نکلنے کے بعد اس وضو سے امام ابو حنیفہ  اور امام محمد  کے نزدیک نماز نہیں پڑھ سکتا کیونکہ یہاں وقت نکلا ہے ، اور امام زفر کے نزدیک نماز پڑھ سکتا ہے ، کیونکہ کسی نماز کا وقت داخل نہیں ہوا ہے ۔
ترجمہ:  ٥   امام زفر  فرماتے ہیں کہ منافی کے باوجود پاکی کا اعتبار ادا کی ضرورت کی بنا پر ہے اور وقت سے پہلے کوئی ضرورت نہیں ہے اسلئے پاکی کا اعتبار نہیں ۔
تشریح :   خون گر رہا ہے اسکے باوجود پاکی کا حکم لگانا اس وجہ سے ہے کہ نماز ادا ہو جائے ورنہ تو وہ نماز ہی نہیں پڑھ سکیں گے اور ادا کی ضرورت پڑے گی وقت داخل ہو نے کے بعد اس سے پہلے وضو کی ضرورت نہیں ہے اس لئے وقت داخل ہو نے سے پہلے جو 

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 5 0
2 کتاب الطھارات 52 1
3 سنن الطھارة 62 2
4 مستحبات وضو کا بیان 71 3
5 نواقض وضو کا بیان 79 11
6 فصل فی الغسل 102 2
7 غسل کے فرائض کا بیان 102 6
8 غسل واجب ہونے کے اسباب 107 6
9 سنت غسل کا بیان 112 6
11 فصل فی نواقض الوضوئ 79 3
12 باب الماء الذی یجوز بہ الوضوء و ما لا یجوز بہ 117 2
13 پانی کے احکام 117 12
14 بڑے تالاب کا حساب ایک نظر میں 130 13
15 گول چیز ناپنے کافارمولہ 132 13
17 فصل فی البیر 155 12
18 کنویں کے مسائل 155 17
19 فصل فی الآسار 171 12
20 فصل جوٹھے اور اسکے علاوہ کے بارے میں 171 19
21 باب التیمم 193 2
23 باب المسح علی الخفین 227 2
24 باب الحیض و الاستحاضة 251 2
25 حیض کا بیان 251 24
26 فصل فی المستحاضة 270 24
27 فصل فی النفاس 276 24
28 نفاس کا بیان 276 27
29 باب الانجاس وتطھیرھا 283 2
30 نجاست ، اور اسکے پاک کرنے کا با ب 283 29
31 ہر ایک کے ناپاک ہو نے کی دلیل 297 29
33 درھم کی قسمیں تین ہیں 300 29
34 درھم کا حساب 300 29
36 فصل فی الاستنجاء 320 2
37 استنجاء کا بیان 320 36
38 کتاب الصلوة 329 1
39 باب المواقیت 329 38
40 فصل اوقات مستحب 342 39
41 فصل فی الاوقات التی تکرہ فیھا الصلوة 351 39
42 باب الاذان 362 38
43 باب شروط الصَّلٰوة التی تتقدمہا 385 38
44 باب صفة الصلوة 413 38
45 فصل فی القراء ة 496 44
46 باب الامامة 523 38
47 جماعت کا بیان 523 46
49 باب الحدث فی الصلوة 569 38
50 باب مایفسد الصلوٰة وما یکرہ فیہا 601 38
Flag Counter