Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 1

267 - 627
(١٤٨)و لو زاد الدم علی عشرة ایام و لھا عادة معروفة دونھا ردت الی ایام عادتھا و الذی زاد استحاضة)  

تشریح :    روزہ اور وطی  نماز کی طرح ہیں اسلئے استحاضہ کی حالت میں اوپر کی حدیث کی بنا پر نماز جائز ہو گئی تو اجماع کے ذریعہ روزہ اور صحبت بھی جائز کردے جائیں گے ۔حدیث میں بھی ہے کہ مستحاضہ روزہ رکھے گی حدیث یہ ہے  ۔ عن النبی ۖ قال فی المستحاضة یدع الصلوة ایام اقرائھا التی کانت تحیض فیھا ثم تغتسل وتتوضأ عند کل صلوة وتصوم وتصلی۔ (ترمذی شریف، باب ماجاء ان المستحاضة تتوضأ لکل صلوة ص ٣٣ نمبر ١٢٦) ا ور  وطی کے بارے میں یہ حدیث گزری ۔ عن عکرمة قال کانت ام حبیبة تستحاض فکان زوجھا یغشاھا  (ابوداؤد، باب المستحاضة یغشاھا زوجھا ،ص ٤٩ ،نمبر ٣٠٩)اس حدیث میں ہے کہ مستحاضہ سے شوہر وطی کر سکتا ہے 
لغت:  رعاف  :  ناک سے جو خون آتا ہے جس کو نکسیر پھوٹنا کہتے ہیں ،اس کو رعاف کہتے ہیں ۔الحصیر : چٹائی ۔
 نوٹ:  جن اماموں کے نزدیک حیض کا خون ہونے کا مدار خون کے کالے یا خون کے سرخ ہونے پر ہے ان کے نزدیک استحاضہ کا مسئلہ بہت آسان ہے کہ جب کالا اور انتہائی سرخ خون آئے گا تو اس کو حیض شمار کریں گے۔ اور جب پیلا ،زرد یا مٹیالا خون آئے گا تو اس کو استحاضہ شمار کریںگے۔ اور استحاضہ کی حالت میں عورت نماز پڑھے گی،روزہ رکھے گی اور شوہر  سے وطی بھی کرائے گی۔ علماء فرماتے ہیں کہ عورت متحیرہ  ہو یعنی نہ عادت کا اندازہ ہو کہ مہینے میں کون کون سے دن حیض آتا تھا اور نہ یہ پتہ ہو کہ کب سے حیض شروع ہوا ہے اور کب ختم ہوا ہے تو ایسی عورت کے لئے خون کی رنگت پر حیض اور استحاضہ کا فیصلہ کرنا زیادہ بہتر ہے۔ کیونکہ حدیث میں ہے  عن فاطمة بنت ابی حبیش انھا کانت تستحاض فقال لھا النبی ۖ اذا کان دم الحیض فانہ دم اسود یعرف فاذا کان ذلک فامسکی عن الصلوة فاذا کان الآخر فتوضئی و صلی۔ (ابو داؤد، باب من قال توضأ لکل صلوة ص٤٨ نمبر ٣٠٤) چنانچہ امام احمد نے خون کی رنگت پر حیض اور استحاضہ کا فیصلہ کیا ہے۔
تحقیق حیض و استحاضة:  رحم کے اندر چاروں طرف حیض کی جھلیاں ہوتی ہیں وہ بڑھتی رہتی ہیں ۔جب حیض کا زمانہ آتا ہے تو وہ کٹ کٹ کر خون کے ساتھ گرتی ہیں ۔اس لئے حیض کا خون گاڑھا اور کالا ہوتا ہے۔ لیکن رحم کی رگوں میں کوئی بیماری ہو تو حیض کے بعد بھی اس سے خون گرتا ہے۔ جس میں وہ جھلیاں نہیں ہوتی یا سرخ رنگ کا خون ہوتا ہے یا مٹیالا یا زرد رنگ کا خون ہوتا ہے ، استحاضہ کا خون رحم میں خراش یا بیماری کی وجہ سے آتا ہے۔
ترجمہ:  (١٤٨)  اگر خون دس دن سے زیادہ ہو جائے اور عورت کے لئے عادت معروف ہو تو اس کی عادت کے زمانے کی طرف لوٹا یا جائے گا۔اور جو عادت معروفہ سے زیادہ ہوگا وہ استحاضہ کا خون ہوگا۔   

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 5 0
2 کتاب الطھارات 52 1
3 سنن الطھارة 62 2
4 مستحبات وضو کا بیان 71 3
5 نواقض وضو کا بیان 79 11
6 فصل فی الغسل 102 2
7 غسل کے فرائض کا بیان 102 6
8 غسل واجب ہونے کے اسباب 107 6
9 سنت غسل کا بیان 112 6
11 فصل فی نواقض الوضوئ 79 3
12 باب الماء الذی یجوز بہ الوضوء و ما لا یجوز بہ 117 2
13 پانی کے احکام 117 12
14 بڑے تالاب کا حساب ایک نظر میں 130 13
15 گول چیز ناپنے کافارمولہ 132 13
17 فصل فی البیر 155 12
18 کنویں کے مسائل 155 17
19 فصل فی الآسار 171 12
20 فصل جوٹھے اور اسکے علاوہ کے بارے میں 171 19
21 باب التیمم 193 2
23 باب المسح علی الخفین 227 2
24 باب الحیض و الاستحاضة 251 2
25 حیض کا بیان 251 24
26 فصل فی المستحاضة 270 24
27 فصل فی النفاس 276 24
28 نفاس کا بیان 276 27
29 باب الانجاس وتطھیرھا 283 2
30 نجاست ، اور اسکے پاک کرنے کا با ب 283 29
31 ہر ایک کے ناپاک ہو نے کی دلیل 297 29
33 درھم کی قسمیں تین ہیں 300 29
34 درھم کا حساب 300 29
36 فصل فی الاستنجاء 320 2
37 استنجاء کا بیان 320 36
38 کتاب الصلوة 329 1
39 باب المواقیت 329 38
40 فصل اوقات مستحب 342 39
41 فصل فی الاوقات التی تکرہ فیھا الصلوة 351 39
42 باب الاذان 362 38
43 باب شروط الصَّلٰوة التی تتقدمہا 385 38
44 باب صفة الصلوة 413 38
45 فصل فی القراء ة 496 44
46 باب الامامة 523 38
47 جماعت کا بیان 523 46
49 باب الحدث فی الصلوة 569 38
50 باب مایفسد الصلوٰة وما یکرہ فیہا 601 38
Flag Counter