(١٤٨)و لو زاد الدم علی عشرة ایام و لھا عادة معروفة دونھا ردت الی ایام عادتھا و الذی زاد استحاضة)
تشریح : روزہ اور وطی نماز کی طرح ہیں اسلئے استحاضہ کی حالت میں اوپر کی حدیث کی بنا پر نماز جائز ہو گئی تو اجماع کے ذریعہ روزہ اور صحبت بھی جائز کردے جائیں گے ۔حدیث میں بھی ہے کہ مستحاضہ روزہ رکھے گی حدیث یہ ہے ۔ عن النبی ۖ قال فی المستحاضة یدع الصلوة ایام اقرائھا التی کانت تحیض فیھا ثم تغتسل وتتوضأ عند کل صلوة وتصوم وتصلی۔ (ترمذی شریف، باب ماجاء ان المستحاضة تتوضأ لکل صلوة ص ٣٣ نمبر ١٢٦) ا ور وطی کے بارے میں یہ حدیث گزری ۔ عن عکرمة قال کانت ام حبیبة تستحاض فکان زوجھا یغشاھا (ابوداؤد، باب المستحاضة یغشاھا زوجھا ،ص ٤٩ ،نمبر ٣٠٩)اس حدیث میں ہے کہ مستحاضہ سے شوہر وطی کر سکتا ہے
لغت: رعاف : ناک سے جو خون آتا ہے جس کو نکسیر پھوٹنا کہتے ہیں ،اس کو رعاف کہتے ہیں ۔الحصیر : چٹائی ۔
نوٹ: جن اماموں کے نزدیک حیض کا خون ہونے کا مدار خون کے کالے یا خون کے سرخ ہونے پر ہے ان کے نزدیک استحاضہ کا مسئلہ بہت آسان ہے کہ جب کالا اور انتہائی سرخ خون آئے گا تو اس کو حیض شمار کریں گے۔ اور جب پیلا ،زرد یا مٹیالا خون آئے گا تو اس کو استحاضہ شمار کریںگے۔ اور استحاضہ کی حالت میں عورت نماز پڑھے گی،روزہ رکھے گی اور شوہر سے وطی بھی کرائے گی۔ علماء فرماتے ہیں کہ عورت متحیرہ ہو یعنی نہ عادت کا اندازہ ہو کہ مہینے میں کون کون سے دن حیض آتا تھا اور نہ یہ پتہ ہو کہ کب سے حیض شروع ہوا ہے اور کب ختم ہوا ہے تو ایسی عورت کے لئے خون کی رنگت پر حیض اور استحاضہ کا فیصلہ کرنا زیادہ بہتر ہے۔ کیونکہ حدیث میں ہے عن فاطمة بنت ابی حبیش انھا کانت تستحاض فقال لھا النبی ۖ اذا کان دم الحیض فانہ دم اسود یعرف فاذا کان ذلک فامسکی عن الصلوة فاذا کان الآخر فتوضئی و صلی۔ (ابو داؤد، باب من قال توضأ لکل صلوة ص٤٨ نمبر ٣٠٤) چنانچہ امام احمد نے خون کی رنگت پر حیض اور استحاضہ کا فیصلہ کیا ہے۔
تحقیق حیض و استحاضة: رحم کے اندر چاروں طرف حیض کی جھلیاں ہوتی ہیں وہ بڑھتی رہتی ہیں ۔جب حیض کا زمانہ آتا ہے تو وہ کٹ کٹ کر خون کے ساتھ گرتی ہیں ۔اس لئے حیض کا خون گاڑھا اور کالا ہوتا ہے۔ لیکن رحم کی رگوں میں کوئی بیماری ہو تو حیض کے بعد بھی اس سے خون گرتا ہے۔ جس میں وہ جھلیاں نہیں ہوتی یا سرخ رنگ کا خون ہوتا ہے یا مٹیالا یا زرد رنگ کا خون ہوتا ہے ، استحاضہ کا خون رحم میں خراش یا بیماری کی وجہ سے آتا ہے۔
ترجمہ: (١٤٨) اگر خون دس دن سے زیادہ ہو جائے اور عورت کے لئے عادت معروف ہو تو اس کی عادت کے زمانے کی طرف لوٹا یا جائے گا۔اور جو عادت معروفہ سے زیادہ ہوگا وہ استحاضہ کا خون ہوگا۔