٢ ولھماماروی ان عاشة جعلت ماسوی البیاض الخالص حیضاًوھذالایعرفالاسماعا ً ٣ و فم الرحم منکوس فیخرج الکدر اولاً کالجرة اذا ثقب اسفلھا،٤ و اما الخضرة فالصحیح ان المرأة اذاکانت من ذوات الاقراء تکون حیضاً،ویحمل علی فساد الغذائ،وان کانت کبیرةلاتری
ہے کہ وہ رحم سے نہیں آیا ہے کسی اور رگ سے آیا ہے اسلئے وہ حیض نہیں ہے (٢) انکی دلیل ام عطیة کی یہ روایت بھی ہے ۔ عن ام عطیة قالت کنالا نعد الکدرة والصفرة شیئا ۔ (بخاری شریف، باب الصفرة والکدرة فی غیر ایام الحیض ص ٤٧ نمبر ٣٢٦ابو داود شریف ، باب فی المرأة تری الصفرة و الکدرة بعد الطھر ، ص ٤٩ ، نمبر ٣٠٧ )اس قول میںحیض کے زمانے کے علاوہ میں مٹیالا اور زرد رنگ کا خون حیض شمار نہیں کرتے تھے۔اور حیض کے بعد جو مٹیالا اور زرد خون ہے اس کو حیض شمار کریںگے جیسا کہ حضرت عائشہ کے قول سے معلوم ہوا ۔
ترجمہ: ٢ امام ابو حنیفة اور امام محمد کی دلیل اوپر والی روایت ہے کہ حضرت عائشہ نے خالص سفید کے علاوہ کو حیض قرار دیا ۔ اور یہی سمجھتے ہیں کہ حضور ۖ سے سن کر فرمائی ہو نگی ۔یہ روایت اوپر گزرچکی ہے۔( بخاری شریف، نمبر ٣٢٠)
ترجمہ: ٣ اور رحم کا منہ الٹا ہے اسلئے پہلے مٹیالا نکلے گا (بعد میں سرخ خون)جیسے کہ مٹکا جبکہ نیچے سے سوراخ کیا جائے ۔
تشریح : یہ جملہ امام ابو یوسف کو جواب ہے انہوں نے فرمایا تھا کہ رحم سے پہلے سرخ خون نکلے گا بعد میں مٹیالا خون۔ اسکا جواب دیا جا رہا ہے کہ رحم کا منہ الٹا ہے اسلئے گدلا نیچے بیٹھا رہے گا اور صاف خون اوپر ہو گا ، جیسے مٹکے میں صاف پانی اوپر ہو تا ہے اور گدلا پانی نیچے ہو تا ہے ، پس اگر مٹکے کے پیندے میں سوراخ کریں تونیچلے حصے سے گدلا پانی پہلے نکلے گا اور اوپر سے صاف پانی بعد میں نکلے گا اسی طرح حیض کے لئے رحم کا منہ یعنی نچلا حصہ جب کھلتا ہے تو گدلا خون پہلے نکلتا ہے اور صاف اور لال خون بعد میں نکلتا ہے ، اور گدلا اور لال دونوں رحم سے ہی نکلتے ہیں اور دونوں ہی حیض کے خون ہیں ۔
ترجمہ: ٤ بہر حال سبز خون تو صحیح بات یہ ہے کہ اگر عورت حیض والی ہے تو وہ حیض ہو گا ، اور محمول کیا جائے گا غذا کے خراب ہو نے پر ، اور اگر اتنی بوڑھی ہے کہ سبز خون کے علاوہ کو ئی دوسرا خون نہیں دیکھتی تو حمل کیا جائے گا رحم کے خرابی پر تو وہ حیض نہیں ہو گا ۔
تشریح : سبز خون کے بارے میں بتاتے ہیں کہ ، اگر ایسی عورت ہو جسکو حیض کا خون آتا ہو اور اسکو سبز خون آگیا تو یوں سمجھا جائے گا کہ غذا کے ہضم میں کوئی خامی ہے جسکی وجہ سے خون سبز ہو گیا ہے تاہم یہ خون حیض کا ہی ہے ۔۔ اور اگر اتنی بوڑھی ہے کہ اسکو صرف سبز خون ہی آتا ہے اور کسی رنگ کا خون نہیں آتا تو یوں سمجھا جائے گا کہ اس عورت کا رحم خراب ہے اور اب حیض کا خون نہیں آسکتا ہے اسلئے یہ خون حیض کا نہیں ہے ۔ حاصل یہ ہے کہ حائضہ عورت سے سبز خون آئے تو وہ حیض ہے اور آخری بوڑھی سے آئے تو وہ استحاضہ ہے ۔