(١٣٣) و ما تراہالمرأة من الحمرة، و الصفرة، و الکدرة حیض حتی تری البیاض خالصا) ١ و قال ابو یوسف لا تکون الکدرة من الحیض الا بعد الدم، لانہ لو کان من الرحم لتأخر خروج الکدر عن الصافی
ہے اسلئے اسکے علاوہ کو اس میں نہیں ملایا جائے گا ، کیونکہ اسکے علاوہ کو ملانے سے شریعت روکتی ہے ۔حدیث یہ ہے عن ابی امامة الباھلی قال قال رسول اللہ ۖ لایکون الحیض للجاریة والثیب الذی قد ایئست من الحیض اقل من ثلاثة ایام ولا اکثر من عشرة ایام فاذا رأت الدم فوق عشرة ایام فھی مستحاضة فمازاد علی ایام اقرائھا قضت ودم الحیض اسود خائر تعلوہ حمرة ودم المستحاضة اصفر رقیق (دار قطنی ،کتاب الحیض ج اول ص ٢٢٥ ، نمبر ٨٣٤) اس حدیث میں ہے کہ دس دن سے جو زائد ہو وہ استحاضہ کا خون ہے ۔
ترجمہ: (١٣٣) ا ور عورت حیض کے زمانہ میں جو سرخ خون ،زرد خون اور مٹیالا خون دیکھتی ہے وہ سب حیض ہیں۔یہاں تک کہ سفید خالص پانی دیکھے۔
تشریح : یہاں سے یہ ذکر ہے کہ کون سا خون حیض ہے۔ خون سات رنگوں کا ہو تا ہے ، (١) کالا ، (٢) لال ،(٣) زرد ،(٤) گدلا ،(٥)سبز رنگ ، (٦) مٹیالا ، (٧) خالص سفید رنگ کا ۔ البتہ یہ رنگ خون نہیں ہے بلکہ سفید پانی ہے ۔فرماتے ہیں ۔کہ حیض کے زمانے میں عورت کالا خون،سرخ خون ،زرد ، مٹیالا اور سبز رنگ کاخون دیکھتی ہے ان میںسے سفید پانی تو حیض نہیں ہے ۔لیکن کالا خون ،سرخ خون ،زرد خون اور مٹیالا خون امام ابو حنیفہ کے نزدیک حیض میں شمار کیا جائے گا۔ کیونکہ حضرت عائشہ کا قول ہے کہ سفید خالص کے علاوہ تمام حیض ہیں۔ کن نساء یبعثن الی عائشة بالدرجة فیھا الکرسف فیہ الصفرة فتقول لا یعجلن حتی ترین القصة البیضاء ترید بذلک الطہرمن الحیضة۔(بخاری شریف، باب اقبال المحیض وادبارہ، ص ٤٦،نمبر ٣٢٠ مصنف عبد الرزاق ، باب کیف الطھر ، ج اول، ص ٣٠٢ ، نمبر ١١٥٩ )اس اثر سے معلوم ہوا کہ حیض کے زمانہ میں جب تک سفید پانی نہ نظر آئے باقی تمام رنگوں کا حال حیض ہے ۔
ترجمہ: ١ اور امام ابو یوسف نے فرمایا کہ مٹیالاخون حیض میں سے نہیں ہو گا مگر خون کے بعد ، اسلئے کہ اگر وہ رحم سے ہو تا تو مٹیالا خون صاف خون کے بعد نکلتا ۔
تشریح : امام ابو یوسف فرماتے ہیں کہ مٹیالا خون اگر حیض آنے سے پہلے نکلا ہے تو وہ حیض میں سے نہیں ہے ،اور حیض آنے کے بعد نکلا ہے تو وہ حیض ہے ۔ اسکی وجہ یہ ہے کہ عورت کے رحم کی بناوٹ ایسی ہے کہ صاف خون پہلے آتا ہے اور مٹیالا خون بعد میں آتا ہے ، اسلئے اگر مٹیالا خون بعد میں آیا تو وہ صاف خون کا حصہ ہے اسلئے وہ حیض ہو گا ، لیکن اگر صاف خون سے پہلے آگیا تو معلوم ہوتا