٣ وعن ابی یوسف انہ یومان و الاکثر من الیوم الثالث اقامة للاکثر مقام الکل،٤ قلنا: ھذا نقص عن تقدیر الشرع (١٣٢) و اکثرہ عشرة ایام، والزائد استحاضة) ١ لما روینا وھوحجة علی الشافعی فی التقدیربخمسة عشرةیوماً ٢ ثم الزائدوالناقص استحاضة، لان تقدیر الشرع یمنع الحاق غیرہ بہ
نمبر ٧٨٩ ٧٩٠سنن للبیھقی ، باب أقل الحیض ، ج اول ، ص ٤٧٦ ، نمبر ١٥٣٢ ) اس قسم کے قول سے وہ استدلال کرتے ہیں کہ حیض کی کم سے کم مدت ایک دن اور زیادہ سے زیادہ پندرہ دن ہیں۔امام مالک کے نزدیک حیض کی کم سے کم مدت میں کوئی حد تعیین نہیں ہے۔ کیوں کہ اوپر حضرت عطاء کا قول آیا کہ کم سے کم مدت ایک دن ہو سکتی ہے۔
ترجمہ: ٣ اور حضرت امام ابو یوسف سے روایت ہے کہ دو دن اور تیسرے دن کا اکثر حصہ ، اکثر کو کل کے مقام پر قائم کر نے کے لئے ۔
تشریح : حیض کی مدت کم سے کم پونے تین دن ہے ، کیونکہ دو دن سے زیادہ ہو گیا تو گویا کہ تین دن پورے ہو گئے ، کیونکہ اکثر کو کل کے قائم مقام قرار دیتے ہیں ۔ (٢) دوسری دلیل یہ اثر بھی ہے قال اسحاق : قا ل عبد الرحمن بن مھدی : کانت امرأة یقال لھا أم العلاء قالت؛ حیضتی منذ أیام الدھر یومان۔( سنن للبیھقی ، باب أقل الحیض ، ج اول ، ص ٤٧٦ ، نمبر ١٥٣٤) اس اثر میں ہے کہ ایک عورت دو دن حیض دیکھتی تھی ، تو حضرت امام ابو یوسف نے اوپر کی تین دن والی حدیث اور اس اثر کو ملا کر پونے تین دن حیض کا زمانہ قرار دیا ۔
ترجمہ: ٤ ہم جواب دیتے ہیں کہ یہ شریعت کے تعین سے کم کر نا ہے ۔اسلئے یہ ٹھیک نہیں ۔ ٹھیک پہلا ہی ہے ۔
ترجمہ: (١٣٢) اور حیض کی اکثر مدت دس دن ہیں ، اور اس سے زائد استحاضہ ہے ۔
ترجمہ: ١ اس حدیث کی وجہ سے جو اوپر ذکر کیا ، اور وہ امام شافعی پر حجت ہے پندرہ دن کے متعین کر نے میں ۔
تشریح : امام شافعی نے فرمایا تھا کہ حیض کی اکثر مدت پندرہ دن ہے ، تو اوپر والی حدیث امام شافعی کے خلاف حجت ہو گی ۔ وہ حدیث اوپر گزر گئی ، حدیث یہ تھی ۔ ولا اکثر من عشرة ایام فاذا رأت الدم فوق عشرة ایام فھی مستحاضة۔(دار قطنی ، نمبر ٨٣٤) اس حدیث میں ہے کہ اکثر مدت دس دن ہیں ۔
ترجمہ: ٢ پھر جو زائد ہے اور کم ہے وہ استحاضہ ہے، اسلئے کہ شریعت کا تعین دوسرے کو اسکے ساتھ ملانے سے روکتی ہے ۔
تشریح : حیض تین دن سے کم آکر مکمل رک گیا تو چونکہ یہ خون تین دن سے کم ہے اسلئے یہ استحاضہ ہو گا ، اسی طرح جو خون دس دن سے زیادہ آئے وہ بھی استحاضہ ہے ، اسلئے کہ شریعت میں حیض کی کم سے کم مدت تین دن اور زیادہ سے زیادہ مدت دس دن متعین