Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 1

249 - 627
١  لانہ ں فعل ذالک و امر علیا بہ  ٢و لان الحرج فیہ فوق الحرج فی نزع الخف فکان اولی بشرع المسح ٣   و یکتفی بالمسح علی اکثرھا،ذکرہ الحسن ٤   ولا یتوقت لعدم التوقیف بالتوقیت  

یعصر او یعصب شک موسی علی جرحہ خرقہ ثم یمسح علیھا و یغسل سائر جسدہ ۔(ابو داؤد شریف، باب فی المجدور یتیمم ص ٥٥ نمبر ٣٣٦) اس حدیث سے معلوم ہوا کہ زخم کے اوپر پٹی باندھ کر اس پر مسح کرے (٣)عن علی  بن ابی طالب قال : انکسر ت احدی زندی فسألت النبی ۖ فأمرنی أن امسح علی الجبا ئر (ابن ماجہ شریف باب المسح علی الجبائر ،ص ٩٣،نمبر ٦٥٧ (دار قطنی ، باب جواز المسح علی الجبائر ،ص ٢٣٣ نمبر ٨٦٧ السنن للبیھقی، باب المسح علی العصائب والجبائر ج اول ،ص ٣٤٨، نمبر١٠٨٢) اس حدیث سے معلوم ہوا کہ کھپچی پر مسح کرنا جائز ہے۔  
نوٹ:   عموما زخم پر بغیر وضو کے ہی پٹی باندھتے تھے اس کے باوجود صحابہ اس پر مسح کرتے تھے۔ کیونکہ مجبوری ہے۔ اس لئے بغیر وضو کے بھی پٹی باندھی تو اس پر مسح کرنا جائز ہے۔ 
ترجمہ:  ١  اسلئے کہ حضور ۖ نے یہ کیا ، اور حضرت علی  کو اسکا حکم بھی دیا ہے ۔
 یعنی حضور ۖ نے پٹی پر مسح فرمایا ۔حدیث یہ ہے عن ابن عمر : أن النبی ۖ کان یمسح علی الجبائر ۔ ( دار قطنی ، باب ما فی المسح علی الخفین من غیر توقیت ، ج اول ، ص٢١٢ ، نمبر ٧٧٤ ) اس حدیث میں ہے کہ حضور ۖ پٹی پر مسح فرمایا کر تے تھے ۔ 
، اور حضر ت علی  کو پٹی پر مسح کر نے کا حکم دیا ، یہ حدیث ابن ماجہ ، نمبر ٦٥٧ کی  اوپر گزر گئی ہے 
ترجمہ:  ٢   اور اسلئے بھی کہ اس میں جو حرج ہے وہ موزے کھولنے کے حرج سے زیادہ ہے اسلئے مسح کا مشروع ہو نا زیادہ بہتر ہے۔
تشریح :   موزہ کھولنے میں حرج ہے اسلئے اس پر مسح کر نے کی اجازت دی ۔ تو پٹی کھولنے میں اس سے حرج اور تکلیف ہے اسلئے اس میں بدرجہ اولی مسح کر نے کی اجازت ہو نی چاہئے ۔یہ دلیل عقلی ہے۔ 
ترجمہ:  ٣  اور اکتفاء کرے مسح کرنیکا اکثر زخم پر ۔ یعنی ۔جہاں تک پٹی باندھا ہے اس میں سے اکثر پر مسح کر لیا تو کافی ہو جائے گا ، پورے پر نہ بھی کرے تو کافی ہو جائے گا ۔ لیکن اگر آدھا ، یا آدھا سے کم کیا تو کافی نہیں ہے ۔ حضرت حسن  نے یہی ذکر فرمایا ہے ۔کیونکہ تکلیف کی وجہ سے پورے پر مسح کر نا بعض مرتبہ مشکل ہو تا ہے ۔   
ترجمہ:  ٤  اور پٹی کا مسح وقت کے ساتھ خاص نہیں ہے کیونکہ حدیث میں وقت کی تعین نہیں ہے ۔
تشریح :    موزے کے مسح میں وقت کی تعین ہے کہ ایک دن یا تین دن ہو لیکن پٹی کے مسح میں وقت متعین نہیں ہے جب تک زخم 

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 5 0
2 کتاب الطھارات 52 1
3 سنن الطھارة 62 2
4 مستحبات وضو کا بیان 71 3
5 نواقض وضو کا بیان 79 11
6 فصل فی الغسل 102 2
7 غسل کے فرائض کا بیان 102 6
8 غسل واجب ہونے کے اسباب 107 6
9 سنت غسل کا بیان 112 6
11 فصل فی نواقض الوضوئ 79 3
12 باب الماء الذی یجوز بہ الوضوء و ما لا یجوز بہ 117 2
13 پانی کے احکام 117 12
14 بڑے تالاب کا حساب ایک نظر میں 130 13
15 گول چیز ناپنے کافارمولہ 132 13
17 فصل فی البیر 155 12
18 کنویں کے مسائل 155 17
19 فصل فی الآسار 171 12
20 فصل جوٹھے اور اسکے علاوہ کے بارے میں 171 19
21 باب التیمم 193 2
23 باب المسح علی الخفین 227 2
24 باب الحیض و الاستحاضة 251 2
25 حیض کا بیان 251 24
26 فصل فی المستحاضة 270 24
27 فصل فی النفاس 276 24
28 نفاس کا بیان 276 27
29 باب الانجاس وتطھیرھا 283 2
30 نجاست ، اور اسکے پاک کرنے کا با ب 283 29
31 ہر ایک کے ناپاک ہو نے کی دلیل 297 29
33 درھم کی قسمیں تین ہیں 300 29
34 درھم کا حساب 300 29
36 فصل فی الاستنجاء 320 2
37 استنجاء کا بیان 320 36
38 کتاب الصلوة 329 1
39 باب المواقیت 329 38
40 فصل اوقات مستحب 342 39
41 فصل فی الاوقات التی تکرہ فیھا الصلوة 351 39
42 باب الاذان 362 38
43 باب شروط الصَّلٰوة التی تتقدمہا 385 38
44 باب صفة الصلوة 413 38
45 فصل فی القراء ة 496 44
46 باب الامامة 523 38
47 جماعت کا بیان 523 46
49 باب الحدث فی الصلوة 569 38
50 باب مایفسد الصلوٰة وما یکرہ فیہا 601 38
Flag Counter