Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 1

248 - 627
 ١  لانہ  لاحرج فی نزع ھذہ الاشیائ، و الرخصة لدفع الحرج(١٢٨)و یجوز المسح علی الجبائر و ان شدھا علی غیر وضوئ)

لئے احادیث کی وجہ سے پگڑی،ٹوپی اور برقع پر مسح کرنا جائز نہیں ہے۔اور جن احادیث میں اس کا ذکر ہے کہ آپۖ نے پگڑی پر مسح کیا اس کا مطلب یہ ہے کہ سر کے بعض حصہ پر مسح کیا اور پگڑی پر بھی کر لیا (٢) چنانچہ حدیث میں اس طریقۂ کار کا ثبوت ہے۔  عن انس بن مالک قال رأیت رسول اللہ ۖ یتوضأ وعلیہ عمامة قطریة فادخل یدہ من تحت العمامة فمسح مقدم رأسہ فلم ینقض العمامة ۔ (ابو داؤد شریف، باب المسح علی العمامة ص ٢١ نمبر ١٤٧)مسلم میں ہے ان النبی ۖ مسح علی الخفین ومقدم رأسہ وعلی عمامتہ(مسلم شریف، باب المسح علی الناصیة والعمامة، ص ١٣٤ نمبر ٢٧٤)اس حدیث سے معلوم ہوا کہ بعض سر پر مسح کیا اور پگڑی پر مسح کیا۔ اس لئے صرف پگڑی پر مسح کافی نہیں ہے (٣) امام ترمذی نے فرمایا کہ علماء فرماتے ہیں کہ صرف عمامہ پر مسح کرنا کافی نہیں ہوگا جب تک اس کے ساتھ سر پر بھی مسح نہ کر لے عبارت یہ ہے ۔و قال غیر واحد من اھل العلم من أصحاب النبی ۖ و التابعین : لا یمسح علی العمامة الا ان یمسح برأسہ  مع العمامة وھو قول سفیان الثوری  ومالک بن انس و ابن المبارک، والشافعی۔ (ترمذی شریف، باب ماجاء فی المسح علی الجوربین والعمامة ص ٢٩ نمبر ١٠٠)  اس سے معلوم ہوا کہ عمامے کے ساتھ سر پر بھی مسح کر نا ہو گا صرف عمامے پر مسح کافی نہیں ہو گا ۔(٤) دار قطنی نے با ضابطہ باب باندھا ہے باب فی جواز المسح علی بعض الرأس ،اور اس کے تحت ایسی چار حدیثیں ذکر کی ہیں جس سے پتہ چلتا ہے کہ عمامہ کے ساتھ سر پر مسح کرنا ضروری ہے۔  ایک حدیث یہ ہے۔ عن ابن المغیرة عن ابیہ أن النبی ۖ مسح علی الخفین ، و مقدم رأسہ ، و علی عمامتہ ۔(دار قطنی ، باب فی جواز المسح علی بعض الرأس ،ج اول ص ٢٢٠ نمبر ٧٢٨)اس حدیث میں ہے کہ عمامے کے ساتھ سر کے اگلے حصے پر بھی مسح فرمایا ۔
دستانے پر بھی مسح کرنا جائز نہیں ہے۔ اس کے دلائل وہی ہیں جو مسح علی العمامة کے بارے میں گزرے ہیں (٢) ان چیزوں کے دھونے میں کوئی حرج نہیں ہے اور مسح کرنا دفع حرج کے لئے ہے اس لئے ہاتھ کو دھونا ہی ضروری ہوگا۔ دستانے پر مسح کرنا جائز نہیں ہے۔  
ترجمہ:  ١  اور اسلئے کہ ان چیزوں کے کھولنے میں کوئی حرج نہیں ہے ، اور رخصت حرج کے دفع کے لئے ہو تا ہے ۔
لغت :    قلنسوة : ٹوپی ۔ القفازین  :  دستانے
ترجمہ:  (١٢٨)  مسح جائز ہے زخم کی پٹیوں پر اگر چہ ان کو بغیر وضو کے باندھا ہو۔  
وجہ:   (١)زخم کی پٹیوں کو کھولنا مشکل ہے اور حرج ہے۔ اس لئے پٹی رہتے ہوئے اس پر مسح کیا جائے گا۔ چاہے پٹی کو حدث کی حالت میں باندھا ہو (٢) ابو داؤد میں حدیث کا ٹکڑا یہ  ہے۔ عن جابر قال : خرجنا فی سفر .... انما یکفیہ ان یتیمم و 

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 5 0
2 کتاب الطھارات 52 1
3 سنن الطھارة 62 2
4 مستحبات وضو کا بیان 71 3
5 نواقض وضو کا بیان 79 11
6 فصل فی الغسل 102 2
7 غسل کے فرائض کا بیان 102 6
8 غسل واجب ہونے کے اسباب 107 6
9 سنت غسل کا بیان 112 6
11 فصل فی نواقض الوضوئ 79 3
12 باب الماء الذی یجوز بہ الوضوء و ما لا یجوز بہ 117 2
13 پانی کے احکام 117 12
14 بڑے تالاب کا حساب ایک نظر میں 130 13
15 گول چیز ناپنے کافارمولہ 132 13
17 فصل فی البیر 155 12
18 کنویں کے مسائل 155 17
19 فصل فی الآسار 171 12
20 فصل جوٹھے اور اسکے علاوہ کے بارے میں 171 19
21 باب التیمم 193 2
23 باب المسح علی الخفین 227 2
24 باب الحیض و الاستحاضة 251 2
25 حیض کا بیان 251 24
26 فصل فی المستحاضة 270 24
27 فصل فی النفاس 276 24
28 نفاس کا بیان 276 27
29 باب الانجاس وتطھیرھا 283 2
30 نجاست ، اور اسکے پاک کرنے کا با ب 283 29
31 ہر ایک کے ناپاک ہو نے کی دلیل 297 29
33 درھم کی قسمیں تین ہیں 300 29
34 درھم کا حساب 300 29
36 فصل فی الاستنجاء 320 2
37 استنجاء کا بیان 320 36
38 کتاب الصلوة 329 1
39 باب المواقیت 329 38
40 فصل اوقات مستحب 342 39
41 فصل فی الاوقات التی تکرہ فیھا الصلوة 351 39
42 باب الاذان 362 38
43 باب شروط الصَّلٰوة التی تتقدمہا 385 38
44 باب صفة الصلوة 413 38
45 فصل فی القراء ة 496 44
46 باب الامامة 523 38
47 جماعت کا بیان 523 46
49 باب الحدث فی الصلوة 569 38
50 باب مایفسد الصلوٰة وما یکرہ فیہا 601 38
Flag Counter