Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 1

173 - 627
(٦٨) وسؤ رالکلب نجس،ویغسل الاناء من ولوغہ ثلاثا)   ١ لقولہں: یغسل الاناء من ولوغ الکلب ثلاثا،ولسانہ یلاقی الماء دون الانائ،  فلما تنجس الاناء فالماء اولی،  وھذا یفید النجاسة، والعدد فی الغسل

،اس سے معلوم ہوا کہ آیت میں ۔انما المشرکون نجس فلا یقربوا المسجد الحرام بعد عامھم ھذا ۔( آیت ٢٨ سورة التوبة ٩ )   سے مراد باطنی نجاست ہے ۔اسلئے کافرکا جوٹھابھی پاک ہے  ۔
 ترجمہ :  (٦٨) کتے کا جوٹھا ناپاک ہے اسکے برتن میں منہ ڈالنے سے تین مرتبہ دھویا جائے گا  ۔
وجہ:   (١) کتا، سور اور پھاڑ کھانے والے جانور کا گوشت حلال نہیں ہے۔ اور پہلے گزر چکا ہے کہ تھوک گوشت سے پیدا ہوتا ہے تو گوشت حلال نہیں ہے اس لئے اس کا تھوک اور جوٹھا بھی ناپاک ہے (٢)کتے کا جوٹھا ناپاک ہونے کے سلسلے میں یہ حدیث ہے  عن ابی ھریرة  ان رسول اللہ ۖ قال اذا شرب الکلب فی اناء احدکم فلیغسلہ سبعا(بخاری شریف، باب اذا شرب الکلب فی اناء احدکم فلیغسلہ سبعا، ص٢٩، نمبر ١٧٢)(٣) حضرت ابو ہریرہ کا قول ہے  عن ابی ھریرة قال اذا ولغ الکلب فی الاناء فاھرقہ ثم اغسلہ ثلاث مرات (دار قطنی، باب ولوغ الکلب فی الاناء ج اور ص ٦٦ نمبر ١٩٣مصنف عبد الرزاق ،باب الکلب یلغ فی الاناء ،ج اول ص ٩٧ نمبر ٣٣٦)اس فتوی سے معلوم ہوا کہ  کتے کا جوٹھا تین مرتبہ دھونے سے پاک ہو جائے گا(٤)اصل بات یہ ہے کہ ناپاکی زائل ہونے سے برتن پاک ہو جاتا ہے ۔ اور اس سے غلیظ ناپاکی پاخانہ اور پیشاب تین مرتبہ دھونے سے زائل ہو جاتی ہے اور برتن پاک ہو جاتا ہے تو جوٹھا بدرجہ اولی پاک ہو جانا چاہئے۔ البتہ حدیث صحیح پر عمل کرتے ہوئے سات مرتبہ دھوئیگا تو ثواب ملے گا۔
ترجمہ :   ١  حضور ۖ کے قول کی وجہ سے کہ برتن کو کتے کے منہ ڈالنے کیوجہ سے تین مرتبہ دھویا جائے گا ،اور اسکی زبان پانی کو لگتی ہے نہ کہ برتن کو ، پس جبکہ برتن ناپاک ہو جاتا ہے تو پانی بدرجہ اولی ناپاک ہو گا ۔اور اس حدیث نے ناپاک ہو نے میں بھی فائدہ دیا اور دھونے کے تعداد کے بارے میں بھی ۔
تشریح :   اوپر حدیث مرسل بیان ہوئی کہ کتا برتن میں منہ ڈال دے تو تین مرتبہ دھویا جائے۔اس سے دو باتیں معلوم ہوئی (١) ایک تو یہ کہ کتے کی زبان پانی کو لگتی ہے برتن کو نہیں لگتی پھر بھی برتن ناپاک ہو گیا اور اسکو تین مرتبہ دھونے کے لئے کہا  پس جب پانی میں زبان لگتی ہے تو بدرجہ اولی وہ ناپاک ہو گا ۔(٢) حدیث سے دوسری بات معلوم ہوئی کہ تین مرتبہ دھویا جائے گا سات مرتبہ نہیں  ۔حدیث یہ تھی  ۔عن ابی ھریرة قال اذا ولغ الکلب فی الاناء فاھرقہ ثم اغسلہ ثلاث مرات (دار قطنی، باب ولوغ الکلب فی الاناء ج اور ص ٦٦ نمبر ١٩٣مصنف عبد الرزاق ،باب الکلب یلغ فی الاناء ،ج اول ص ٩٧ نمبر ٣٣٦)اس حدیث مرسل 

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 5 0
2 کتاب الطھارات 52 1
3 سنن الطھارة 62 2
4 مستحبات وضو کا بیان 71 3
5 نواقض وضو کا بیان 79 11
6 فصل فی الغسل 102 2
7 غسل کے فرائض کا بیان 102 6
8 غسل واجب ہونے کے اسباب 107 6
9 سنت غسل کا بیان 112 6
11 فصل فی نواقض الوضوئ 79 3
12 باب الماء الذی یجوز بہ الوضوء و ما لا یجوز بہ 117 2
13 پانی کے احکام 117 12
14 بڑے تالاب کا حساب ایک نظر میں 130 13
15 گول چیز ناپنے کافارمولہ 132 13
17 فصل فی البیر 155 12
18 کنویں کے مسائل 155 17
19 فصل فی الآسار 171 12
20 فصل جوٹھے اور اسکے علاوہ کے بارے میں 171 19
21 باب التیمم 193 2
23 باب المسح علی الخفین 227 2
24 باب الحیض و الاستحاضة 251 2
25 حیض کا بیان 251 24
26 فصل فی المستحاضة 270 24
27 فصل فی النفاس 276 24
28 نفاس کا بیان 276 27
29 باب الانجاس وتطھیرھا 283 2
30 نجاست ، اور اسکے پاک کرنے کا با ب 283 29
31 ہر ایک کے ناپاک ہو نے کی دلیل 297 29
33 درھم کی قسمیں تین ہیں 300 29
34 درھم کا حساب 300 29
36 فصل فی الاستنجاء 320 2
37 استنجاء کا بیان 320 36
38 کتاب الصلوة 329 1
39 باب المواقیت 329 38
40 فصل اوقات مستحب 342 39
41 فصل فی الاوقات التی تکرہ فیھا الصلوة 351 39
42 باب الاذان 362 38
43 باب شروط الصَّلٰوة التی تتقدمہا 385 38
44 باب صفة الصلوة 413 38
45 فصل فی القراء ة 496 44
46 باب الامامة 523 38
47 جماعت کا بیان 523 46
49 باب الحدث فی الصلوة 569 38
50 باب مایفسد الصلوٰة وما یکرہ فیہا 601 38
Flag Counter