ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اگست 2013 |
اكستان |
|
بولی بس ! تو کیا ہمارا ''بابو'' صرف پینتالیس ہزار کے گھر میں رہے گا ؟ اچھا تو اُس کے لیے اِس طرح کے تین گھر بنادو اَور چیک کاٹ کر میرے ہاتھ میں تھمادیا۔ دُوسرا عبرتناک واقعہ اُنہوں نے یہ سنایا کہاِ ن مجوسیوں کے مُردوں کی آخری رُسومات جس عمارت میں اَنجام دی جاتی ہیں باوجود پہرے کے اُس کے اَندر میں ایک بار کسی طرح چلا گیاوہاں بہت سارے پالتو گدھ تھے ایک کنواں تھا اُس پر لوہے کا جنگلا تھا اُس جنگلے پر وہ اَپنے مُردہ کی لاش رکھ دیتے پھر اُس پر پالتو گدھ چھوڑ کر چلے جاتے یہ گدھ مردے کا چہرہ ،ہونٹ، ناک، کان، آنکھیں اَور باقی جسم کو نو چ کھاتے اَور بچی کچھی ہڈیاں کنویں میں جاپڑتیں ................... اَور بس ۔ اِن دو عبرتناک واقعات کو سن کر یہ سبق مِل رہا ہے کہ جو بد نصیب ہمارے آخری نبی حضرت محمد رسول اللہ ۖ کے بتلائے ہوئے راستے سے ہٹا اُس کی آخرت تو برباد ہو ہی گئی مگر دُنیا میں بھی اُس کو ایسے خوفناک مناظر اَور دَردناک عذاب سے گزرنا پڑتا ہے کہ جن کو سن کر ہی رُوح کانپ اُٹھتی ہے۔ لہٰذا ہر مسلمان کو اللہ رب العزت کی بارگاہ میں شکر بجا لانا چاہیے جس نے حضرت محمد ۖ کو آخری رسول بنا کر بھیجا اَور اُن کے ذریعہ ہم کو ہدایت نصیب فرمائی اَور دُنیا میں زندگی گزارنے کے لیے ایسے پاکیزہ طریقے سکھلائے کہ جن کی بدولت دُنیا میں بھی عزت و و قار نصیب ہوا اَور آخرت میں ہمیشہ کے لیے جنت کا قیام اَور اُس کی رضا کا پروانہ عطا ہوگا اِنشاء اللہ۔ اللہ تعالیٰ ہم سب کو چھوٹی بڑی ہر گمراہی سے بچا کر دین پر اِستقامت اَور حسن ِ خاتمہ کی نعمت سے سر فراز فرمائے، آمین ۔