Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اگست 2013

اكستان

13 - 64
 طلاق کے اَحکام جہاں ذکر کیے گئے وہاں قرآنِ پاک میں آیا ہے کہ یہ ''آیات اللہ ''ہیں اَور اِن کے بارے میں آیا ہے  (  لَا تَتَّخِذُوْاٰیَاتِ اللّٰہِ ھُزُوًا)  اِن کو مذاق نہ بناؤ اِن کا اِستعمال ایسے نہ کرو یہ حقوق ہیں بس جو بتادیے اللہ تعالیٰ نے، اِن کی ایک ضرورت تھی نسلِ اِنسانی کو اللہ نے اُس کے اَحکام بیان فرمادیے تومذاق نہ بناؤ اِستہزا نہ بناؤ  (  لَا تَتَّخِذُوْاٰیَاتِ اللّٰہِ ھُزُوًا) 
سرورِ کائنات علیہ الصلٰوة والسلام نے اِن صحابی کو دو باتیں بتائیں کہ ایک تو یہ علامت ہے اِیمان کے مکمل ہونے کی کہ تمہیں نیکی کرنے کے بعد راحت میسر آئے جیسے راحت نصیب ہوتی ہو سَرَّتْکَ حَسَنَتُکَ  برائی کرو تو طبیعت پر اُس کا بوجھ رہے  سَائَ تْکَ سَیِّئَتُکَ  تمہیں اَپنی برائی بری لگیتو تم مومن ہو   فَاَنْتَ مُوْمِن ۔
اُن صحابی نے پھر دُوسرا سوال کیا کہ گناہ کیا ہے  ؟  تو اِرشاد فرمایا  مَاحَاکَ فِیْ صَدْرِکَ   جو تمہارے دِل میں تردّد ہو   اِذَا حَاکَ فِیْ نَفْسِکَ شَیْئ فَدَعْہُ جو چیز تمہارے دِل میں حلال و حرام میں تردّد پیدا ہوجائے پھر چھوڑ دو اَور یہ نہیں ہے کہ علماء کو تردّد نہیں ہوتا علماء کو بھی تردّد ہوتا ہے وہ بھی ایک دُوسرے سے پوچھتے ہیں پھر دُوسری جگہ بھیجتے ہیں وہاں سے پوچھتے ہیں جمع ہو کر غور کرتے ہیں سب کو ہوتا رہتا ہے دَرجہ بدرجہ اُنہیں کم چیزوں میں یا اُنہیں اہم چیزوں میں نئی چیزوں میں نئی اِیجادات کوئی ہوں تو، مشینی ذبیحہ ٹھیک یا نہیں ہے اِس کے بارے میں کچھ علماء کاخیال ہوا ٹھیک ہے کچھ کا خیال ہوا ٹھیک نہیں ہے آپس میں گفتگو کی دلائل ہوئے تو جن کا خیال تھا کہ ذبیحہ جائز ہے اُنہوں نے رجوع کرلیا کہ ہمارا خیال صحیح نہیں ، صحیح مسئلہ یہی ہے کہ ذبیحہ مشینی جو ہے وہ ٹھیک نہیں ہے وہ درست نہیں ہے حرام ہے۔ تو سب کو ہوتا رہتا ہے تردّد ،جب یہ ہو اَور حل نہ نکل رہا ہو تو اُس وقت اُسے چھوڑ دے تاوقتیکہ حل نکل آئے قابلِ اِطمینان،اَپنے نفس کی پیروی کرتے ہوئے نہیں کہ آپ کچھ ہیں جاکہیں رہے ہیں،جانتے ہیں کہ یہ غلط بتائے گا مسئلہ پھر بھی اُس کے پاس جا رہے ہیں۔ ایک عالم کو چھوڑ دیتے ہیں جو پڑھاتا بھی ہے سبق اَور جانتا بھی ہے اَور ایک اَور آدمی کے پاس چلے جاتے ہیں جنہیں کچھ بھی نہیں آتا اُس سے کہتے ہیں زبانی(بغیر تحریر وغیرہ کے)۔
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 درس حديث 5 1
4 دینی شعائر کی بے حرمتی اَور مذاق سے کافر ہو جاتا ہے : 6 3
5 نتیجہ کا پتہ موت کے وقت چلے گااِس لیے پہلے ناز نہیں کر سکتا : 8 3
6 گناہ کیا ہے ؟ 8 3
7 مسئلہ کا اِعتبار ہوگا وسوسہ کا نہیں : 9 3
8 مختلف قسم کے شیطان : 9 3
9 خاص نبیوں کا وضوء : 10 3
10 وضو،غسل ،اِستنجاء کے وسوسہ کا علاج : 11 3
11 وضو،غسل ،اِستنجاء کے وسوسہ کا علاج : 11 3
12 اِمام بخاری کے نزدیک بھی ''تین'' کا مطلب ''تین'' ہے : 12 3
13 شیطانی مغالطہ ''غصہ کی طلاق'' : 12 3
14 طلاق کا مسئلہ اَور جاہل پیر : 14 3
15 مجاہدین ِاِسلام کے لیے خاص دُعائیں 16 1
17 لفظ ِ عید اَور اُس کی حقیقت : 19 16
18 تکبیر اَور تعظیم شعائراللہ کا مقدس دِن عید 19 1
19 لفظ ِ عید اَور اُس کی حقیقت : 19 18
20 ''عید'' اَور ''تہوار'' میں فرق : 20 18
21 پردہ کے اَحکام 23 1
22 کافر عورتوں سے پردہ میں کوتاہی : 23 21
23 کافر عورتوں سے پردہ کے حدود اَور شرعی دلیل : 23 21
24 کافر عورتوں سے پردہ : 24 21
25 غیر مسلم ڈاکٹر عورتوں سے علاج کرانا : 25 21
26 شوال کے چھ روزوں کی فضیلت 28 21
27 قسط : ٢٠سیرت خُلفَا ئے راشد ین 29 1
28 عدل و اِنصاف : 29 27
29 اَولاد کی تعلیم و تربیت 36 1
30 اَحادیث میں آیا ہے : 37 29
31 عید کی سنتیں 40 1
32 عید کے دِن کی تیرہ سنتیں ہیں : 40 31
33 نظام ِ جمہوریت 41 1
34 ''جمہوریت''منفی عمل کا منفی ردِّعمل : 42 33
35 جمہوریت اَور ہم جنس پرستی : 45 33
36 جمہوریت اَور بیوی کا تبادلہ : 47 33
37 جمہوریت اَور ناجائز بچے : 47 33
38 جمہوریت اَور خاندانی نظام ،ایڈز کی وباء : 48 33
39 عوام کو حاکمیت کا دھوکہ : 49 33
40 سیکولر نظام ، زِنا و فحاشی : 49 33
41 عوام کو حاکمیت کا دھوکہ : 49 33
42 گلدستۂ اَحادیث 52 1
43 وفد ِعبدالقیس کو چار باتوں کا حکم اَور چار سے ممانعت : 52 42
45 نبی اَکرم ۖ کا ایک قیمتی پُر اَثر وعظ 56 1
46 دُنیا اَور عورتوں کے فتنوں سے بچو : 56 45
47 اِسلام میں بد عہدی روا نہیں : 56 45
48 برائی پر روک ٹو ک جاری رکھیں : 57 45
49 اَپنے اَنجام سے بے فکر نہ رہیں : 58 45
50 غصہ سے پرہیز کریں : 59 45
51 قرض کی اَدائیگی میں ٹال مٹول نہ کریں : 60 45
52 دُنیا بس چند روزہ ہے : 61 45
53 وفیات 62 1
54 شانِ عید 63 1
Flag Counter