Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اگست 2012

اكستان

43 - 65
نَھٰی رَسُوْلُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ عَنْ تَنَاشُدِ الْاَشْعَارِ فِی الْمَسْجِدِ وَعَنِ الْبَیْعِ وَالْاِشْتِرَائِ فِیْہِ وَاَنْ یَّتَحَلَّقَ النَّاسُ یَوْمَ الْجُمُعَةِ قَبْلَ الصَّلٰوةِ فِی الْمَسْجِدِ ۔  ١''حضور  ۖ نے مسجد کے اَندر شعر پڑھنے اَور خرید و فروخت کرنے اَور نمازِ جمعہ سے پہلے حلقہ باندھ کر بیٹھنے سے منع فرمایا ہے۔''
چونکہ نبی کریم  ۖ نے مسجد میں اَشعار پڑھنے سے منع فرمایا تھا اِس لیے دُوسرے خلیفہ راشد حضرت اَمیر المو منین عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ نے مسجد نبوی سے باہر ایک جگہ بنا دی تھی اَور حکم دیا تھا کہ اگر کوئی شخص شعر وغیرہ پڑھنا چاہے تو مسجد سے باہر اِس جگہ آ کر پڑھ لے۔
حدیث ِپاک کے اَلفاظ ملاحظہ ہوں  :وَعَنْ مَالِکٍ قَالَ بَنٰی عُمَر رَحْبَةً فِیْ نَاحِیَةِ الْمَسْجِدِ تُسَمّٰی  الْبُطَیْحَائَ وَقَالَ مَنْ کَانَ یُرِیْدُ اَنْ یَّغْلُطَ اَوْ یُنْشِدَ شِعْرًا اَوْ یَرْفَعَ صَوْتَہ فَلْیَخْرُجْ اِلٰی ھٰذِہِ الرَّحْبَةِ ۔(مشکوة شریف  ص ٧١)
''حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے مسجد (نبوی) کے کنارے ایک کھلی جگہ بنائی تھی جس کا نام ''بطیحائ'' تھا اَور فرمایا جو شخص باتیں کرنا چاہے یا شعر پڑھنا چاہے یا زور سے بولنا چاہے تو اُسے چاہیے کہ اِس کھلی جگہ ''بطیحا'' میں آ جائے۔''
اِس حدیث کی شرح میں ایک شافعی عالم حافظ اِبن ِحجر عسقلانی رحمة اللہ علیہ نے فرمایا تھا کہ ''حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے مسجد سے باہر شعر پڑھنے کے لیے جگہ اِس لیے بنائی تھی تاکہ مذموم (برے) اَشعار لوگ مسجد میں نہ پڑھیں لیکن گیارہویں صدی کے مجدد ملا علی قاری حنفی رحمة اللہ علیہ نے فرمایا کہ  :
    ١  مشکوة ص ٧٠، اَبو داود جلد اَول ص ١٥٤، ترمذی جلد اَول ص ٤٣۔
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 رف اول 4 1
3 درس حدیث 6 1
4 اَذان اَور درُود شریف : 7 3
5 مثال سے وضاحت : 7 3
6 حنفی مسلک یہی ہے : 7 3
7 ''حَوْل '' اَور'' قُوَّةْ '' میں فرق : 8 3
8 ''فلاح'' کا مطلب : 8 3
9 درُود شریف اَذان کے بعد کیوں ؟ 9 3
10 اَذان میں پہلا بگاڑ شیعوں نے کیا : 9 3
11 حنفیوں میں پیدا ہونے والے اہلِ بدعت کی اِیجاد : 10 3
12 مثال سے وضاحت : 10 3
13 بریلی میں بھی کوئی بریلوی ایسا کرتا ہے اَور کوئی نہیں کرتا : 10 3
14 علمی مضامین سلسلہ نمبر ٥٣ ، قسط : ٣ ، آخری 12 1
15 ایک جامع صفات شخصیت 12 14
16 حق گوئی : 12 14
17 حضرت مفتی صاحب اَور جمہوریت : 13 14
18 اَساتذہ سے تعلق اَور غایت ِ اِحترام : 13 14
19 حضرت مدنی نوراللہ مرقدہ سے تعلق : 14 14
20 اَنابت و خشیت : 16 14
21 قرآنِ پاک سے تعلق و شغف : 16 14
22 خوش طبعی : 16 14
23 حسن ِخاتمہ : 18 14
24 مکتوب ِگرامی 21 1
25 اَنفَاسِ قدسیہ 24 1
26 قطب ِ عالم شیخ الاسلام حضرت مولانا سیّد حسین اَحمدصاحب مدنی کی خصوصیات 24 25
27 کرامات : 24 25
28 پردہ کے اَحکام 29 1
29 عورتوں کے نام کا پردہ : 29 28
30 عورت کے نام کا پردہ : 30 28
31 سیرت خلفائے راشدین 31 1
32 خلیفہ رسول اللہ حضرت اَبوبکر صدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ 31 31
33 حضرت صدیق رضی اللہ عنہ کی خلافت کابیان : 31 31
34 شب ِقدر قرآن وسنت کی روشنی میں 33 1
35 عید اَور ماہ ِ شوال کی فضیلت 36 1
36 شب ِعید کی فضیلت : 37 35
37 شب ِ عید کی بے قدری : 38 35
38 عید کے دِن کی فضیلت : 38 35
39 عید کی سنتیں : 40 35
40 عید کے دِن کی تیرہ سنتیں ہیں : 40 35
41 شوال کے چھ روزوں کی فضیلت : 40 35
42 وفیات 41 1
43 قسط : ٨ ، آخری مروجہ محفل ِمیلاد 42 1
44 مساجد میں اَشعار پڑھنا ممنوع ہیں : 42 43
45 '' ایک شبہ اَور اُس کا جواب '' 44 43
46 خلاصۂ کلام : 45 43
47 قسط : ٥ اِسلامی صکوک (SUKUK) : تعارف اَورتحفظات 46 1
48 صکوک ِ اِجارہ کے ایک کیس کا مطالعہ 47 47
49 صکوک ِمضاربت 49 47
50 صکوک ِ مضاربت کے تداول (تجارت) کا حکم : 49 47
51 صکوکِ مضاربت کی واپس خرید کا مسئلہ : 50 47
52 صکوک ِ مضاربت کے بارے میں مجمع فقہ اِسلامی کی قراداد میں ہے : 50 47
53 قسط : ٤شیخ الہند حضرت مولانا محمود حسن دیوبندی کی زندگی ایک نظر میں 54 1
54 بقیہ : سیرت خلفائے راشدین 58 31
55 قسط : ٥ ، آخری عربی زبان کی خصوصیات و اِمتیازات 59 1
56 بوڈمر کی تجاویز : 60 55
57 چہ باید کرد : 62 55
Flag Counter