Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اگست 2012

اكستان

15 - 65
مارچ ١٩٨٠ء میں جب دیوبند گئے تو حضرت مولانا محمد اَنور شاہ صاحب ،حضرت مولانا محمد قاسم نانوتوی، حضرت مولانا محمود حسن رحمہم اللہ کے مزارات پر حاضری دی لیکن حضرت مدنی   کے   مزار مبارک پر بہت دیر ٹھہرے اَور روتے رہے۔ بقول صاحبزادہ محترم مولانا فضل الرحمن صاحب (ودیگر رُفقائ) کہ مفتی صاحب کو اُنہوں نے کبھی آنسوؤں سے روتے نہ دیکھا تھا سوائے اِس موقع کے جب وہ حضرت مدنی   کے مزار مبارک پر گئے۔ 
١٩٧٥ء میں حضرت والد محترم رحمہ اللہ تعالیٰ کی وفات کے بعد مفتی صاحب میرے پاس تعزیت کے لیے تشریف لائے اِس دفعہ تصوف کے موضوع پر گفتگو ہوتی رہی۔ میں نے دریافت کیا کہ جناب کو آخری مراقبہ کیا تعلیم فرما یا گیا ہے ۔فرمایا  :  ''  فَاِنَّہ یَرَاکَ ''  میں نے عرض کیا کہ حضرت مدنی   کے یہاں '' اَنَّ تَعْبُدَ اللّٰہَ کَانَّکَ تَرَاہُ ''  آخری تعلیم تھی اَور حضرت گنگوہی رحمةاللہ علیہ کے یہاں اِس سے پہلے سالک کو اِجازت نہیں دی جاتی تھی یہی طریقہ حضرت مدنی   نے بھی اَپنایا۔ اِس کے بعد میں نے ''نقش ِحیات'' میں سے یہ حصہ دِکھلایا جسے بہت دیر تک مطالعہ فرماتے رہے۔
 حضرت مفتی صاحب کے پاس حضرت مدنی رحمة اللہ علیہ کی اِسی (اِحسان کے) موضوع پر تقاریر کی صاف آواز میں چند ٹیپیں تھیں۔ وہ اُنہیں ہر وقت اپنے ساتھ رکھتے تھے۔ ایک دفعہ کہیں سفر پر تشریف لے گئے وہاں اپنی اٹیچی میں دیکھا تو ایک ٹیپ کم تھی فورًا گھر فون کیا کہ وہ ٹیپ تلاش کریں پھر دوبارہ فون کر کے معلوم کیا تو اہل ِ خانہ نے بتلایا کہ وہ آپ کے ٹیپ ریکارڈر میں لگی رہ گئی تھی۔ مفتی صاحب نے کہا کہ اِسے نکال کر محفوظ رکھیںاَور اِسے نہ چلائیں اَور نہ کسی کو ٹیپ کرنے کے لیے دیں۔ مولانا فضل الرحمن صاحب نے یہ بھی بتلایا کہ حضرت مفتی صاحب گھر میں بعض دفعہ کئی کئی بار یہ تقاریر سنا کرتے تھے (غالبًا ایسا موقع عبدالخیل ہی میں ملتا ہوگا)۔ 
فضل الرحمن صاحب سے مخاطب ہو کر حضرت مدنی   کی عالمانہ شان کی طرف توجہ دلاتے تھے کہ عالم کی شان یہ ہوتی ہے کہ وہ بیان میں کوئی گوشہ نہیں چھوڑتا اَور موضوع کے ہر نکتہ پر بحث کرتا ہے یہ بات حضرت کی تقریر میں بدرجۂ اَتم موجود ہے۔ 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 رف اول 4 1
3 درس حدیث 6 1
4 اَذان اَور درُود شریف : 7 3
5 مثال سے وضاحت : 7 3
6 حنفی مسلک یہی ہے : 7 3
7 ''حَوْل '' اَور'' قُوَّةْ '' میں فرق : 8 3
8 ''فلاح'' کا مطلب : 8 3
9 درُود شریف اَذان کے بعد کیوں ؟ 9 3
10 اَذان میں پہلا بگاڑ شیعوں نے کیا : 9 3
11 حنفیوں میں پیدا ہونے والے اہلِ بدعت کی اِیجاد : 10 3
12 مثال سے وضاحت : 10 3
13 بریلی میں بھی کوئی بریلوی ایسا کرتا ہے اَور کوئی نہیں کرتا : 10 3
14 علمی مضامین سلسلہ نمبر ٥٣ ، قسط : ٣ ، آخری 12 1
15 ایک جامع صفات شخصیت 12 14
16 حق گوئی : 12 14
17 حضرت مفتی صاحب اَور جمہوریت : 13 14
18 اَساتذہ سے تعلق اَور غایت ِ اِحترام : 13 14
19 حضرت مدنی نوراللہ مرقدہ سے تعلق : 14 14
20 اَنابت و خشیت : 16 14
21 قرآنِ پاک سے تعلق و شغف : 16 14
22 خوش طبعی : 16 14
23 حسن ِخاتمہ : 18 14
24 مکتوب ِگرامی 21 1
25 اَنفَاسِ قدسیہ 24 1
26 قطب ِ عالم شیخ الاسلام حضرت مولانا سیّد حسین اَحمدصاحب مدنی کی خصوصیات 24 25
27 کرامات : 24 25
28 پردہ کے اَحکام 29 1
29 عورتوں کے نام کا پردہ : 29 28
30 عورت کے نام کا پردہ : 30 28
31 سیرت خلفائے راشدین 31 1
32 خلیفہ رسول اللہ حضرت اَبوبکر صدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ 31 31
33 حضرت صدیق رضی اللہ عنہ کی خلافت کابیان : 31 31
34 شب ِقدر قرآن وسنت کی روشنی میں 33 1
35 عید اَور ماہ ِ شوال کی فضیلت 36 1
36 شب ِعید کی فضیلت : 37 35
37 شب ِ عید کی بے قدری : 38 35
38 عید کے دِن کی فضیلت : 38 35
39 عید کی سنتیں : 40 35
40 عید کے دِن کی تیرہ سنتیں ہیں : 40 35
41 شوال کے چھ روزوں کی فضیلت : 40 35
42 وفیات 41 1
43 قسط : ٨ ، آخری مروجہ محفل ِمیلاد 42 1
44 مساجد میں اَشعار پڑھنا ممنوع ہیں : 42 43
45 '' ایک شبہ اَور اُس کا جواب '' 44 43
46 خلاصۂ کلام : 45 43
47 قسط : ٥ اِسلامی صکوک (SUKUK) : تعارف اَورتحفظات 46 1
48 صکوک ِ اِجارہ کے ایک کیس کا مطالعہ 47 47
49 صکوک ِمضاربت 49 47
50 صکوک ِ مضاربت کے تداول (تجارت) کا حکم : 49 47
51 صکوکِ مضاربت کی واپس خرید کا مسئلہ : 50 47
52 صکوک ِ مضاربت کے بارے میں مجمع فقہ اِسلامی کی قراداد میں ہے : 50 47
53 قسط : ٤شیخ الہند حضرت مولانا محمود حسن دیوبندی کی زندگی ایک نظر میں 54 1
54 بقیہ : سیرت خلفائے راشدین 58 31
55 قسط : ٥ ، آخری عربی زبان کی خصوصیات و اِمتیازات 59 1
56 بوڈمر کی تجاویز : 60 55
57 چہ باید کرد : 62 55
Flag Counter