ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جون 2012 |
اكستان |
|
(ii) جب مالِ مضاربت دین بن جائے تو اُس وقت صکوکِ مضاربت کے تداول میں دیون کے معاملات کے اَحکام جاری ہوں گے۔ (iii) جب مال مضاربت نقود، دیون، اعیان اَور منافع کے مِلے جُلے موجودات میں تبدیل ہوجائے تو صکوک مضاربت کا تداول باہمی رضامندی سے طے شدہ نرخ پر اِس شرط سے جائز ہو گا کہ اَعیان و منافع غالب ہوں۔ (14) مزارعت اَور مساقات کے صکوک کی فروخت کے بند ہونے کے اِور اُن کی الاٹمنٹ ہو جانے کے بعد کے اَور عمل شروع ہونے کے بعد اِن کا تداول جائز ہے جبکہ حاملین ِ صکوک زمین کے مالک ہوں۔ اَور اگر وہ عمل والے (مزارع) ہوں تو صکوک کا تداول صرف اُس وقت جائز ہو گا جب کھیتی یا پھل قابلِ اِنتفاع ہوجائے۔ (15) مغارسہ یعنی شجر کاری کے صکوک کی فروخت بند ہونے کے، اُن کی تخصیص (الاٹمنٹ) ہونے کے اَور عمل شروع ہونے کے بعد اِن صکوک کا تداول جائز ہے، حاملینِ صکوک خواہ زمین کے مالک ہوں یا عامل ہوں۔(جاری ہے) خوشخبری آپ ماہنامہ اَنوارِ مدینہ اِنٹر نیٹ پر مندرجہ ذیل لِنک پر بھی پڑھ سکتے ہیںhttp://www.scribd.com/anwaremadina