ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جون 2012 |
اكستان |
|
کی ہے۔ اَور محفل ِمیلاد کی اِبتداء ٦٠٤ھ میں ہوئی تھی جیسا کہ پہلے عرض کیا جاچکا ہے اَور اِس چار، ساڑھے چار سو برس کے عرصہ میں یہ چیز کافی پھیل چکی تھی، اِس لیے حضرت شیخ عبد الحق رحمة اللہ علیہ نے ماہِ ربیع الاوّل کو خوشی کا ایک مہینہ اَور صدقہ و خیرات اَور دُوسری نیکیوں میں اِضافہ کرنے کا مہینہ قرار دیتے ہوئے اِس سے زائد تمام باتوں کو بدعت اَور ناجائز ثابت کرنے کے لیے فرمایا :''بیشک اِمام اِبن الحاج نے اپنی کتاب ''مدخل'' میں اِن بدعتوںنفسانی خواہشوں اَور حرام آلات کے ساتھ گانے بجانے پر شدید اِنکار کیا ہے جو لوگ محفل میلاد میں کرتے ہیں۔''( ما ثبت بالسنة ص ١٠٤)اَور اِس کے بعد شیخ عبد الحق محدث دہلوی رحمة اللہ علیہ اِمام اِبن الحاج کو دُعا دیتے ہوئے اَور اپنے لیے حضور ۖ کی سنت کی اِتباع و پیروی کی دُعا مانگتے ہوئے اِرشاد فرماتے ہیں :''اللہ تعالیٰ اِمام اِبن الحاج کو اُن کے نیک اِرادہ (بدعتوں اَور ناجائز چیزوں کو ختم کرنے کا اِرادہ) کا بدلہ دے اَور ہمیں سنت کے طریقہ پر چلائے۔'' ١ یہ تمام عبارت آپ کے سامنے ہے۔ اِس کے کسی لفظ سے بھی مروجہ محفل ِمیلاد کا ثبوت نہیں ملتا لیکن بریلوی حضرات پھر بھی محض دھوکہ دہی اَور مغالطہ آفرینی کے لیے اِن عبارتوں کو مروجہ محفل ِمیلاد ثابت کرنے کے لیے پیش کرتے ہیں حالانکہ ہم بار ہا عرض کر چکے ہیں کہ حضور ۖ سے تعلق و محبت کی بناء پر ماہ ِربیع الاوّل میں صدقہ و خیرات کرنا اَور نیکیوں میں اِضافہ کرنا اَور اِظہارِ خوشی وغیرہ باتوں میں اِختلاف نہیں ہے بلکہ اِختلاف اُس مروجہ محفل ِمیلاد میں ہے جس کی حقیقت ہم پہلے عرض کر چکے ہیں اَور اُس میں جو جو شرعی خرابیاں پائی جاتی ہیں اُن کو بھی قدرے تفصیل سے ہم بیان کر چکے ہیں۔(جاری ہے) ١ ما ثبت بالسنة ص ١٠٤