Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اگست 2011

اكستان

59 - 65
تحت مقدمات سیشن کورٹ میں ہی قابلِ سماعت ہیں اِس کے لیے کسی خصوصی عدالت کی بھی ضرورت نہیں۔ 
ایک اَور معاملہ جس پر مختصر بات ضروری ہے وہ ہے ''پاکستان میں مذہب کی آزادی''۔ پاکستان کا آئین ہر کسی کے لیے آزادانہ طور پر کوئی بھی مذہب اِختیار کرنے اَور مذہبی اِدارے بنانے کو اُس کا بنیادی حق تسلیم کرتا ہے جو ملکی قانون کے دائرے کے اَندر ہو۔ آئین پاکستان کے آرٹیکل 20  کے پیراگراف  A کے مطابق  :
 ''اِس اَمر کی ضمانت دی جاتی ہے کہ ہر شہری مذہب اِختیار کرنے، اُس پر عمل کرنے اَور اُس کی تشہیر کرنے میں آزاد ہوگا۔ ' '
 اَور پیراگراف B کے مطابق  : ''ہر مذہب کے ہر فرقے کو اپنے مذہبی اِدارے بنانے چلانے کا حق ہوگا۔''
اَوریہ آزادی عالمی اُصولوں اَور قوانین کے عین مطابق ہے۔ مگر بہرحال یہ سب قانون اَمن ِعامہ اَور اَخلاقیات کے مطابق ہوگا۔ 
وزارتِ داخلہ کو ہدایت کی جاتی ہے کہ وہ قانونی راستہ اِختیار کرے۔ Executive کوکسی ایکشن کی ضرورت نہیں۔ مسمات آسیہ نورین کوCriminal Procedure Code 1898 کی شق 410 کے تحت پہلے ہی قانونی طورپر Remedy حاصل ہے۔ وہ ہائی کورٹ میں اَپیل کر کے عدالت کے فیصلہ اَور اپنی سزا کو چیلنج کر سکتی ہیں۔وزارتِ اَقلیتی اُمورکی جانب سے وزیر اعظم کو توہین ِرسالت قانون میں فوری طور پر تبدیلی کی درخواست بھی مبنی بر حقیقت نہیں، لہٰذا اِس پر کوئی ایکشن نہ لیاجائے۔ 
وزارتِ خارجہ کوBriefing Material کی ضرورت ہے۔ اِس جائزے کی ایک کاپی اَلگ سے وزارتِ خارجہ کو اِرسال کردی گئی ہے۔ تجویز کیا جاتا ہے کہ وزیر اعظم تمام ڈویژنوں اَور متعلقہ حلقوں کو ہدایت جاری کریں کہ وہ آئینی اَور قانونی معاملات میں وزارتِ قانون کی رائے لیے بغیر تبصرہ آرائی سے گریز کریں۔یہ 1973ء کے حکومت ِپاکستان کے رُولز آف بزنس کے تحت لازمی ہے۔ 
دستخط	 ڈاکٹر ظہیرالدین بابر 	وزیر قانون اِنصاف وپارلیمانی اُمور 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 4 1
3 درس حديث 6 1
4 سب نیک ہوں تو عمل آسان ہو جاتا ہے،بعد کے لوگوں کا اَجر : 7 3
5 جہاد کی قسمیں۔علماء کے قلم کی سیاہی اَور شہدا کا خون : 8 3
6 اگر حکومت کوتاہی کرے گی تو دُوسرے لوگوں سے اللہ دین کی خدمت لے گا : 8 3
7 دین کے خادموں کی سوچ ؟ : 8 3
8 حضرت مدنی کا دھوبی ،مخالفت کی برداشت : 9 3
9 بعد والوں کے لیے سات گنا مبارک بادی : 10 3
10 ''دَاڑھی'' پر دھمکی دینا اَور دھمکی میں آجانا دونوں باتیں غلط ہیں : 10 3
11 پنڈت کا اِسلام : 11 3
12 تقسیم سے پہلے اِسلام کی طرف رغبت : 11 3
13 صبح چار بجے قتل کیا اَور دس بجے قاتلوں کے سر قلم : 12 3
14 بچہ کا قتل اَور حضرت عمر کا فیصلہ : 13 3
15 علمی مضامین سلسلہ نمبر٤٤ (قسط : ٣،آخری ) 15 1
16 نفاذِ شریعت کا سیدھا راستہ کلمات ِچند بر قانونِ اِسلامی 15 15
17 تکمِلہ '' کلماتِ چند '' 15 15
18 مسلَّمہ فقہائِ اِسلام کی تشریحات 15 15
19 وفیات 23 1
20 قسط : ١٤ اَنفَاسِ قدسیہ 24 1
21 قطب ِ عالم شیخ الاسلام حضرت مولانا سیّد حسین احمدصاحب مدنی کی خصوصیات 24 20
22 توکل : 24 20
23 قسط : ٣١ ، آخری قسط 28 1
24 تربیت ِ اَولاد 28 23
25 اگر کسی طرح اَولاد کی اِصلاح نہ ہو اَور اُس نے عاجز اَور تنگ کر رکھا ہو : 28 23
26 بچے اَگر ناجائز کام کے لیے ضد کریں : 29 23
27 ایک عبرتناک واقعہ : 29 23
28 اَولاد کی زیادہ محبت عذاب ہے : 30 23
29 مردوں کی ذمہ داری : 30 23
30 بچوں کی شوخ مزاجی اَور ایک حکایت : 31 23
31 روزہ کی رُوحانی، جسمانی اَور اِجتماعی خصوصیات 32 1
32 دُوسری جگہ اِرشاد ہوا : 34 1
33 قسط : ٢ حضرت اِمام حسین بن علی رضی اللہ عنہما 37 1
34 واقعہ شہادت پر ایک نظر : 37 33
35 قسط : ٣ ، آخر ي ا ستاذ العلماء والقراء حضرت مولانا قاری شریف اَحمد صاحب نور اللہ مرقدہ 43 1
36 حالات وخدمات 43 35
37 تاریخ وتذکرہ : 43 35
38 فضائل : 43 35
39 حقوق : 44 35
40 عمومی دِینیات : 44 35
41 خدمات کا ایک اہم گوشہ : 45 35
42 اہل علم کی آراء : 46 35
43 دارُ العلوم دیوبند سے والہانہ تعلق : 48 35
44 علالت واِنتقال : 49 35
45 نیکیوں کا موسم 50 1
46 مسلمان کا اِمتیاز : 51 45
47 اِنسانیت کامعیار : 51 45
48 دینی سیزن : 52 45
49 ہر عبادت کے لیے سیزن : 54 45
50 سیزن دَر سیزن میں سیزن : 54 45
51 قسط : ٣،آخریاِانسداد توہین ِرسالت قانون سے متعلق سوالوں کا تفصیلی جائزہ 55 1
52 : پاکستان میں توہین ِرسالت قانون کے سلسلہ میں 60 51
53 اُٹھنے والے سوالات کا تفصیلی جائزہ 60 51
54 دینی مسائل ( مسجد کے آداب و اَحکام ) 61 1
55 مسجد میں دُنیا کے مباح کام : 61 54
56 اَخبار الجامعہ 64 1
Flag Counter