Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اگست 2011

اكستان

53 - 65
(٢)  روزہ دار کے لیے دو بار خوشی ہے افطار کے وقت اَور اپنے پروردگار سے ملنے کے وقت (صحاح ستہ) کہ اِس امتحان میں کامیاب ہوگیا۔ روزانہ افطار کے وقت اَور آخر میں عید کی خوشی اَور قیامت میں بے اِنتہاء اَجر کی خوشی۔ 
(٣)  روزہ دار کے منہ کی بو (جو معدہ خالی ہونے سے ہوتی ہے) اللہ تعالیٰ کے نزدیک مُشک کی خوشبو سے عمدہ ہے۔ (صحاح ستہ) 
(٤)  روزہ ایک ڈھال ہے جب تک یہ اِس کو شَق نہ کرے (نسائی) یعنی تمام گناہوں سے بچنے کا ذریعہ ہے۔ فرمایا جھوٹ اَور غیبت سے شق نہ کرے۔ (طبرانی) روزہ دوزخ سے بچنے کا مضبوط قلعہ ہے۔ (احمد و بیہقی)۔ 
(٥)  روزہ کی مثل کوئی چیز نہیں (نسائی) جس نے بغیر کسی مرض یاعذر کے رمضان کا روزہ نہ رکھا سارے زمانہ کے روزے بھی قضا نہ بن سکیں گے۔ (مسنداَحمد، ترمذی، اَبوداؤد ، ابن ماجہ) 
 (٦)  جو رمضان کے روزے اِیمان کے لیے اَور خدا تعالیٰ کے خوشنودی کے لیے رکھے گا اُس کے تمام گزشتہ گناہ معاف کردیے جائیں گے۔ (بخاری) 
(٧)  حضور  ۖ  نے فرمایا کہ جنت کو سال سے سال تک رمضان کے لیے مزین کیا جاتا ہے جب رمضان آتاہے تو جنت دُعا کرتی ہے کہ اے اللہ! اِس مہینہ میں اپنے بندوں میں سے مجھ میں سکونت کرنے والے بتادیجیے حوریں دُعائیں کرتی ہیں کہ اِس ماہ میں اپنے بندںمیں ہمارے لیے وہ شوہر مقرر فرمادیجیے جس نے کو خود کو رمضان کے مہینے میں روک رکھا ہو ،کوئی نشہ کی چیز نہ پی ہو، کسی مسلمان پر بہتان نہ لگایا ہو، کوئی گناہ نہ کیا ہو، اللہ تعالیٰ ہر رات سو حوروں سے اُس کا رشتہ جوڑ دیتے ہیں اَور اُس کے لیے جنت میں ایک محل سونا چاندی یاقوت وزَبر جد سے اِتنا عظیم الشان تیار کردیتے ہیں کہ اگر ساری دُنیا کو اُس میں جمع کردیا جائے تو صرف اِتنی جگہ دُنیا میں بکریوں کا تھان۔ 
اَور جو کوئی نشہ کی چیز پی لے گا یا کسی مسلمان پر تہمت لگادے گا یا کوئی گناہ کرلے گا، اللہ تعالیٰ اُس کے سال بھر کے عمل ضائع کردے گا، تم رمضان کے مہینے سے ڈرتے رہو کہ وہ اللہ کا مہینہ ہے۔ اِس بات سے کہ اُس میں کوئی کوتاہی کرو کیونکہ اللہ تعالیٰ نے تمہارے لیے گیارہ مہینے مقرر کر دیے جن میں نعمتیں کھاتے اَور
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 4 1
3 درس حديث 6 1
4 سب نیک ہوں تو عمل آسان ہو جاتا ہے،بعد کے لوگوں کا اَجر : 7 3
5 جہاد کی قسمیں۔علماء کے قلم کی سیاہی اَور شہدا کا خون : 8 3
6 اگر حکومت کوتاہی کرے گی تو دُوسرے لوگوں سے اللہ دین کی خدمت لے گا : 8 3
7 دین کے خادموں کی سوچ ؟ : 8 3
8 حضرت مدنی کا دھوبی ،مخالفت کی برداشت : 9 3
9 بعد والوں کے لیے سات گنا مبارک بادی : 10 3
10 ''دَاڑھی'' پر دھمکی دینا اَور دھمکی میں آجانا دونوں باتیں غلط ہیں : 10 3
11 پنڈت کا اِسلام : 11 3
12 تقسیم سے پہلے اِسلام کی طرف رغبت : 11 3
13 صبح چار بجے قتل کیا اَور دس بجے قاتلوں کے سر قلم : 12 3
14 بچہ کا قتل اَور حضرت عمر کا فیصلہ : 13 3
15 علمی مضامین سلسلہ نمبر٤٤ (قسط : ٣،آخری ) 15 1
16 نفاذِ شریعت کا سیدھا راستہ کلمات ِچند بر قانونِ اِسلامی 15 15
17 تکمِلہ '' کلماتِ چند '' 15 15
18 مسلَّمہ فقہائِ اِسلام کی تشریحات 15 15
19 وفیات 23 1
20 قسط : ١٤ اَنفَاسِ قدسیہ 24 1
21 قطب ِ عالم شیخ الاسلام حضرت مولانا سیّد حسین احمدصاحب مدنی کی خصوصیات 24 20
22 توکل : 24 20
23 قسط : ٣١ ، آخری قسط 28 1
24 تربیت ِ اَولاد 28 23
25 اگر کسی طرح اَولاد کی اِصلاح نہ ہو اَور اُس نے عاجز اَور تنگ کر رکھا ہو : 28 23
26 بچے اَگر ناجائز کام کے لیے ضد کریں : 29 23
27 ایک عبرتناک واقعہ : 29 23
28 اَولاد کی زیادہ محبت عذاب ہے : 30 23
29 مردوں کی ذمہ داری : 30 23
30 بچوں کی شوخ مزاجی اَور ایک حکایت : 31 23
31 روزہ کی رُوحانی، جسمانی اَور اِجتماعی خصوصیات 32 1
32 دُوسری جگہ اِرشاد ہوا : 34 1
33 قسط : ٢ حضرت اِمام حسین بن علی رضی اللہ عنہما 37 1
34 واقعہ شہادت پر ایک نظر : 37 33
35 قسط : ٣ ، آخر ي ا ستاذ العلماء والقراء حضرت مولانا قاری شریف اَحمد صاحب نور اللہ مرقدہ 43 1
36 حالات وخدمات 43 35
37 تاریخ وتذکرہ : 43 35
38 فضائل : 43 35
39 حقوق : 44 35
40 عمومی دِینیات : 44 35
41 خدمات کا ایک اہم گوشہ : 45 35
42 اہل علم کی آراء : 46 35
43 دارُ العلوم دیوبند سے والہانہ تعلق : 48 35
44 علالت واِنتقال : 49 35
45 نیکیوں کا موسم 50 1
46 مسلمان کا اِمتیاز : 51 45
47 اِنسانیت کامعیار : 51 45
48 دینی سیزن : 52 45
49 ہر عبادت کے لیے سیزن : 54 45
50 سیزن دَر سیزن میں سیزن : 54 45
51 قسط : ٣،آخریاِانسداد توہین ِرسالت قانون سے متعلق سوالوں کا تفصیلی جائزہ 55 1
52 : پاکستان میں توہین ِرسالت قانون کے سلسلہ میں 60 51
53 اُٹھنے والے سوالات کا تفصیلی جائزہ 60 51
54 دینی مسائل ( مسجد کے آداب و اَحکام ) 61 1
55 مسجد میں دُنیا کے مباح کام : 61 54
56 اَخبار الجامعہ 64 1
Flag Counter