Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اگست 2011

اكستان

25 - 65
بھروسہ دَراصل مصیبت اَور پریشانی کے زمانہ میں معلوم ہوتا ہے جب تک کسی آدمی کو مصیبت سے واسطہ نہ پڑا ہو اُس کا توکل قابلِ اعتماد نہیں ہے یہ توکل مصائب ہی میں پرکھا جاتا ہے۔ توکل کا یہ اعلیٰ مقام شیخ الاسلام    کے یہاں پایا جاتا ہے۔ 
سید پور، بھاگلپور کے دو مشہور واقعات (جن کو آگے چل کر بیان کروں گا) ہیں کہ دُشمن جان لینے کی فکر میں ہیں لیکن دُنیا کی یہ عظیم ترین ہستی اُس وقت بھی مسکرا رہی تھی۔ کسی خادم نے عرض کیا حضرت اَب سفر کرنا موقوف فرمادیں۔ فرمایا کیوں؟ عرض کیا کہ حضور لیگی غنڈے آپ کی جان کے دُشمن ہیں، فرمایا ایک دفعہ مرنا ہے بار بار نہیں جس کی جان ہے جب چاہے لے لے ہم کو کیا عذر ہے۔ 
١٩٤٧ء سے پیشتر جو غنڈہ گردی رہی ہے وہ کسی سے پوشیدہ نہیں۔ حضرت جس طرف جاتے تھے  لیگی غنڈے گالیوں، پتھروں لاٹھی ڈنڈوں سے اِستقبال کرتے تھے لیکن اِس مجاہد ِاعظم مرد ِجلیل نے کبھی جان کا خوف نہیں کیا بلکہ سر کو ہتھیلی پر لیے اِعلاء ِکلمة اللہ کے لیے پھرتے رہے۔ پھر تعجب کی بات یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ کی حفاظت کے سوا کوئی حفاظت کا سامان نہیں، نہ فوج نہ پولیس، نہ تلوار نہ بندوق، بے سرو سامان اللہ کے بھروسے پر پھرتے تھے۔حضرت شیخ الاسلام   کا یہ توکل آنحضرت  ۖ  کی اِس زندگی میں ملاحظہ فرمایئے  : 
مکہ معظمہ ہے مشرکین ِمکہ جان کے دُشمن ہیں نہ کوئی یار ہے نہ کوئی مددگار حتی کہ عزیزو اَقارب اَور دوست واَحباب نے ساتھ ہی نہیں چھوڑا بلکہ جان کے دُشمن ہوگئے ،کوئی آدمی بیت اللہ میں نماز پڑھنے نہیں دیتا کوئی سجدہ کی حالت میں گردن پر اُونٹ کی اَوجھڑی ڈال جاتا ہے، طائف جاتے ہیں تو وہاں پتھروں اَور دیوانے کتوں کو پیچھے لگادیا جاتا ہے غرض کہ جدھر جاتے ہیں جان کا خطرہ ہے کسی کا سہارا نہیں ہے صرف اللہ پر بھرسہ اَور تکیہ کیے پھر رہے ہیں اَور فرائض ِرسالت اَنجام دے رہے ہیں۔ 
حضرت شیخ الاسلام کی ١٩٤٧ء سے پیشتر کی متوکلانہ زندگی آنحضرت  ۖ  کی زندگی سے کس قدر مشابہ ہے اِس کا نام ہے فنا فی الرسول ہونا اَور توکل علی اللہ، جب جان جیسی عزیز چیز کے بارے میں اِتنا توکل ہے تو توکل علی المال کا کیا ٹھکانا ہوگا۔ سب جانتے ہیں کہ آپ  کے یہاں سینکڑوں مہمانوں کا ہجوم ہوتا تھا لیکن کبھی گھبراہٹ نہیں برابر کھلاتے پلاتے اَور لُٹا تے رہتے تھے پھر نہ کوئی جائد اد ہے نہ حکومت نہ کسی حکومت   سے وظیفہ مقرر ہے نہ جاگیر۔ 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 4 1
3 درس حديث 6 1
4 سب نیک ہوں تو عمل آسان ہو جاتا ہے،بعد کے لوگوں کا اَجر : 7 3
5 جہاد کی قسمیں۔علماء کے قلم کی سیاہی اَور شہدا کا خون : 8 3
6 اگر حکومت کوتاہی کرے گی تو دُوسرے لوگوں سے اللہ دین کی خدمت لے گا : 8 3
7 دین کے خادموں کی سوچ ؟ : 8 3
8 حضرت مدنی کا دھوبی ،مخالفت کی برداشت : 9 3
9 بعد والوں کے لیے سات گنا مبارک بادی : 10 3
10 ''دَاڑھی'' پر دھمکی دینا اَور دھمکی میں آجانا دونوں باتیں غلط ہیں : 10 3
11 پنڈت کا اِسلام : 11 3
12 تقسیم سے پہلے اِسلام کی طرف رغبت : 11 3
13 صبح چار بجے قتل کیا اَور دس بجے قاتلوں کے سر قلم : 12 3
14 بچہ کا قتل اَور حضرت عمر کا فیصلہ : 13 3
15 علمی مضامین سلسلہ نمبر٤٤ (قسط : ٣،آخری ) 15 1
16 نفاذِ شریعت کا سیدھا راستہ کلمات ِچند بر قانونِ اِسلامی 15 15
17 تکمِلہ '' کلماتِ چند '' 15 15
18 مسلَّمہ فقہائِ اِسلام کی تشریحات 15 15
19 وفیات 23 1
20 قسط : ١٤ اَنفَاسِ قدسیہ 24 1
21 قطب ِ عالم شیخ الاسلام حضرت مولانا سیّد حسین احمدصاحب مدنی کی خصوصیات 24 20
22 توکل : 24 20
23 قسط : ٣١ ، آخری قسط 28 1
24 تربیت ِ اَولاد 28 23
25 اگر کسی طرح اَولاد کی اِصلاح نہ ہو اَور اُس نے عاجز اَور تنگ کر رکھا ہو : 28 23
26 بچے اَگر ناجائز کام کے لیے ضد کریں : 29 23
27 ایک عبرتناک واقعہ : 29 23
28 اَولاد کی زیادہ محبت عذاب ہے : 30 23
29 مردوں کی ذمہ داری : 30 23
30 بچوں کی شوخ مزاجی اَور ایک حکایت : 31 23
31 روزہ کی رُوحانی، جسمانی اَور اِجتماعی خصوصیات 32 1
32 دُوسری جگہ اِرشاد ہوا : 34 1
33 قسط : ٢ حضرت اِمام حسین بن علی رضی اللہ عنہما 37 1
34 واقعہ شہادت پر ایک نظر : 37 33
35 قسط : ٣ ، آخر ي ا ستاذ العلماء والقراء حضرت مولانا قاری شریف اَحمد صاحب نور اللہ مرقدہ 43 1
36 حالات وخدمات 43 35
37 تاریخ وتذکرہ : 43 35
38 فضائل : 43 35
39 حقوق : 44 35
40 عمومی دِینیات : 44 35
41 خدمات کا ایک اہم گوشہ : 45 35
42 اہل علم کی آراء : 46 35
43 دارُ العلوم دیوبند سے والہانہ تعلق : 48 35
44 علالت واِنتقال : 49 35
45 نیکیوں کا موسم 50 1
46 مسلمان کا اِمتیاز : 51 45
47 اِنسانیت کامعیار : 51 45
48 دینی سیزن : 52 45
49 ہر عبادت کے لیے سیزن : 54 45
50 سیزن دَر سیزن میں سیزن : 54 45
51 قسط : ٣،آخریاِانسداد توہین ِرسالت قانون سے متعلق سوالوں کا تفصیلی جائزہ 55 1
52 : پاکستان میں توہین ِرسالت قانون کے سلسلہ میں 60 51
53 اُٹھنے والے سوالات کا تفصیلی جائزہ 60 51
54 دینی مسائل ( مسجد کے آداب و اَحکام ) 61 1
55 مسجد میں دُنیا کے مباح کام : 61 54
56 اَخبار الجامعہ 64 1
Flag Counter