Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اگست 2011

اكستان

22 - 65
بالآخر کچھ تبدیلی آئی۔ لیاقت علی خاں کے دَور میں مولانا کا کچھ بس چلا تو شیرازہ جمع کیا اَور علماء کو  ٢٢ نکات پر متفق کیا۔ اِس کے کچھ ہی عرصہ بعد ١٣ دسمبر ١٩٤٩ء کو علامہ صاحب وفات پاگئے، رحمہ اللہ تعالیٰ۔ اگر وہ زندہ رہتے تو قانونِ اِسلامی کے نفاذ کے لیے اِس کے سوا وہ اَور کیا کرتے کہ قانون کے لیے حنفی کتب   کا ترجمہ کرانے اَور عدلیہ کو اِس پر چلانے کی کوشش کرتے۔ قابلِ عمل شکل ہی یہ ہے بس جواُن کا اَگلا قدم    ہوتا وہ ہم اُٹھارہے ہیں۔ نیز اِن ٢٢ نکات میں اَور نفاذِ فقہ حنفی و فقہ جعفری اَور غیر مقلدوں کے لیے اُن کے عالِم کو اُن کا جج مان لینے میں تعارض کیا ہے بلکہ آپ کا اِس اَگلے قدم سے روکنا نفاذِ اِسلام کو روکنا ہے بلکہ بالفاظِ دیگر ٢٢ نکات سے اِنحراف بھی۔ مینارِپاکستان پر یہ اعلان تو اَب ہوا ہے میں تو ذاتی طور پر اِس کے لیے ١٩٧٧ء سے کوشاں ہوں حضرت مفتی محمود صاحب سے عرض کرتا رہا ہوں۔ 
میثاق کے اِسی پرچہ میں مقبول الرحیم صاحب مفتی نے ڈاکٹر اِسرار صاحب کے ٣ اپریل کے جمعہ کے خطاب کے یہ جملے نقل کیے ہیں  : ''قرآن و سنت سے براہِ راست اِستنباط کرتے ہوئے آج کے مسائل کا حل تلاش کرنا بھی اِسی طرح درُست ہے جس طرح کسی فقہی مسلک کی فقہ کو نافذ کرنا درُست ہے۔'' 
اگر ڈاکٹر صاحب کے سامنے آج کے حالات میں ایسے حل طلب مسائل ہیں جن کا حل فقہ میں  موجود نہیں تو وہ اُن کی نشاندہی کریں۔ جابجا مدارس میں علماء اَور مفتی حضرات موجود ہیں اُن سے رُجوع فرمائیں مجھے بھی بتلائیں اَور اگر خدانخواستہ ڈاکٹر صاحب کا مقصد یہ ہے کہ فقہ حنفی کے نفاذ کا نام نہ لیا جائے  اَور ہر مسئلہ میں چاہے وہ پہلے سے حل شدہ موجود ہو اَب بِلاوجہ بھی اِجتہاد کی اِجازت کو عام کیا جائے تو یہ     غلط ہے اَور ضلالت ہے میں اِس کا شدید مخالف ہوں یہ دین کے لیے سم ِ قاتل ہے یہ اَندازِ فکر اَور سوچ برخود  غلط لوگوں ہی کی ہوسکتی ہے۔ 
دارُالعلوم دیوبند میں مولانا مفتی عزیر الرحمن صاحب رحمہ اللہ ہی کے حل کردہ ٣٦ ہزار فتوے ہیں یہ  دارُالعلوم کے پہلے مفتی تھے اِن کے بعد سے اَب تک کی تعداد معلوم نہیں۔ مولانا مفتی محمود صاحب کے حل کردہ مسائل کے تیس کے قریب رجسٹر قاسم العلوم ملتان میں موجود ہیں۔ اِن سب کارناموں پر اَنگریزی قانون نے پردہ ڈال رکھا ہے۔ معلوم ہوتا ہے کہ ڈاکٹر صاحب نے جو بات کی ہے وہ اپنے اِرد گرد لوگوں سے متاثر ہوکر
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 4 1
3 درس حديث 6 1
4 سب نیک ہوں تو عمل آسان ہو جاتا ہے،بعد کے لوگوں کا اَجر : 7 3
5 جہاد کی قسمیں۔علماء کے قلم کی سیاہی اَور شہدا کا خون : 8 3
6 اگر حکومت کوتاہی کرے گی تو دُوسرے لوگوں سے اللہ دین کی خدمت لے گا : 8 3
7 دین کے خادموں کی سوچ ؟ : 8 3
8 حضرت مدنی کا دھوبی ،مخالفت کی برداشت : 9 3
9 بعد والوں کے لیے سات گنا مبارک بادی : 10 3
10 ''دَاڑھی'' پر دھمکی دینا اَور دھمکی میں آجانا دونوں باتیں غلط ہیں : 10 3
11 پنڈت کا اِسلام : 11 3
12 تقسیم سے پہلے اِسلام کی طرف رغبت : 11 3
13 صبح چار بجے قتل کیا اَور دس بجے قاتلوں کے سر قلم : 12 3
14 بچہ کا قتل اَور حضرت عمر کا فیصلہ : 13 3
15 علمی مضامین سلسلہ نمبر٤٤ (قسط : ٣،آخری ) 15 1
16 نفاذِ شریعت کا سیدھا راستہ کلمات ِچند بر قانونِ اِسلامی 15 15
17 تکمِلہ '' کلماتِ چند '' 15 15
18 مسلَّمہ فقہائِ اِسلام کی تشریحات 15 15
19 وفیات 23 1
20 قسط : ١٤ اَنفَاسِ قدسیہ 24 1
21 قطب ِ عالم شیخ الاسلام حضرت مولانا سیّد حسین احمدصاحب مدنی کی خصوصیات 24 20
22 توکل : 24 20
23 قسط : ٣١ ، آخری قسط 28 1
24 تربیت ِ اَولاد 28 23
25 اگر کسی طرح اَولاد کی اِصلاح نہ ہو اَور اُس نے عاجز اَور تنگ کر رکھا ہو : 28 23
26 بچے اَگر ناجائز کام کے لیے ضد کریں : 29 23
27 ایک عبرتناک واقعہ : 29 23
28 اَولاد کی زیادہ محبت عذاب ہے : 30 23
29 مردوں کی ذمہ داری : 30 23
30 بچوں کی شوخ مزاجی اَور ایک حکایت : 31 23
31 روزہ کی رُوحانی، جسمانی اَور اِجتماعی خصوصیات 32 1
32 دُوسری جگہ اِرشاد ہوا : 34 1
33 قسط : ٢ حضرت اِمام حسین بن علی رضی اللہ عنہما 37 1
34 واقعہ شہادت پر ایک نظر : 37 33
35 قسط : ٣ ، آخر ي ا ستاذ العلماء والقراء حضرت مولانا قاری شریف اَحمد صاحب نور اللہ مرقدہ 43 1
36 حالات وخدمات 43 35
37 تاریخ وتذکرہ : 43 35
38 فضائل : 43 35
39 حقوق : 44 35
40 عمومی دِینیات : 44 35
41 خدمات کا ایک اہم گوشہ : 45 35
42 اہل علم کی آراء : 46 35
43 دارُ العلوم دیوبند سے والہانہ تعلق : 48 35
44 علالت واِنتقال : 49 35
45 نیکیوں کا موسم 50 1
46 مسلمان کا اِمتیاز : 51 45
47 اِنسانیت کامعیار : 51 45
48 دینی سیزن : 52 45
49 ہر عبادت کے لیے سیزن : 54 45
50 سیزن دَر سیزن میں سیزن : 54 45
51 قسط : ٣،آخریاِانسداد توہین ِرسالت قانون سے متعلق سوالوں کا تفصیلی جائزہ 55 1
52 : پاکستان میں توہین ِرسالت قانون کے سلسلہ میں 60 51
53 اُٹھنے والے سوالات کا تفصیلی جائزہ 60 51
54 دینی مسائل ( مسجد کے آداب و اَحکام ) 61 1
55 مسجد میں دُنیا کے مباح کام : 61 54
56 اَخبار الجامعہ 64 1
Flag Counter