Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور ستمبر 2010

اكستان

5 - 64
رہی ہے کہ تم پر اللہ کا عذاب آنے والاہے اَب توبہ اِستغفار کرو'' اِسی گاؤں میں مولوی طاہر زمان صاحب کے ماموں نے خواب دیکھا کہ ''دوبچے کہہ رہے ہیں تم پر اللہ کا عذاب آنے والا ہے اَور تم پر زمین وآسمان کو ایک  کر دیا جائے گا توبہ اِستغفار کرو۔'' 
میں نے مولوی طاہر زمان صاحب سے پوچھاکہ گاؤں والوں کی دینداری کا کیا حال ہے تواُنہوں نے بتلا یا کہ گاؤں میں بیمہ والوں کی ٹیم آئی تو ہر عورت مرد اَور بڑے چھوٹے نے بیمہ کرا یا سود عام ہے نماز  کوئی نہیں پڑھتا ایک گاؤں میں سرے سے مسجد ہی نہیں ہے میں نے مسجد بنانے کی کوشش کی تو گاؤں والوں نے کہا کہ قریبی گاؤں میں پہلے سے مسجدموجود ہے مگر اِس میں کوئی نماز نہیں پڑھتالہٰذا اُنہوںنے مسجد نہ بنانے دی، میں نے مسجد میں بچوں کوقرآن اَور دینیات پڑھانے کا اِرادہ کیاتو اُس میں بھی ناکامی ہوئی۔ 
عادت اللہ ایسے ہی جاری ہے کہ جب ہرخاص و عام گناہوںمیں ڈوب جائے تو اللہ تعالیٰ ایسا عذاب نازل فرماتے ہیں کہ پھر دُنیا میں اِس سے نیک و بدظالم اَور مظلوم کوئی نہیں بچتا اَور ہر کوئی اِس کی لپیٹ میں آجاتا ہے اگرچہ آخرت میں اُن کا حشر اُن کے اعمال کے مطابق الگ الگ ہوگا۔ 
باری تعالیٰ کا اِرشاد ہے :  وَاتَّقُوْا فِتْنَةً لَّا تُصِیْبَنَّ الَّذِیْنَ ظَلَمُوْا مِنْکُمْ خَآصَّةً وَّاعْلَمُوْا  اَنَّ اللّٰہَ شَدِیْدُ الْعِقَابِ  ترجمہ: اَور بچتے رہو اُس فساد سے کہ نہیں پڑے گا تم میں سے صرف ظالموں پر ہی اَور جان لو کہ اللہ کا عذاب سخت ہے۔ اِس آیت کی تفسیر میں حضرت مولانا علامہ شبیر احمد صاحب عثمانی رحمة اللہ علیہ تحریر فرماتے ہیں کہ  : 
''یعنی فرض کیجیے ایک قوم کے اکثر افراد نے ظلم و عصیان کاوتیرہ اِختیار کر لیا ، کچھ لوگ جو اُس سے علیحدہ رہے اُنہوں نے مداہنت برتی، نہ نصیحت کی اَور نہ اِظہار ِ نفرت کیا تو یہ فتنہ ہے جس کی لپیٹ میں وہ ظالم اَوریہ خاموش مداہن سب آجائیں گے۔ جب عذاب آئے گا تو حسب ِ مراتب سب اُس میں شامل ہوں گے کوئی نہ بچے گا اِس تفسیر کے موافق آیت سے مقصود یہ ہوگا کہ خدا اَور رسول کی حکم برداری کے لیے خود تیار ہو اَور نافرمانوں  کو نصیحت و فہمائش کرو نہ مانیں تو بیزاری کا اِظہار کرو۔ 

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 علمی مضامین 11 1
4 شہد کے فوائد 11 3
5 اَنفَاسِ قدسیہ 14 1
6 قطب ِ عالم شیخ الاسلام حضرت مولانا سیّد حسین احمدصاحب مدنی کی خصوصیات 14 5
7 خصوصیاتِ درس : 14 5
8 شاگردوں کی تعداد : 16 5
9 علمی تصانیف 16 5
10 (١) حواشی قرآن شریف : 17 5
11 (٢) نقش ِحیات : 17 5
12 (٣) مکتوبات : 17 5
13 (٤) سلاسلِ طیبہ : 17 5
14 (٥) اِیمان و عمل، اَورمودودی دَستور کی حقیقت 17 5
15 تربیت ِ اَولاد 18 1
16 مکتب یعنی بسم اللہ کی رسم کا بیان 18 15
17 بچوں کی تعلیم سے متعلق ضروری ہدایات 20 15
18 ہندی اَنگریزی تعلیم سے پہلے بچہ کو قرآن اَور دینی تعلیم پڑھائیں 20 15
19 اُمت ِمسلمہ کی مائیں 21 1
20 حرم ِ نبوت میں آنا : 21 19
21 حرم ِ نبوت میں آنے سے پوری قوم کا بھلا ہوا : 22 19
22 حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے اِس واقعہ کے متعلق فرمایا 23 19
23 سیّد عالم ۖ کو چھوڑ کرباپ کے ساتھ جانے سے اِنکار 23 19
24 والد کا مسلمان ہونا : 23 19
25 تبدیلی ٔنام : 24 19
26 ذکر ِالٰہی : 25 19
27 وفات : 25 19
28 صدقۂ فطر کے احکام 26 1
29 صدقہ فطر کس پر واجب ہے 26 28
30 صدقہ فطر کے فائدے 26 28
31 کس کی طرف سے صدقہ فطر اَدا کیا جائے 27 28
32 صدقہ فطر میں کیا دِیا جائے 27 28
33 صدقہ فطر کی اَدائیگی کا وقت 28 28
34 نابالغ کی طرف سے صدقہ فطر 28 28
35 صدقہ فطر میں نقد قیمت یا آٹاوغیرہ : 29 28
36 صدقہ فطر کی اَدائیگی میں کچھ تفصیل 29 28
37 صاحب ِنصاب کو صدقہ فطر دینا جائز نہیں 29 28
38 رشتہ داروں کو صدقہ فطر دینے میں تفصیل 30 28
39 رشتہ داروں کو دینے سے دوہرا ثواب ہوتا ہے 30 28
40 نوکروں کو صدقہ دینا 30 28
41 بالغ عورت اگر صاحب ِنصاب ہو 30 28
42 شب ِقدر قرآن وسنت کی روشنی میں 32 1
43 عید اَور ماہ ِ شوال کی فضیلت 35 1
44 شب ِ عید کی بے قدری 36 43
45 عید کے دِن کی فضیلت 37 43
46 عید کی سنتیں : 38 43
47 عید کے دِن کی تیرہ سنتیں ہیں 38 43
48 شوال کی چھ روزوں کی فضیلت : 38 43
49 اِسلام کی اِنسانیت نوازی 42 1
50 اِسلام میں عورتوںکا مرتبہ : 42 49
51 ٍٍمغرب میں عورتوں کے حقوق کی پامالی 43 49
52 گلد ستہ اَحادیث 44 1
53 جنت کی خوشبو چالیس برس کی مسافت سے محسوس کی جا رہی ہوگی : 45 52
54 مسجد حرام اَور مسجد ِ اقصی کی تعمیر کے درمیان چالیس سال کا فرق ہے 45 52
55 بقیہ : اِسلام کی اِنسانیت نوازی 46 49
56 قسط : ٢توبہ نامہ 47 1
57 فصل ِ دوم : 47 56
58 وفیات 61 1
59 دینی مسائل 62 1
60 نہ بولنے کی قسم کھانے کا بیان : 62 59
61 بیچنے اَور مول لینے کی قسم کھانے کا بیان : 62 59
Flag Counter