ماہنامہ انوار مدینہ لاہور ستمبر 2010 |
اكستان |
|
جواب : اِس طرح سے آسکتا ہے کہ کسی میراث سے اُس کو مال پہنچ جائے یا کوئی شخص اُس کو ہبہ کردے۔ جس نے روزے نہ رکھے ہوں اُس پر بھی صدقہ فطر واجب ہے : اگر کسی بالغ مرد و عورت نے کسی وجہ سے روزے نہ رکھے تب بھی صدقہ فطر کا نصاب ہونے پر صدقہ کی ادائیگی واجب ہے۔ صدقہ فطر میں نقد قیمت یا آٹاوغیرہ : صدقہ فطر میں گیہوں کا آٹا بھی دیا جا سکتا ہے۔ وزن وہی ہے جو اُوپر گزرااَورجوکا آٹا بھی دے سکتا ہے۔اِس کا وزن بھی وہی ہے جوجو کا وزن ہے۔ مسئلہ : صدقہ فطر میں جو یا گیہوں کی نقد قیمت بھی دی جا سکتی ہے بلکہ اِس کا دینا افضل ہے ١ اگر گیہوں اَور جو کے علاوہ کسی دُوسرے غلہ سے صدقہ فطر اَدا کرے مثلاً چنا، چاول، آڑو، جوار اَورمکئی وغیرہ دینا چاہے تو اِتنی مقدار میں دے کہ اُس کی قیمت ایک سیر ساڑھے بارہ چھٹانک گیہوں یا اُس سے دوگنے جو کی قیمت کے برابر ہو جائے۔ صدقہ فطر کی اَدائیگی میں کچھ تفصیل : مسئلہ : ایک شخص کا صدقہ فطر ایک محتاج کودے دینا یا تھوڑا تھوڑا کرکے کئی محتاجوں کو دے دینا دونوں صورتیں جائز ہیں اَوریہ بھی جائز ہے کہ چند آدمیوں کاصدقہ فطر ایک ہی محتاج کودے دیا جائے۔ صاحب ِنصاب کو صدقہ فطر دینا جائز نہیں : جس پر زکٰوة خود واجب ہو یا زکٰوة واجب ہونے کے بقدر اُس کے پاس مال ہو یا ضرورت سے زائدسامان ہو جس کی وجہ سے صدقہ فطر واجب ہو جاتا ہے تو ایسے شخص کو صدقہ فطر دینا جائز نہیں، جس کی حیثیت اِس سے کم ہو شریعت کے نزدیک اُسے فقیر کہا جاتا ہے اُسے زکٰوة اَور صدقہ فطرد ے سکتے ہیں۔ ١ اس سال صدقہ فطر کی نقد قیمت فی کس 70 روپے ہے۔