Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور ستمبر 2010

اكستان

22 - 64
قیدیوں میں تھیں۔ سیّد ِعالم  ۖ نے اُن قیدیوں کو اپنے صحابہ  میں تقسیم فرمایا۔ حضرت جویریہ رضی اللہ عنہا اِس تقسیم میں حضرت ثابت بن قیس بن شماس یا اُن کے چچا زاد بھائی کے حصہ میں آگئیں لیکن اُنہوں نے باندی بن کر رہنا پسند نہ کیا اَور حضر ت ثابت یا اُن کے چچیرے بھائی سے کتابت کا معاملہ طے کر لیا  ١  یعنی یہ بات طے کر لی کہ اِس قدر مال تم کو دے دُوں گی تو تم مجھے آزاد کرد وگے۔ معاملہ طے کر کے سیّد عالم  ۖ  کی خدمت میں حاضر ہوئیں اَور عرض کیا کہ میں حارث بن ابی ضرار کی لڑکی ہوں جو سردار ِ قوم ہے اَور مجھے جس مصیبت نے گھیرا ہے وہ آپ سے پوشیدہ نہیں ہے یعنی ثابت بن قیس (یا اُن کے چچیرے بھائی ) کے حصہ میں آگئی ہوں اَور اُن سے کتابت کا معاملہ کر لیا ہے جس کے لیے مال کی ضرورت ہے آپ سے اِس بارے میں مدد چاہتی ہوں۔ آپ  ۖ نے فرمایا کہ اِس سے بہتر بات تمہیں نہ بتاؤں؟ عرض کیا ،کیا ؟ فرمایا کہ میں تمہاری طرف سے مال اَدا کردُوں اَور تم سے نکاح کرلوں۔ حضرت جویریہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے عرض کیا یارسول اللہ  ۖ مجھے منظور ہے چنانچہ آپ  ۖ نے اُن کی طرف سے مال اَدا فرمادیا اَور اُن کو آزاد کرا کر خود اُن سے نکاح کرلیا۔ (البدایہ )
حضرت جویریہ رضی اللہ عنہا کے پہلے شوہر کا نام مسافع بن صفوان تھا جواِسی جنگ میں مارا گیا جس میں حضرت جویریہ رضی اللہ عنہاقید ہو کر آئی تھیں۔ حضرت جویریہ رضی اللہ عنہا روایت فرماتی تھیں کہ آنحضرت  ۖ جب بنو المصطلق سے جہاد کر نے کے لیے پہنچے تھے تو اُس سے تین روز پہلے میں نے خواب میں دیکھا تھا مدینہ سے چاند چل کر میری گود میں آکر گرا۔ میں نے کسی کو اپنا خواب ظاہر کرنا مناسب نہ سمجھا حتی کہ آپ جہاد کے لیے تشریف لے گئے اَور جب ہم قید کر لیے تو مجھے اپنے خواب کے پورا ہونے کی اُمید بندھ گئی جو اَلحمد للہ پوری ہوئی اَور مجھے سیّد عالم  ۖ  نے آزاد فرما کر اپنے نکاح میں لے لیا۔ (البدایہ) 
حرم ِ نبوت میں آنے سے پوری قوم کا بھلا ہوا  :
جب سیّد عالم  ۖ نے حضرت جویریہ رضی اللہ عنہا سے نکاح فرمالیاتو تو یہ خبر سارے مدینہ میں گونج گئی۔ حضرت جویریہ رضی اللہ عنہا کی قوم و خاندان کے سینکڑوں قیدی صحابہ کے گھروں میں موجود تھے جو
  ١  حضرت ثابت بن قیس رضی اللہ عنہ نے حضرت جویریہ رضی اللہ عنہا سے نواَوقیہ سونے پر کتابت کا معاملہ کیا تھا۔ ایک اَوقیہ چالیس درہم کا ہوتا ہے اَور ایک درہم ٣ ماشہ ایک رتی اَور  ٥/١ رتی کا ہوتا ہے۔

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 علمی مضامین 11 1
4 شہد کے فوائد 11 3
5 اَنفَاسِ قدسیہ 14 1
6 قطب ِ عالم شیخ الاسلام حضرت مولانا سیّد حسین احمدصاحب مدنی کی خصوصیات 14 5
7 خصوصیاتِ درس : 14 5
8 شاگردوں کی تعداد : 16 5
9 علمی تصانیف 16 5
10 (١) حواشی قرآن شریف : 17 5
11 (٢) نقش ِحیات : 17 5
12 (٣) مکتوبات : 17 5
13 (٤) سلاسلِ طیبہ : 17 5
14 (٥) اِیمان و عمل، اَورمودودی دَستور کی حقیقت 17 5
15 تربیت ِ اَولاد 18 1
16 مکتب یعنی بسم اللہ کی رسم کا بیان 18 15
17 بچوں کی تعلیم سے متعلق ضروری ہدایات 20 15
18 ہندی اَنگریزی تعلیم سے پہلے بچہ کو قرآن اَور دینی تعلیم پڑھائیں 20 15
19 اُمت ِمسلمہ کی مائیں 21 1
20 حرم ِ نبوت میں آنا : 21 19
21 حرم ِ نبوت میں آنے سے پوری قوم کا بھلا ہوا : 22 19
22 حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے اِس واقعہ کے متعلق فرمایا 23 19
23 سیّد عالم ۖ کو چھوڑ کرباپ کے ساتھ جانے سے اِنکار 23 19
24 والد کا مسلمان ہونا : 23 19
25 تبدیلی ٔنام : 24 19
26 ذکر ِالٰہی : 25 19
27 وفات : 25 19
28 صدقۂ فطر کے احکام 26 1
29 صدقہ فطر کس پر واجب ہے 26 28
30 صدقہ فطر کے فائدے 26 28
31 کس کی طرف سے صدقہ فطر اَدا کیا جائے 27 28
32 صدقہ فطر میں کیا دِیا جائے 27 28
33 صدقہ فطر کی اَدائیگی کا وقت 28 28
34 نابالغ کی طرف سے صدقہ فطر 28 28
35 صدقہ فطر میں نقد قیمت یا آٹاوغیرہ : 29 28
36 صدقہ فطر کی اَدائیگی میں کچھ تفصیل 29 28
37 صاحب ِنصاب کو صدقہ فطر دینا جائز نہیں 29 28
38 رشتہ داروں کو صدقہ فطر دینے میں تفصیل 30 28
39 رشتہ داروں کو دینے سے دوہرا ثواب ہوتا ہے 30 28
40 نوکروں کو صدقہ دینا 30 28
41 بالغ عورت اگر صاحب ِنصاب ہو 30 28
42 شب ِقدر قرآن وسنت کی روشنی میں 32 1
43 عید اَور ماہ ِ شوال کی فضیلت 35 1
44 شب ِ عید کی بے قدری 36 43
45 عید کے دِن کی فضیلت 37 43
46 عید کی سنتیں : 38 43
47 عید کے دِن کی تیرہ سنتیں ہیں 38 43
48 شوال کی چھ روزوں کی فضیلت : 38 43
49 اِسلام کی اِنسانیت نوازی 42 1
50 اِسلام میں عورتوںکا مرتبہ : 42 49
51 ٍٍمغرب میں عورتوں کے حقوق کی پامالی 43 49
52 گلد ستہ اَحادیث 44 1
53 جنت کی خوشبو چالیس برس کی مسافت سے محسوس کی جا رہی ہوگی : 45 52
54 مسجد حرام اَور مسجد ِ اقصی کی تعمیر کے درمیان چالیس سال کا فرق ہے 45 52
55 بقیہ : اِسلام کی اِنسانیت نوازی 46 49
56 قسط : ٢توبہ نامہ 47 1
57 فصل ِ دوم : 47 56
58 وفیات 61 1
59 دینی مسائل 62 1
60 نہ بولنے کی قسم کھانے کا بیان : 62 59
61 بیچنے اَور مول لینے کی قسم کھانے کا بیان : 62 59
Flag Counter